مغزل
محفلین
جی آپ سوات آٰئیں
ضرور بہنا میرا ارادہ ہے لاہور، پنڈی، حویلیاں اور پھرسوات آنے کا ۔ انشا اللہ جلد ہی۔
جی آپ سوات آٰئیں
احتجاج احتجاج احتجاج
تو جناب فاتح بھائی ادھر رونق افروز ہیں۔ حضور والا اگر اجازت ہو تو ہم بھی دخل در ماکولات (معقولات) کریں۔
بندہ پرور ، آپ کی محبت ہے جو ہم بھی کشاں کشاں بارِ فیض یابی کے لئیے آپ کے دربار میں حاضر ہوئے۔ بے حد مسرت ہوئی کہ آپ پاکستان میں قیام پذیر ہیں۔ غمِ زیست سے فراغت کے چند ایام ملتے ہی آپ سے با لمشافہ ملاقات کا شرف حاصل کرنے کا ارادہ ہے۔چشمِ ما روشن دلِ ما شاد
مجھے لگ رہا ہے کہ میں نے یہ شعر اسی موقع کے لیے کہا تھا:
وہ شمع رخ ہے فروزاں خدا خدا کر کے
ہوئے ہیں دید کے ساماںخدا خدا کر کے
یہ لو ، مگر نظر مت لگا نا ، ویسے میرے پاس سیاہ رنگ کی ہے
بندہ پرور ، آپ کی محبت ہے جو ہم بھی کشاں کشاں بارِ فیض یابی کے لئیے آپ کے دربار میں حاضر ہوئے۔ بے حد مسرت ہوئی کہ آپ پاکستان میں قیام پذیر ہیں۔ غمِ زیست سے فراغت کے چند ایام ملتے ہی آپ سے با لمشافہ ملاقات کا شرف حاصل کرنے کا ارادہ ہے۔
آپ جیسے اہلِ زبان کے سامنے کیا مجال کہ ہم اپنے الفاظ کی بوسیدگی کو ادبی لبادہ اوڑھا کر ادبی بے ادبی کے مرتکب ہوں۔ لہذا آپ کی شان میں کوئی شعر ، بحر یا بند کہنے کی بجائے اپنی زبان بند رکھنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں مبادا کہ بے وزنی کی کیفیت آپ کی باغ و بہار طبع کو بر گشتہ کر دے۔
آپ کی بے انتہا محبتوں کا ممنون ،
ساجد
بھائی جی اپ نے بھی اچھی بھلی موٹر سایئکل کو " باجی بلیلہ" بنا دیا۔۔۔۔
یہ پھر سے فاتح بھائی بٹن دبا کے چلے گئے۔۔۔آگے کیا ہوا جب فاتح بھائی پاؤں پٹختے آپ اک ہاتھ پکڑےاندر لے گئے تو۔۔۔۔۔۔۔۔
فاتحبھائی بتایئںنا کیسے مغل بھائی نے آپ کو اپنی لمبی لمبی بور غزلیں زبردستی سنایئں پھر آپ نے اس کا بدلہ ان کو کڑوئی سی چائے پلا کے لیا۔۔۔۔بتایئں نا یہی تو کل آپ نے مجھے بتایا تھا
زینب ، یہ اردو ، تمہارے دستخط کے خانے میں لکھے ہوئے پنجابی شعر سے زیادہ مشکل تو نہیں ہے ۔ساجد بھائی اس کا آسان اردو میں ترجمعہ کون کرے گا۔۔۔آپ مغل بھائی یا فاتح پا جی
عا لی جاہ ، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کہاں سے ہیں۔ کراچی اور اردو کا ایسا ناطہ ہے کہ جو بھی کراچی میں رہا وہ اردو کی زلف کا اسیر ضرور ہوا۔ یقین نہ آئے تو کراچی کے آفریدیوں ہی کو دیکھ لو کہ پٹھان ہو کر بھی اردو ہم سے اچھی بولتے ہیں۔صاحب یہ تہمت ہے ہم پر ۔ ہم کراچی والے تھوڑی ہی ہیں ۔۔ ہم تو ایبٹ آباد کے ہیں۔
یہ پھر سے فاتح بھائی بٹن دبا کے چلے گئے۔۔۔آگے کیا ہوا جب فاتح بھائی پاؤں پٹختے آپ اک ہاتھ پکڑےاندر لے گئے تو۔۔۔۔۔۔۔۔
فاتحبھائی بتایئںنا کیسے مغل بھائی نے آپ کو اپنی لمبی لمبی بور غزلیں زبردستی سنایئں پھر آپ نے اس کا بدلہ ان کو کڑوئی سی چائے پلا کے لیا۔۔۔۔بتایئں نا یہی تو کل آپ نے مجھے بتایا تھا
بندہ پرور ، آپ کی محبت ہے جو ہم بھی کشاں کشاں بارِ فیض یابی کے لئیے آپ کے دربار میں حاضر ہوئے۔ بے حد مسرت ہوئی کہ آپ پاکستان میں قیام پذیر ہیں۔ غمِ زیست سے فراغت کے چند ایام ملتے ہی آپ سے با لمشافہ ملاقات کا شرف حاصل کرنے کا ارادہ ہے۔
آپ جیسے اہلِ زبان کے سامنے کیا مجال کہ ہم اپنے الفاظ کی بوسیدگی کو ادبی لبادہ اوڑھا کر ادبی بے ادبی کے مرتکب ہوں۔ لہذا آپ کی شان میں کوئی شعر ، بحر یا بند کہنے کی بجائے اپنی زبان بند رکھنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں مبادا کہ بے وزنی کی کیفیت آپ کی باغ و بہار طبع کو بر گشتہ کر دے۔
آپ کی بے انتہا محبتوں کا ممنون ،
ساجد
عمار :تم کبھی بھی مرتے دم تک اُس ڈاکٹر صاحب کیساتھ ’’خیالی ملاقات‘‘ کا قصہ نہ بھولنا۔ اس سے زیادہ بہترین اور لطف اندوز شاید ہی کسی نے آج تک کوئی پہلی اور آخری ملاقات کی ہو!ٍٍٍ
اور پھر یہ بھی دیکھنا کہ اسی گڑھے میں سے مردہ کفن پھاڑ کر ایسے بولتا ہے
یار عمار،
یہ تمہارے مغل صاحب کیا صرف شاعروں سے ہی ملنا پسند فرماتے ہیں
نثر والے کیا ان کو پسند نہیں
نہین فہیم صرف جوانوں سے وہ بھی ان جوانوں سے جن کی چھوٹی چھوٹی داڑھی ہو (جیسے ابوشامل)
آپ ملنے کی شرائط پوری کریں بس یعنی جلدی سے بچے سے جوان بن جائیں اور ڈاڑھی رکھ لیں بس
مغل صاحب کچھ اور بھی لکھے گے یا بس یہی پر ختم کریں گے
نہیں فہیم صرف جوانوں سے وہ بھی ان جوانوں سے جن کی چھوٹی چھوٹی داڑھی ہو (جیسے ابوشامل)