لاریب مرزا
محفلین
آپ نے پوری ویڈیو دیکھی فاتح بھائی؟؟مجھے بھی نت نئے اور طرح طرح کے جانوروں کے گوشت کھانے کا شوق ہے لیکن یہ طریقہ آکٹوپس کے ساتھ ظلم ہے۔
آپ نے پوری ویڈیو دیکھی فاتح بھائی؟؟مجھے بھی نت نئے اور طرح طرح کے جانوروں کے گوشت کھانے کا شوق ہے لیکن یہ طریقہ آکٹوپس کے ساتھ ظلم ہے۔
نہیں۔۔۔ مجھے دلچسپ نہیں لگی۔آپ نے پوری ویڈیو دیکھی فاتح بھائی؟؟
آپ تو ہماری پسند کے بھی تمام گوشت کھاچکے ہیں ڈاکٹر صاحبمجھے بھی نت نئے اور طرح طرح کے جانوروں کے گوشت کھانے کا شوق ہے لیکن یہ طریقہ آکٹوپس کے ساتھ ظلم ہے۔
کن کن پرندوں اور جانوروں کا شکار کیا جا سکتا ہے اٹک میں ان دنوں؟ہماری پوسٹنگ تو آجکل اٹک میں ہے ادھر شکار کافی ہوتا پہلی بار ادھر ہی کیا ہے شکار اور کھایا ہے۔
آپ نے کاپی رائٹ کروا رکھے ہیں کیا؟آپ تو ہماری پسند کے بھی تمام گوشت کھاچکے ہیں ڈاکٹر صاحب
کہاں جی!آپ نے کاپی رائٹ کروا رکھے ہیں کیا؟
ان دنوں پرندوں کا تو نہیں کیا جاتا کیونکہ مارچ سے اکتوبر تک افزائش نسل کا دورانیہ تقریباً تمام پرندوں کا۔ البتہ روسی فاختہ گندم کی کٹائی کے موسم میں آتی ہے اس کا شکار کیا جاتا مگر وہ موسم بھی گزر گیا۔ آج کل مچھلی کا شکار عام ہے جو دریائے سندھ اور شکردرہ ڈیم پر کرتے لوگ۔ مچھلی کے شکار میں بام ، رہو، چائنا اور گھگہ زیادہ تر ملتی ہیں۔کن کن پرندوں اور جانوروں کا شکار کیا جا سکتا ہے اٹک میں ان دنوں؟
پڑھے لکھے لوگ عموماً انگریزی جانتے ہیں۔ خصوصاً انٹر نیشنل سکولز سے پڑھے لکھے لوگ نہایت شستہ انگریزی بولتے ہیں۔ لیکن سبزی، پھل، گوشت فروش اور ٹیکسی چلانے والے اور اسی طرح کے دیگر لوگ انگریزی نہیں جانتے، یا پھر بالکل ہی واجبی سی انگریزی۔ پرانی نسل نسبتاً انگریزی سے کم واقف ہے۔ جیسا کہ پرانے پولیس والے۔ بلکہ میں نے تو اکثر جوان پولیس والوں کو بھی انگریزی سے نابلد دیکھا ہے۔ لیکن اکثر جگہوں پر مقامی لوگ کچھ نہ کچھ انگریزی بول لیتے ہیں، جیسا کہ ٹکٹ کاؤنٹرز وغیرہ وغیرہمیرا تو خیال تھا مقامی آبادی انگریزی جانتی ہوگی جیسا کہ سنگاپور کے چینی لوگ ہیں۔
مشرقی ایشیا(چین ، جاپان اور کوریاز)، اور جنوب مشرقی ایشیاخصوصاً مشرق کے پاس والا علاقہ (مطلب ویت نام، کمبوڈیا، لاؤس، تھائی لینڈ) وغیرہ ایسی چیزوں کے لیے کافی مشہور ہے۔ آج ہی ایک چینی کولیگ نے کافی سارے ریسٹورنٹس میں سے ایک ریسٹورنٹ کا بتایا جو خاص طور پر سانپ کا سوپ اور ڈشز وغیرہ سرو کرتا ہے۔سنا ہے کہ کھانے کے معاملے میں ویتنامی نامور ہیں۔ دنیا کی ہر جاندار مردار چیز کھا جاتے ہیں
آج کل پہلے بڑی متلی ہو رہی۔ تصویر سنسر کر کے لگائیے گا بس۔مشرقی ایشیا(چین ، جاپان اور کوریاز)، اور جنوب مشرقی ایشیاخصوصاً مشرق کے پاس والا علاقہ (مطلب ویت نام، کمبوڈیا، لاؤس، تھائی لینڈ) وغیرہ ایسی چیزوں کے لیے کافی مشہور ہے۔ آج ہی ایک چینی کولیگ نے کافی سارے ریسٹورنٹس میں سے ایک ریسٹورنٹ کا بتایا جو خاص طور پر سانپ کا سوپ اور ڈشز وغیرہ سرو کرتا ہے۔
موقع ملا تو ان شاء اللہ تعالیٰ جلد ہی ایک الگ دھاگے میں کمبوڈیا سے آئی ایک سوغات کی تصویر شئیر کروں گا۔
سانپ تو سندھ کے کچھ دیہات میں بھی کھایا جاتا ہے۔ سر اور دم کا حصہ کاٹ کر پھینک دیتے ہیں اور باقی حصے کو مچھلی کی طرح صاف کر کے پکا لیتے ہیں۔مشرقی ایشیا(چین ، جاپان اور کوریاز)، اور جنوب مشرقی ایشیاخصوصاً مشرق کے پاس والا علاقہ (مطلب ویت نام، کمبوڈیا، لاؤس، تھائی لینڈ) وغیرہ ایسی چیزوں کے لیے کافی مشہور ہے۔ آج ہی ایک چینی کولیگ نے کافی سارے ریسٹورنٹس میں سے ایک ریسٹورنٹ کا بتایا جو خاص طور پر سانپ کا سوپ اور ڈشز وغیرہ سرو کرتا ہے۔
موقع ملا تو ان شاء اللہ تعالیٰ جلد ہی ایک الگ دھاگے میں کمبوڈیا سے آئی ایک سوغات کی تصویر شئیر کروں گا۔
نیل گائے کی بابت بڑے بتلاتے ہیں کہ ٹونک راجھستان میں خوب ہوا کرتی تھی اور خوب شکار کیا جاتا تھا معلوم نہیں کیا پر لطف گوشت ہوتا ہوگاگائے
بھینس
بکرا۔ مینڈھا، دنبہ
مرغ
کبوتر
تیتر
بٹیر
نیل گائے
ہرن
خرگوش
اونٹ
جھینگا، مچھلی
۔۔۔ یہ تو واقعی تعجب کی بات ہے کہ فہرست کتنی لمبی ہو گئی۔ اور ہاں، اس میں چوری چھپے ایک اور بھی شامل کر دوں، جو ہندوستان میں منع ہے۔
مور
کہ یہ قومی پرندہ ہے۔
سانپ تو سندھ کے کچھ دیہات میں بھی کھایا جاتا ہے۔ سر اور دم کا حصہ کاٹ کر پھینک دیتے ہیں اور باقی حصے کو مچھلی کی طرح صاف کر کے پکا لیتے ہیں۔
پاکیزہ اور حلال چیزوں کا تذکرہ کرنا تھا یہ کیسی کیسی چیزوں کا ذکر کر رہے ہیں۔۔ دل ہی خراب کر دیا
ہن نئیں آنا ایس تھریڈ چے