مایا کیلنڈر نے جو قیامت برپا کرنا تھی الحمد للہ وہ برپا نہ ہو سکی اور ہم جو 4 بج کر 11 منٹ کا سانسیں روکے انتظار کر رہے تھے وہ گھڑی گزر گئی اور ٹائم پیس ہمارے ہاتھوں میں ٹک ٹک کرتا ہو اہمیں زندگی کے موجود ہونے کا احساس دلاتا رہا۔
آپ سب کے محسوسات کیا ہیں؟۔
میں نے اپنے دوسرے سیمیسٹر میں اسی ٹوپک پر اپنا میجر آسائمنٹ بنایا تھا۔۔۔ یہ بات میں واضح کردوں سارے لوگوں کو، کہ مایا لونگ کاؤنٹ کیلینڈر نے 21 دسمبر 2012 کے دن قیامت کی پیشین گوئی کی ہی نہیں تھی ۔۔۔۔ انٹرنیشنل اور پاکستانی میڈیا کو سلام ہے کہ وہ غلط بات کو فروغ دے رہے ہیں۔۔۔ اس تاریخ کو مایا کیلینڈر کا ایک سائیکل ختم ہوتا ہے اور اسکے بعد ایک نیا سائیکل شروع ہوتا ہے جو کہ پرانے سائیکل سے بڑا ہے۔۔۔
لونگ کاؤنٹ کیلینڈر کے مطابق 21 دسمبر 2012 سے دنیا ایک نئے دور میں داخل ہوگی اور اس نئے دور میں دنیا میں ایسے مختلف واقعات پیش آئیں گے جو کہ دنیا کو بدل دیں گے۔ ممکن ہے کہ بڑے سیلاب اور زلزلوں کی تعداد بڑھ جائے۔۔۔ اگر ہم نوسٹراڈیمیس کی پیشن گوئیوں کی طرف دیکھیں تو وہ بھی اسی قسم کے واقعات کی طرف توجہ دلاتا ہے۔
باحیثیت مسلمان میرا عقیدہ تو یہی ہے کہ اللہ کے سوا قیامت کی گھڑی کا علم کسی کو نہیں ہے لیکن نیشانیاں یہ ظاہر کررہی ہیں کہ قیامت کا وقت قریب ہے لیکن کچھ نشانیاں ابھی ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔۔۔
میں صرف یہ کہنا چاہتی ہوں کہ پاکستانی میڈیا نے اتنا غلط ہر چیز کا اظہار کیا کہ میں حیران رہ گئی ایسا ممکن نہیں ہے مجھ جیسی لڑکی کو جس کے پاس اتنا علم نہیں ہے اسے بھی یہ بات پتا تھی کہ مایا کیلینڈر نے قیامت کی پیشن گوئی کی ہی نہیں تو میڈیا میں جو لوگ بیٹھے ہیں کیا اُنھیں اس بات کا علم نہیں تھا؟؟
اگر اس بارے میں کسی کو زیادہ معلومات حاصل کرنی ہوں تو بی بی سی یا ڈسکوری چینل کی کافی ڈاکیومیںڑیز ہیں کوئی بھی کھول کر دیکھ لیں۔۔۔۔۔