اوشو
لائبریرین
آپ تھوڑی کوشش کر کے کسی امن کے علمبردار ملک میں پیدا کیوں نہ ہوئے؟غیرمتفق۔ پاکستان تو نام ہی دہشتگردی کا ہے
چلیں جو ہونا تھا ہو گیا۔ آئندہ احتیاط کر لیجیے گا.
آپ تھوڑی کوشش کر کے کسی امن کے علمبردار ملک میں پیدا کیوں نہ ہوئے؟غیرمتفق۔ پاکستان تو نام ہی دہشتگردی کا ہے
مولوی عبدالرشید ہلمند میں پیدا ہوا۔ وہ ایک بلوچ ہے جس نے مدرسے میں تعلیم حاصل کی۔ اس کا پورا خاندان سوویت یونین کے خلاف جہاد میں شریک رہا۔ جب امریکی افغانستان میں داخل ہوئے تو اس صوبے کا سربراہ مولوی محمود تھا جس نے یہاں امریکی افواج کا بے جگری سے مقابلہ کیا اور 2007ء میں شہیدکردیا گیا۔
اور اس بار تو فی الحال میرے مخاطب آپ تھے بھی نہیں. لیکن پھر بھی ....
واہمحترمہ میں اوریا مقبول جان کی شخصیت کے بارے میں کچھ نہیں پوچھ رہا.
چلیں میں اپنے سوال کا انداز کچھ بدل لیتا ہوں.
کچھ دیر کے لیے بھول جائیں کہ یہ کالم اوریا مقبول جان کا ہے. کسی بھی اور کالم نگار کا کالم سمجھ لیجیے. اب اس میں جو حقائق توڑ مروڑے گئے ہیں ان کی نشاندہی فرما کر اصل حقائق سے آگاہ کیجیے.
برادر محترم ، میں آپ سے مخالفت اور نفرتوں کا رشتہ قائم نہیں کرنا چاہتا ۔ لیکن اختلاف پر آپ کچھ زیادہ ہی برانگیختہ ہوتے ہیں ۔ اور اپنی ضد سے ہٹتے نہیں ہیں ۔اب اس میں جو حقائق توڑ مروڑے گئے ہیں ان کی نشاندہی فرما کر اصل حقائق سے آگاہ کیجیے.
جس کی کارروائیوں کا نقشہ چوہدری نثار علی صاحب نے کھینچا ہے۔ ایران میں بھی اس نے اپنا ٹھکانہ چاہ بہار کی بندرگاہ کے شہر میں بنایا جہاں سے افغانستان کا نزدیک ترین مقام زرنج آٹھ سو پچانوے (895) کلو میٹر دور ہے اور وہ بھی اس کے صوبے نیم روز میں واقع ہے اور اس کا صدر مقام بھی۔ افغانستان کا یہ صوبہ ایران اور پاکستان کے ساتھ اپنی سرحد رکھتا ہے۔ اس لیے تمام تر غیر قانونی سرگرمیوں کی رہگزر ہے۔ طالبان کی حکومت سے پہلے اور طالبان کی حکومت گرائے جانے کے بعد افیون اور ہیروئن کی سب سے زیادہ اسمگلنگ اسی صوبے میں اڈے بنا کر کی جاتی ہے۔
اپنی ایمانداری کے بلند بانگ دعوؤں سے لے کر اپنی حکومت کی اعلیٰ کارکردگی تک جیسے جھوٹ تو عام تھے لیکن چوہدری نثار جوکہ اس مملکت خداداد پاکستان کے وزیرداخلہ کے عہدے پر متمکن ہیں انھوں نے ایک ایسی بات کی ہے جس پر بلوچستان میں رہنے والا عام سا سادہ لوح بلوچ بھی حیرت میں اتنا ضرور کہہ رہا ہوگا اسے تو کچھ بھی نہیں پتہ
یہ طالبان کے وہ لوگ ہیں جو بھوربن کے مذاکرات میں بھی شامل تھے۔ ان مذاکرات کو بھارت، امریکا اور افغانستان نے شمالی اتحاد کے ذریعے تباہ کرنے کی کوشش کی تھی اور ملا محمد عمر کی وفات کی خبر دے کر انھیں تعطل کا شکار کیا تھا۔
بھارتی اور شمالی اتحاد کے لوگ طالبان کی اس فتح کی وجہ آئی ایس آئی کی پشت پناہی قرار دیتے ہیں۔ حیرت یہ ہے کہ جن کو اڑتالیس عالمی طاقتوں کی پشت پناہی اور ایران جیسے پڑوسی کی حمایت حاصل ہو وہ پاکستان کی ایک خفیہ ایجنسی کی مدد سے ہار جاتے ہیں۔
خاتون میرے سوال کا جواب نہیں ملا مجھے بلکہ آپ نے اپنی کم علمی کا ثبوت دے دیا
حقائق آپکے پاس نہیںتو بات نہ پرانی باتوں کی بنیاد پر کسی کی صحیح بات کو رد کرنا کہاں کا انصاف ہے ؟؟
خیر اللہ آپ پر رحم کرے آمین ثم آمین۔
ظاہری بات ہے ایک صاحب علم انسان ہی کسی کی کم علمی کو پرکھ سکتا ہے. اور کیا ہی مناسب ہوتا اگر آپ ادھر ادھر کی باتوں کی بجائے ٹو دی پوائنٹ کالم میں میں موجود غلطیوں کی نشاندہی فرما کر اصل حقائق سے آگاہ فرماتیں تاکہ یہ ہم سب کو آپ کے علم سے استفادہ حاصل کرنے کا موقع ملتا.
میرے محترم دوستوکچھ دیر کے لیے بھول جائیں کہ یہ کالم اوریا مقبول جان کا ہے. کسی بھی اور کالم نگار کا کالم سمجھ لیجیے. اب اس میں جو حقائق توڑ مروڑے گئے ہیں ان کی نشاندہی فرما کر اصل حقائق سے آگاہ کیجیے.
جزاک اللہبرادر محترم ، میں آپ سے مخالفت اور نفرتوں کا رشتہ قائم نہیں کرنا چاہتا ۔
آپ کسر نفسی سے کام لے رہے ہیں. اور آپ کی محبتوں کا زیر بار ہوں کہ آپ دوستوں میں شمار رکھتے ہیں۔میرے محترم دوستو
مجھے یہ اعتراف کرنے میں کوئی جھجھک نہیں کہ میں آپ دونوں محترم ہستیوں کی گفتگو سے بہت کچھ سیکھتا ہوں ۔
سرکار میں نے نہ تو کسی بات کی صداقت کی تصدیق کی نہ اختلاف کیا.چنیدہ نکات چھانٹ کر ان کی صداقت کو سامنے لے آئیں ۔
مجھے تو وضاحت کرتے ہوئے شدید حیرت ہو رہی تھی نایاب بھائیمیرے محترم دوستو
مجھے یہ اعتراف کرنے میں کوئی جھجھک نہیں کہ میں آپ دونوں محترم ہستیوں کی گفتگو سے بہت کچھ سیکھتا ہوں ۔
آپ دونوں کی طلب سے اس کالم میں سے غلطیوں کی نشان دہی کرنے کے لیے کوئی دس بار پڑھا ۔
لیکن کوئی اک جملہ بھی ایسا نہیں ملا جسے غلط کہتے آپ کے سامنے رکھوں ۔
کوئی اک دانہ کالا ہوتا تو آسانی ہوتی ۔ مگر یہاں تو ساری دال ہی کالی دکھتی ہے مجھے ۔
صرف طالبان کی حقانیت اور تعریف پر مبنی ہے ۔
مجھے اپنی کم علمی کا اعتراف ہے شاید میں اس کالم کو سمجھ ہی نہ پایا ہوں ۔
کیا ہی اچھا ہو اگر آپ مجھ ایسے کم علموں کے اس کالم کے وہ چنیدہ نکات چھانٹ کر ان کی صداقت کو سامنے لے آئیں ۔
جن کی صداقت کسی اثبات کی محتاج نہ ہو ۔
بہت دعائیں
زیک پر طنز کرنے کی بجائے اس لڑی پر بکھری طالبانی سوچ پر طنز کیجیے یہی سوچ ہے جو ان سب کو طالبان بناتی ہے اور اسے دہشت گردی ہی کہتے ہیں ۔آپ تھوڑی کوشش کر کے کسی امن کے علمبردار ملک میں پیدا کیوں نہ ہوئے؟
چلیں جو ہونا تھا ہو گیا۔ آئندہ احتیاط کر لیجیے گا.
اور جہالت سے دامن اور نظر دونوں بچا کر چلنا ہی بہتر ہے ورنہ مذہب کے نام پر موت کی سوداگری ان انتہا پسند رویوں کا شیوہ ہے ۔مذہبی سیاسی بازیگری آنکھوں میں ایسی دھول جھونکتی ہے کہ اس کا علاج نہیں ۔
میں تاریخ کا طالب نہیں اور نہ ہی فقہ، تفسیر یا حدیث کا عالم ہوں۔۔۔لیکن جنگ میں فوجیوں کا عام مفتوح خاتون کو لونڈی بنا کر اُن کے ساتھ مباشرت کرنا (اس لفظ کے لیے معذرت) اوریا صاحب کس طرح جائز قرار دے رہے ہیں اس ٹاک شو کے آخر میں سن لیجیے۔۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ ہمیں اس طرح کے ٹٹ پونجییے دانشوروں سے محفوظ فرمائے۔۔۔۔