گُلِ یاسمیں
لائبریرین
خفت کیوں بھلا۔۔۔ہماری کہانی آپ کو دردناک لگی۔ ہیں ں ں ں ں!! ہاں پہلے ہمیں بھی لگتی تھی مگر محترمی زیک کی کہانی پڑھ کر خواہ مخواہ خفت ہونے لگی۔۔
خفت کیوں بھلا۔۔۔ہماری کہانی آپ کو دردناک لگی۔ ہیں ں ں ں ں!! ہاں پہلے ہمیں بھی لگتی تھی مگر محترمی زیک کی کہانی پڑھ کر خواہ مخواہ خفت ہونے لگی۔۔
ایسی تو نہیں ہے یہاں دونوں بڑے پہیے پیچھے ہی ہوتے ہیں۔۔بس اسے مزے سے تقریبا نیم دراز ہو کر آہستہ آہستہ چلائیں اور موسم کا لطف اٹھائیں۔۔تین پہیوں والی ٹیڈپول سائیکل جس کے آگے دو پہیے ہوتے ہیں وہ کافی اچھی رہتی ہے اور کئی لوگوں کو خوب رفتار سے چلاتے بھی دیکھا ہے۔
نہیں مگر مہمان آئے، ٹہرے تھے، فرض تو بنتا ہے نا مہمان نوازی کرنے کا۔ جب فیملی سے جڑے لوگ بھی ہوں۔کیا مہمان نوازی کا بزنس کھول لیا ہے؟
اس سے اچھی تو پھر وہیل چئیر ہی رہتی ہو گیایسی تو نہیں ہے یہاں دونوں بڑے پہیے پیچھے ہی ہوتے ہیں۔۔بس اسے مزے سے تقریبا نیم دراز ہو کر آہستہ آہستہ چلائیں اور موسم کا لطف اٹھائیں۔۔
کیا قریبی رشتہ دار تھے؟ کتنے مہینے رہے؟ آپ کے شہر میں ہوٹل نہیں ہیں؟نہیں مگر مہمان آئے، ٹہرے تھے، فرض تو بنتا ہے نا مہمان نوازی کرنے کا۔ جب فیملی سے جڑے لوگ بھی ہوں۔
بھئی ان معمولی سی خراشوں کی باتیں اپنے جاننے والوں میں تین ملکوں تک پہنچا دیں۔ جب یہاں یہ سب پڑھا تو محسوس ہوا کہ ذرا سی بات کو کتنا دل پر لے لیا تھا۔خفت کیوں بھلا۔۔۔
آپ نے دیکھی نہیں ہیں۔ کئی ٹرائیک چلانے والے خوب رفتار سے چلاتے ہیں اور سینکڑوں میل تک بھی۔اس سے اچھی تو پھر وہیل چئیر ہی رہتی ہو گی
نہیں نہیں، بہت آرام دہ اور خوبصورت سائیکل ہوتی ہے۔ چلاتے ہوئے ایسا لگتا ہے آپ کسی پریوں کی وادی میں گھوم رہے ہیں۔۔اس سے اچھی تو پھر وہیل چئیر ہی رہتی ہو گی
سامنے دو پہیے والی تیز رفتار پر بھی مڑتے ہوئے سٹیبل رہتی ہے۔ ویسے دونوں طرح کی یہاں عام ہیں۔ کئی سائیکلسٹ جنہیں کمر کے مسائل ہیں وہ ٹرائیسیکل کا استعمال کرتے ہیں۔ایسی تو نہیں ہے یہاں دونوں بڑے پہیے پیچھے ہی ہوتے ہیں۔۔بس اسے مزے سے تقریبا نیم دراز ہو کر آہستہ آہستہ چلائیں اور موسم کا لطف اٹھائیں۔۔
جی قریبی رشتہ دار تھے۔ جب گھر میں سہولت موجود ہے ٹہرانے کی تو ہوٹل کا معلوم کر کے بھی کیا کرنا۔ ویسے بھی ہم ان لوگوں میں سے ہیں جو اس بات پہ اڑے رہتے ہیں۔ کہ گھر چھوٹا بھی ہو، دل میں جگہ ہونی چاہئیے۔کیا قریبی رشتہ دار تھے؟ کتنے مہینے رہے؟ آپ کے شہر میں ہوٹل نہیں ہیں؟
پریوں کی وادی میں گھومنے کے لیے تو پنکھ چاہیے ہوتے ہیں۔۔۔ آئیے کسی دن آپ کو کوہ قاف پر لے چلیں ۔ سبز بھوتنی کی سنگت میں۔نہیں نہیں، بہت آرام دہ اور خوبصورت سائیکل ہوتی ہے۔ چلاتے ہوئے ایسا لگتا ہے آپ کسی پریوں کی وادی میں گھوم رہے ہیں۔۔
وہیل چیر۔۔ آ بگ نو نو۔۔
اکثر دیکھنے کو ملتی ہے یہاں۔آپ نے دیکھی نہیں ہیں۔ کئی ٹرائیک چلانے والے خوب رفتار سے چلاتے ہیں اور سینکڑوں میل تک بھی۔
تب پردیسی جو نہ تھیں اس لیےان معمولی خراشوں کو بڑا سمجھ لیابتھا۔ اب پردیس کاٹیں گی تو تو وطن کے خار بھی گلوں جیسے نرم محسوس ہوں گے۔بھئی ان معمولی سی خراشوں کی باتیں اپنے جاننے والوں میں تین ملکوں تک پہنچا دیں۔ جب یہاں یہ سب پڑھا تو محسوس ہوا کہ ذرا سی بات کو کتنا دل پر لے لیا تھا۔
پھر تو آپ کے کہے پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔اکثر دیکھنے کو ملتی ہے یہاں۔
لگتا ہے آپ نے صابرہ امین کی روداد بالکل غور سے نہیں پڑھی۔تب پردیسی جو نہ تھیں اس لیےان معمولی خراشوں کو بڑا سمجھ لیابتھا۔
کیجئےپھر تو آپ کے کہے پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔
پھر سے پڑھ کے دیکھتے ہیں شاید ہمیں تھوڑی اور سمجھ آ جائے جس کی امید ہر گز نہیں۔
ٹیڈ پول سائیکل ؟تین پہیوں والی ٹیڈپول سائیکل جس کے آگے دو پہیے ہوتے ہیں وہ کافی اچھی رہتی ہے اور کئی لوگوں کو خوب رفتار سے چلاتے بھی دیکھا ہے۔
لیکن لڑکیوں کے لیے بائیسکل چلانا بھی برا نہیں ، بلکہ زیادہ بہتر ہے کیوں کہ وہی عام ہیں ، انہیں بچپن میں ہی سیکھنی چاہیئے۔لڑکیوں کے لیے کس طرح کی ٹرائسائیکل بہتر ہو گی؟