زینب
محفلین
میں تو خود انتہائی خوف زدہ ہوں کہ نہ جانے تقدیر نے مغل صاحب سے گل چیںکے ہاتھوں کیا کیا گل افشانی کروانی ہے کہ حضرت نے خطرے کی گھنٹی تو عین عنوان کی گردن میں باندھ رکھی ہے "(مفتوح کی وضاحت آگے چل کر ہوگی)" لیکن فی الحال وہ قوسین کی زلف گرہ گیر کی اسیر ہے۔۔۔ کیا خبر کب مغل صاحب اسے پروانۂ آزادی عطا فرما دیںاور اس جرس کے نالے ہمارے نالوںمیں روح پھونک دیں۔
دل کو تھام کر صوفے پے پاؤں اوپر کر کے بیٹھ جایئں فاتح بھائی ۔۔۔۔۔مغل بھائی آپ کے نالوںمیں روح پھونکنے کے لیے تیار ہیں