ماوراء دین میں ہر نیا کام جو عبادت سمجھ کر کیا جائے بدعت کہلاتا ہے۔۔جہاں تک تم نے بات کی ٹی وی پر مولانا کی۔۔تو بات یہ ہے کہ بات کسی عالم کی مولانا کی نہیں ہوتی ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ جو طریقہ ہمیں وہ بتا رہے ہیں یا کچھ کہہ رہے ہیں وہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے یا نہیں؟؟ اگر تم اسی دھاگے کے صفحہ 3 کا مطالعہ کرو تو وہاں ایک بھائی نے قضا عمری نماز کا پورا طریقہ تفصیل سے لکھا ہے لیکن وہاں تمہیں ڈھونڈھنے سے بھی نہیں ملے گا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی نماز پڑھی ہو یا پڑھنے کا حکم دیا ہو۔۔بلکہ اس میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک صحیح حدیث کی مخالفت کرتی بات ضرور لکھی گئی ہے (سورہ فاتحہ والی) اور جہاں تک وہاں صحیح احادیث بھی بیان کی گئی ہے تو وہ قضا عمری نماز پر پوری نہیں اترتی کیوں کہ ان میں یہ کہا گیا ہے کہ اگر تم سوتے رہ جاؤ یا بھول جاؤ تو ان کے پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے جان بوجھ کر چھوڑی ہوئی نمازیں جو سالوں پر محیط ہوں کسی بھی صحیح احادیث سے اس کے پڑھنے کا ثبوت نہیں ملتا۔۔ دین تو مکمل ہے اور اس میں کسی بھی اضافے کی ضرورت باقی نہیں رہی ہے۔۔
ایک صحیح حدیث کا یہ مفہوم ہے کہ روزِ محشر فرائض کی کمی نوافل سے پوری کی جائے گی۔۔
اور ایک اور مثال کہ جیسے روزے ہم پر فرض ہیں لیکن عورت اپنے مخصوص ایام میں روزہ نہیں رکھے گی لیکن بعد میں اس کی چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا دینی ہو گی۔۔اسی طرح عورت ان دنوں میں نماز بھی نہیں پڑھ سکتی یہ اس کی مجبوری میں چھوڑی گئی نمازیں ہوتی ہیں لیکن عورت کو بعد میں اکھٹی کر کے ان کو پڑھنے کا حکم نہیں دیا گیا ہے اس سے بھی دنوں پر محیط اکھٹی نمازیں نہ پڑھنے کا ثبوت ملتا ہے۔۔۔
قسیم بھائی اس بارے میں تفصیل سے لکھنے کا کہہ گئے ہیں دو ہفتے بعد۔۔۔ انتظار کر لو وہ مجھ سے بہت بہتر طریقے سے سمجھائیں گے انشا اللہ۔۔۔
جی ماوراء۔۔یہاں پر ایک اور بھائی نے بھی کچھ کتب کے حوالے سے قضا عمری نماز کا طریقہ بتایا ہے اور بھی کتب میں کیا کچھ لکھا ہوتا ہے۔۔یہ دیکھنا تو ہمارا کام ہوتا ہے کہ جو کچھ وہاں لکھا ہے ہم اس بارے میں چھان بین کر لیں کہ کیا یہ قرآن میں یا نبی پاک ص کی حدیث میں ہے یا نہیں؟؟
سارا، گھر میں میں نے کتابوں کی چھان بین کی تو مجھے ایک نماز پر مکمل کتاب مل ہی گئی۔ "مکمل و مدلل مسائل نماز"۔ اور میں نے اس میں قضا عمری کا سارا چیپٹر بھی کھنگال ڈالا۔ مجھے ہر جگہ یہی پڑھنے کو ملا کہ زندگی میں جتنی بھی نمازیں قضا ہوئیں۔ ان کی قضا ضروری ہے۔ ہاں، اگر مر جائے تو اس کا فدیہ دینا ہے۔ اور نوافل پڑھنے سے افضل ہے کہ ہم اپنے قضا نمازیں ادا کر لیں۔ اگر مجھے وقت ملا تو میں اس میں سے چند اقتباسات پوسٹ کروں گی۔ اور اس تھریڈ کو بھی مکمل پڑھنے کی کوشش کرتی ہوں۔
سارا، کیا تم کہنا چاہ رہی ہو کہ ان کتابوں کو چھان بین کے بغیر تخلیق کیا گیا ہے؟جی ماوراء۔۔یہاں پر ایک اور بھائی نے بھی کچھ کتب کے حوالے سے قضا عمری نماز کا طریقہ بتایا ہے اور بھی کتب میں کیا کچھ لکھا ہوتا ہے۔۔یہ دیکھنا تو ہمارا کام ہوتا ہے کہ جو کچھ وہاں لکھا ہے ہم اس بارے میں چھان بین کر لیں کہ کیا یہ قرآن میں یا نبی پاک ص کی حدیث میں ہے یا نہیں؟؟
ہاں سارا، اس کے خلاف میں بھی ہوں۔ لیکن اب اتنے فرقے ہیں، اور سب اپنے فرقے کے مطابق ہی چلتے ہیں۔ کیونکہ سب ایک دوسرے کو غلط ہی کہتے ہیں۔پرسوں ہم مسجد میں تراویح کے لیے گئے تو وہاں کچھ خواتین نماز کے بارے میں کتب سب کو دے رہی تھیں میں نے دیکھا تو اس کے اوپر لکھا تھا مختصر نماز (حنفی)۔۔کیا ہمارے لیے یہ بہتر نہیں ہے کہ ہم اس پر مختصر نمازِ نبوی لکھیں؟؟
اچھا ماشاءاللہ۔ لیکن میری نظر سے ایسی کوئی کتاب یا ایسی کوئی بات نہیں سنی جس سے یہ ظاہر ہو کہ قضا عمری بدعت ہے۔ سارا، تم مطمئن ہو کہ تم نے اس بات کو سنا، پڑھا اور سمجھ لیا۔ لیکن امن ، میں یا کسی اور نے نہ اس قسم کی بات پڑھی، نہ کبھی سنی، تو ایسی بات کو سمجھنے میں دیر لگتی ہے۔ اگر یہ بات بدعت ہے تو کم از کم میرے لیے تو بہت اچھا ہے۔ کہ اکیس، بائیس سالوں کی نمازیں نہیں پڑھنا پڑھیں گی۔ہمارے کزن ہیں حافظ زبیر علی زئی۔۔جب ہم آ رہے تھے تو انہوں نے کچھ کتب دیں (نمازِ نبوی) انہوں نے خود ترتیب دی تھی صحیح احادیث کی روشنی میں کہ وہاں بانٹ دیجئے گا ۔۔لیکن اگر کسی کو نماز میں کچھ بتایا جائے تو کوئی بھی سننے کو تیار نہیں کہ ہم شروع سے ایسے ہی پڑھ رہے ہیں آگے بھی ایسے ہی پڑھے گے۔۔۔تو ہمارا مقصد کسی سے بات منوانا نہیں ہے۔۔بات کو صرف پہنچا دینا ہے آگے عمل کرنا یا نا کرنا اور کوئی غور کرتا ہے یا نہیں کرتا یہ اس کی مرضی ہے۔۔جیسے ابھی اسی تھریڈ میں کچھ لوگوں کے نزدیک قضا عمری بدعت ہے اور کچھ کے نزدیک پڑھنا ضروری ہے امن نے یہ دھاگہ شروع کیا اور وہ مطمئن ہو گئی اس نتیجے پر پہنچی کہ وہ پڑھا کریں گی۔۔میں مطمئن نہیں ہوئی اور میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ قضا عمری بدعت ہے لیکن اگر مجھے کوئی بھی صحیح حدیث ملی تو میں بھی اسی وقت مان لوں گی اور اپنی سوچ بدل لوں گی انشا اللہ۔۔
میرا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ غفور الرحیم ہے اگر ہمارے گناہ زمین سے آسمان تک بھی ہو جائیں تو وہ اس پر قادر ہے کہ مجھے معاف کر دے اور میرے گناہوں کو نیکیوں میں بدل دے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ہم ہاتھ باندھ کر بیٹھ جائیں نماز پڑھنی چھوڑ دیں گناہ کرتے جائیں اور صرف اسی بات پر مطمئن ہو جائیں کہ ہم تو مسلمان ہیں جنت میں ہی جائیں گے۔۔بلکہ ہم اپنے پچھلے گناہوں پر نادم ہوں سچے دل سے توبہ کریں اور آئندہ نا کرنے کا تہیہ کریں فرائض سر انجام دیں تو مجھے اللہ سے امید ہے میرا اللہ میری پچھلی کمی کوتاہیوں کو معاف کر دے گا انشا اللہ۔
سارا، کیا تم کہنا چاہ رہی ہو کہ ان کتابوں کو چھان بین کے بغیر تخلیق کیا گیا ہے؟
سارا، کیا تم کہنا چاہ رہی ہو کہ ان کتابوں کو چھان بین کے بغیر تخلیق کیا گیا ہے؟
ہاں سارا، اس کے خلاف میں بھی ہوں۔ لیکن اب اتنے فرقے ہیں، اور سب اپنے فرقے کے مطابق ہی چلتے ہیں۔ کیونکہ سب ایک دوسرے کو غلط ہی کہتے ہیں۔
اچھا ماشاءاللہ۔ لیکن میری نظر سے ایسی کوئی کتاب یا ایسی کوئی بات نہیں سنی جس سے یہ ظاہر ہو کہ قضا عمری بدعت ہے۔ سارا، تم مطمئن ہو کہ تم نے اس بات کو سنا، پڑھا اور سمجھ لیا۔ لیکن امن ، میں یا کسی اور نے نہ اس قسم کی بات پڑھی، نہ کبھی سنی، تو ایسی بات کو سمجھنے میں دیر لگتی ہے۔ اگر یہ بات بدعت ہے تو کم از کم میرے لیے تو بہت اچھا ہے۔ کہ اکیس، بائیس سالوں کی نمازیں نہیں پڑھنا پڑھیں گی۔
بے شک اللہ معاف کرنے والا ہے۔ لیکن فرض کی ادائیگی میں کہیں بھی معافی نہیں ہے۔
جی بالکل۔بات دراصل یہ ہے کہ کوئی بھی کتاب بغیر چھان بین کے نہیں لکھی جاتی کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ککے وسیع ذخیرہ سے ہی اخذ و استفادہ سے کتب مرتب کی جاتی ہیں
ہر شخص کیسے؟؟؟ قرآن و سنت کی تشریح تو عالم ہی کر سکتے ہیں نا؟اور ہر شخص اپنے اپنے فہم کے مطابق اس کی صلاحیت رکھتا ہے یہ کتابیں قرآن و سنت کی ایک طرح سے تشریح ہوتی ہیں
سارا، فدیہ مرنے کے بعد دیا جاتا ہے۔ اور یہ فدیہ مرنے والے کے پیچھے جو ہوتے ہیں، وہ مرنے والے کا فدیہ دیتے ہیں۔ اگر تو مرنے والے نے خود دیتا ہو تو وہ نمازیں چھوڑے نہ۔ کہ چلو، وہ فدیہ دے دے گا تو اس کی بخشش ہو جائے گی۔ لیکن مرنے والے کو معلوم نہیں ہوتا کہ اس کا فدیہ دیا گیا یا نہیں۔اوراکثریت نے تو یہ طریقہ بھی اپنایا ہوا ہے کہ کسی کے مرنے کے بعد پھر فدیہ دیتے ہیں(جیسے تم نے بھی کہا) تو اگر ایسا ہوتا تو کیا خیال ہے کوئی نماز پڑھتا؟؟؟ ہر کوئی نماز چھوڑ کر پیسے دینے کو ہی ترجیح دیتے۔۔۔
اگر یہ بات بدعت ہے تو کم از کم میرے لیے تو بہت اچھا ہے۔ کہ اکیس، بائیس سالوں کی نمازیں نہیں پڑھنا پڑھیں گی۔
کیا پیدائش سے کوئی نماز نہیں پڑھی؟ میں تو زندگی کے پہلے سات سال ہر نماز پڑھتا تھا۔
آپ نے پیدائش سے سات سال کی عمر تک نمازیں پڑھی تھیں کیا؟
سارا، فدیہ مرنے کے بعد دیا جاتا ہے۔ اور یہ فدیہ مرنے والے کے پیچھے جو ہوتے ہیں، وہ مرنے والے کا فدیہ دیتے ہیں۔ اگر تو مرنے والے نے خود دیتا ہو تو وہ نمازیں چھوڑے نہ۔ کہ چلو، وہ فدیہ دے دے گا تو اس کی بخشش ہو جائے گی۔ لیکن مرنے والے کو معلوم نہیں ہوتا کہ اس کا فدیہ دیا گیا یا نہیں۔
خیر۔۔۔جانے دو اس ڈسکشن کو۔ ہر فرقے کے اپنے ہی اصول ہیں۔ کیا کیا جا سکتا ہے۔
سارا، فدیہ مرنے کے بعد دیا جاتا ہے۔ اور یہ فدیہ مرنے والے کے پیچھے جو ہوتے ہیں، وہ مرنے والے کا فدیہ دیتے ہیں۔ اگر تو مرنے والے نے خود دیتا ہو تو وہ نمازیں چھوڑے نہ۔ کہ چلو، وہ فدیہ دے دے گا تو اس کی بخشش ہو جائے گی۔ لیکن مرنے والے کو معلوم نہیں ہوتا کہ اس کا فدیہ دیا گیا یا نہیں۔
خیر۔۔۔جانے دو اس ڈسکشن کو۔ ہر فرقے کے اپنے ہی اصول ہیں۔ کیا کیا جا سکتا ہے۔
میں نے مرنے کے بعد نماز کے متلعق فدیہ دینے کے بارے میں ایک دفعہ سنا تھا اور میں سمجھی یہ شاید مذاق ہے لیکن ابھی یہاں پڑھا تو پتا چلا کہ یہ مذاق نہیں حقیقت ہے اور لوگ اس پر عمل بھی کرتے ہیں۔۔ہمارے دین میں ہمارے لیے بہت آسانی ہے لیکن جتنی آسانی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے یہ ہمارے دین کا حصہ نہیں بلکہ خود سے بنائی گئی بدعات ہیں۔۔بہت دفعہ ایک جملہ سنتے ہیں کہ پیسے سے سب کچھ خریدا جا سکتا ہے پیسے سے سب کچھ ممکن ہے ابھی دیکھ بھی لیا کہ پیسے سے تو فرائض بھی ادا کیے جا سکتے ہیں۔۔مرنے والے کو تو پتا نہیں ہوتا کہ اس کا فدیہ دیا جائے گا یا نہیں تو ایسا کرتے ہیں اپنی زندگی میں ہی ایک کچھ جگہ (باکس وغیرہ) مخصوص کر دیتے ہیں اور ہر نماز کے پیسے اس میں ڈالتے جاتے ہیں اس پر لکھ دیتے ہیں کہ ہماری نمازوں کا فدیہ ہے تو پھر پیچھے رہ جانے والوں کو وہ پیسے لازمی دینے پڑھے گے اس طرح ہماری بخشش ہو جائے گی۔۔جب فدیہ نماز کا بدلہ ہے تو پھر نماز پڑھنے کی بجائے فدیہ دینا زیادہ آسان نہیں ہے ؟؟
نماز' وہ فرض جو کسی حالت میں معاف نہیں چاہے بندہ بیمار ہو اور اسے بستر پر پڑھے ہوئے سالوں بھی بیت جائیں 10 سال ہوں یا 20 سال وہ نماز ادا کرتا رہے گا اس کے لیے معافی نہیں جب تک وہ اپنے ہوش و ہواس میں ہو۔۔چاہے سفر میں ہوں آسانی کے لیے نماز کو قصر کر دیا گیا ہے لیکن معافی نہیں۔۔چاہے بندہ میدانِ جنگ میں ہو اور اس پر گولیوں کی بوچھار ہو رہی ہو اس حالت میں بھی نماز کی معافی نہیں۔۔تو کیا کوئی مجھے بتانا پسند کرے گا کہ کس نے اور کیوں نماز کا بدلہ پیسے یعنی فدیہ بتایا ہے اور اس کے لیے بخشش کی نوید سنائی ہے؟؟
کیا ہمارے دین میں کچھ کمی رہ گئی تھی کہ جس کا جب جی چاہے کچھ بھی کہتا رہے اور ہم یہ نہ دیکھیں کہ ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا اس بارے میں کیا فرمان ہے اور آنکھیں بند کر کے اس کی بات پر عمل کرتے رہیں کہ اس میں ہمارے لیے آسانی ہے اس لیے اتنی تفصیل میں پڑھنے کی ضرورت کیا ہے؟؟
کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کی کوئی اہمیت نہیں جس میں نبی پاک ص نے مومن اور کافر میں فرق نماز بتایا ہے ؟؟؟
کیا ہم نبی پاک ص کا یہ فرمان بھی بھول گئے ہیں کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور فرقوں میں نہ بٹو تو کیا ہمیں فرقوں کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے یا اللہ اور اس کے نبی ص کے فرمان پر ؟؟؟؟
باقی، جو کچھ بھی کہے جا رہے ہیں یا آنکھیں بند کر کے عمل کرتے ہیں۔ یہ تو اللہ ہی بہتر جان سکتا ہے کہ کون کیا ہے۔ میں نے مذہب کو کبھی اتنا مسئلہ نہیں بنایا۔ نہ ہی کبھی مذہب کی بحثوں میں پڑی ہوں۔ بس یہ جب مختلف فرقوں کی الگ الگ باتیں سننے کو ملتی ہیں تو حیرت ہی ہوتی ہے۔ شش و پنج میں بندہ پڑ جاتا ہے کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا۔
یہ فدیہ یہاں کہاں آ گیا؟ فدیہ کا مطلب ہوتا ہے نقد معاوضہ یا خون بہا یا وہ رقم جو دے کر کسی قیدی کر چھڑایا جائے۔