لال مسجد آپریشن۔۔۔ایک تلخ سوال

ساجداقبال

محفلین
ساجد، آپ کی وضاحت عذر گناہ بد تر از گناہ لگ رہی ہے۔

اگر تلخ سوال پوچھے ہی جا رہے ہیں تو کچھ اور تلخ سوال بھی پوچھے جا سکتے ہیں، جیسے کہ۔۔

کیا غازی برادران کے والد عبداللہ پوری عمر فرقہ واریت پھیلانے میں مصروف نہیں رہے اور کیا ان کے صاحبزادوں نے ان کے اس مشن کو آگے جاری نہیں رکھا؟
کیا "مولانا" عبدالعزیز کو موصول ہونے والی بشارتیں سچی تھیں جن پر وہ اب بھی بضد ہیں؟
کیا یہ سچ ہے کہ عبدالرشید غازی اور ان کے ساتھیوں کو جیش محمد کے جہادی لے ڈوبے جنہوں نے انہیں یرغمال بنایا ہوا تھا؟

لال مسجد کے سانحے کا ہم سب کے دل پر بہت اثر ہوا ہے اور لوگ اس کی المناکی پر اشکبار ہوئے ہیں۔ لیکن اس سے یہ حقیقت نہیں چھپ سکتی کہ غازی برادران خدا کے اور قوم کے مجرم ہیں۔ وہ خود فریبی میں مبتلا تھے اور انہوں نے معصوم لوگوں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے ہلاکت میں ڈالا۔
نیبل یہ خواب اور غازی برادران بشمول انکے شہید والد کا فرقہ واریت میں ملوث ہونا۔۔۔۔میں بالکل لاعلم ہوں۔ اگر آپ وضاحت فرما دیں تو مشکور ہوں گا۔
اور جیش والوں کے متعلق جب غازی خود تردید کرتے رہے اور حکومت کو بھی یہ ”خارجی“ دستیاب نہ ہوئے تو آپ کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں؟
 

ساجداقبال

محفلین
واجد، آپ خوبصورت الفاظ کا لبادہ اڑھا کر خون کے پیاسے دہشت گردوں کو مجاہد ثابت نہیں کر سکتے۔ اگر واقعی جیش کے دہشت گرد لال مسجد کی تباہی کے ذمہ دار ہیں تو خدا ہمیں ان کے شر سے محفوظ رکھے اور امت مسلمہ کو ایسے خارجیوں سے نجات عطا کرے۔
جب جیش کے ”دہشتگرد“ اور انکے حامی یعنی لال مسجدوجامعہ حفصہ کے طلباء و طالبات اس سانحہ میں ”ہلاک“ ہوئے تو اوپر آپ نے یہ کیوں تحریر کیا کہ:
مسجد کے سانحے کا ہم سب کے دل پر بہت اثر ہوا ہے اور لوگ اس کی المناکی پر اشکبار ہوئے ہیں۔
آپکو تو خوشیاں منانی چاہیے تھیں، دہشتگردوں اور ان کے حامیوں کے خاتمے پر۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ساجد، یہاں مختلف تھریڈز میں گھوم پھر کر بات اسی نکتے سے آگے نہیں بڑھ پاتی کہ تم نے کیا دیکھا ہے اور تمہیں کیسے پتا ہے۔۔ یہ تھریڈ‌بھی اسی ڈگر پر چلتا نظر آ رہا ہے۔ میں کوشش کروں گا کہ اس تھریڈ پر مزید پوسٹ‌ نہ کروں۔

لال مسجد کا سانحہ ہم سب کے لیے شدید رنج اور غم کا باعث ہے، اور اس سے زیادہ افسوس اس بات کا ہے کہ اس موقعے پر بھی کچھ لوگ قوم کو تقسیم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

اللہ تعالی ہم سب کو نیک ہدایت دے۔ آمین۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
جب جیش کے ”دہشتگرد“ اور انکے حامی یعنی لال مسجدوجامعہ حفصہ کے طلباء و طالبات اس سانحہ میں ”ہلاک“ ہوئے تو اوپر آپ نے یہ کیوں تحریر کیا کہ: آپکو تو خوشیاں منانی چاہیے تھیں، دہشتگردوں اور ان کے حامیوں کے خاتمے پر۔

ساجد، آپ کی یہ پوسٹ میرے پچھلے پیغام سے قبل ہی آ گئی تھی۔ مجھے آپ سے اس قسم کی پوسٹ کی امید نہیں تھی۔
 

ساجداقبال

محفلین
ظاہر ہے جب ان پر فرقہ واریت کا الزام دھر رہے ہیں تو آپکو علم ہوگا نہ۔ فضول میں تو ایسے بڑے الزامات کوئی نہیں لگاتا۔ مجھے بھی تو پتہ چلے اور ان کی ”اندھی تقلید“ سے باز آؤں۔ کیا آپ کسی کی اصلاح کر کے خوشی محسوس نہیں کرینگے؟
 

ساجداقبال

محفلین
اسمیں نااُمید ہونے کی کوئی بات تو نہیں۔۔۔۔جب آپ بذبان حال انہیں دہشتگرد کہہ رہیں اور یہ بات ڈھکی چھپی بھی نہیں ان ”دہشتگردوں“ کو لال مسجد والوں کا ساتھی بتا گیا (گو ثابت نہ ہوا( تو پھر آپ کیوں رنجیدہ ہیں؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
ساجد، پہلے میں اپنی اصلاح کر لوں پھر کسی اور کی اصلاح پر توجہ دوں گا۔ آپ بے شک اپنی اندھی تقلید جاری رکھیں۔

اللہ حافظ۔
 

زیک

مسافر
ساجد یہ بات شاید ہر کوئی جانتا ہے کہ لال مسجد والوں کے جیش محمد سے کافی اچھے تعلقات تھے اور جیش والے مسجد میں چندہ اور مدد وغیرہ کے لئے آیا کرتے تھے۔ جب عبدلعزیز ایف 8 مرکز مسجد میں امام تھا تو یہ بات وہاں کافی عام تھی۔

یہ بات بھی عام قیاس ہے کہ ان بھائیوں کے والد عبداللہ کو کسی شیعہ انتہاپسند نے قتل کیا کیونکہ یہ صاحب شیعوں کی مخالف تنظیموں میں کافی ایکٹو تھے۔
 

ساجداقبال

محفلین
ساجد یہ بات شاید ہر کوئی جانتا ہے کہ لال مسجد والوں کے جیش محمد سے کافی اچھے تعلقات تھے اور جیش والے مسجد میں چندہ اور مدد وغیرہ کے لئے آیا کرتے تھے۔ جب عبدلعزیز ایف 8 مرکز مسجد میں امام تھا تو یہ بات وہاں کافی عام تھی۔

یہ بات بھی عام قیاس ہے کہ ان بھائیوں کے والد عبداللہ کو کسی شیعہ انتہاپسند نے قتل کیا کیونکہ یہ صاحب شیعوں کی مخالف تنظیموں میں کافی ایکٹو تھے۔
گو یہ بات مجھے آپکے توسط سے معلوم ہوئی لیکن میں مان لیتا ہوں۔ آپ نے خود ہی فرمایا کہ قیاس ہے کہ مولانا عبداللہ کو کسی شیعہ انتہا پسند نے قتل کیا لیکن جب میں اپنی بات اسطرح اُٹھاتا ہوں کہ کیا یہ بات درست ہے کہ حکومت نے اسی فرقہ واریت کو آپریشن میں مولانا عبداللہ کے بیٹوں کیخلاف استعمال کیا؟ تو پھر یہ فرقہ واریت کیسے ہوئی؟ میں نے تو ایک سوال پوچھاتھا ممکن ہے جس کا جواب کسی کے پاس ہو۔ آپکا شکریہ کہ بہرحال آپ نے کسی حد تک صورتحال کی وضاحت فرمائی۔
 
گو کہ میرے سوال کا تعلق، موجودہ معاملے سے نہیں ہے۔ لیکن تمام تر معذرت کے بعد پوچھنا چاھتا ہوں۔ کیا جو شریعت یا آئین لال مسجد والے پاکستان میں نافذ کرنا چاہتے تھے۔ اس کا باقاعدہ متن یا باقاعدہ بیان کسی ویب سائٹ پر ہے؟ سوال پوچھنے کا مقصد قطعا کسی کی دل آزاری نہیں۔ میں باوجود کوشش کے اب تک کسی واضح جواب تک نہیں پہنچ پایا ہوں۔ اگر اتنے سارے لوگ عرصہ 20 سال سے کام کررہے تھے تو کوئی قانونی ڈھانچہ یا شرعی آئین کا مسودہ ان لوگوں نے پیش کیاتھا؟
 
میں نے تو ایک سوال پوچھاتھا ممکن ہے جس کا جواب کسی کے پاس ہو
ساجد سوال بہت اچھا نہیں تھا۔ اس کے پیچھے دبی دبی خواہش تھی کہ یہ کام پاک فوج کا نہیں۔ پھر اس کام کو سازش کا الزام دینے کی تھی۔ ہر صورت میں فوج کا کریہہ چہرہ دیکھنے کی ہمت نہ ہونے کی بات تھی۔
پاکستان میں‌فرقہ واریت بہت ہے۔ اس میں شک نہیں۔ مگر پاکستانی فوج اس کا شکار نہیں ہے ۔ وہ تو بقول حامد میر لبرل فاشزم کا شکار ہے۔
پھر نچلے طبقے کا کام احکام بجالانا ہے۔ اپ کو یاد ہوگا کہ کرنل ہارون ہلاک ہوگیا تھا لال اپریشن سے پہلے۔ یہ لوگ عام زندگی میں نارمل مسلمان ہی تھے۔ مگر فوج کی ایک نفسیات ہوتی ہے خاص طور پر پاکستانی فوج برطانیہ کہ وارث ہے۔ وہ اپنے اپ کو بالا اور ہر کام کو احسن سمجھتی ہے۔ فوجی حکام اپنے اپ کو ہمیشہ حکمران سمجھتے ہیں اور سویلین کو نیچی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
بہرحال اپ کا سوال اچھا نہیں‌تھا ظاہر ہے جواب بھی اچھے نہ ہونگے۔
 
شکریہ۔ ڈاون لوڈ کررہا ہوں۔ پوائنٹر کا ایک بار پھر شکریہ۔
جی دیکھ لیا۔ میں یہ ہی ڈھونڈ رہا تھا۔ بہت شکریہ۔ آگاہی مقصد تھا۔ نہ تعریف۔ نہ تنقید۔
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
فاروق سرور بھائی !
کیا اپ کو یہی ڈاکومنٹ چاہیے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟



واجد
 

خاور بلال

محفلین
قسیم نے صحیح کہا کہ شیعہ ہوتا یا سنی وہ حکم ملنے پر ضرور کاروائی کرتا۔آخراپنوں کو مارنے کیلئے شیعہ یا سنی ہونا ضروری تھوڑا ہی ہے۔ پاک فوج ہے نا۔۔۔نام ہی کافی ہے۔
پیسہ ملے تو کعبے پر چڑھائی کردیں گے، بس دام ملنے چاہئیں۔ یہ حکم کے غلام ہیں اور غلامی کی تاریخ بھی ان سے شرماتی ہے۔

جن لوگوں کے لیے اب بھی پاک فوج فخر کی علامت ہے ان سے عرض ہے کہ بھئی جب پاک فوج پر فخر کیا جاسکتا ہے تو اپنی گلی کے کتے پر فخر کرنے میں کیا برائی ہے۔ کتا لاکھ
برا صحیح لیکن فوج سے تو زیادہ ہی‌ انسانیت ہوتی ہے کتے میں۔ دوست دشمن کی پہچان تو کتا بخوبی کرلیتا ہے۔

اہلِ محفل کیلئے ایک توجہ ہے وہ یہ کہ حقائق پر بات کرنا ضروری ہے اور ساجد کو فرقہ واریت کا الزام کیسے دیا جاسکتا ہے؟ انہوں نے ایک مسئلہ محسوس کیا اور اس پر توجہ چاہی بجائے اس کے کہ لوگ اس پر گفت و شنید کرتے الٹا انہیں‌ کو فرقہ پرست قرار دیدیا گیا۔ یہ زیادتی ہے اور اس کو تسلیم کرنا چاہیے۔ فرقہ واریت بھی ایک مسئلہ ہے اور یہ مسئلہ نظریں چرانے سے حل نہیں ہوگا۔ یہ ہمارا اجتماعی مسئلہ ہے اور اس سے انکار نہیں کیاجاسکتا۔ اگر مریض کو اپنے مرض کا یقین نہ ہوتو پھر علاج کیسے ممکن ہے؟ فرقہ واریت حل طلب مسئلہ ہے اس لئے اس پر بات بھی ضروری ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
خاور آپ کی منطق بھی ساجد کی طرح لاجواب ہی ہے۔

حقائق پیش کرنے اور حماقت میں کافی فرق ہوتا ہے۔ ساجد نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں غازی عبدالرشید مسجد کو آگ لگانے والوں اور قران کی بے حرمتی کرنے والوں کا ذکر کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلمان نہیں ہیں۔ اس پورے قصے میں شیعہ کہاں سے آگئے؟ کیا یہ ان کے اپنے ذہن کا فتور نہیں ہے؟ جب مہوش ان کے عقائد پر بات کریں تو وہ فرقہ واریت ہے اور جب یہ بے سروپا باتیں گھڑیں تو کیا یہ فرقہ واریت کا تدارک ہے؟ اور فرقہ واریت کا حل کیا فرقہ واریت پھیلا کر ملے گا؟ یہ بھی ملاؤں کا ایک دھوکا ہے کہ کھلے عام نفرت نہیں پھیلائی جاتی تو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی آڑ میں ہی تفرقہ پھیلانا شروع کر دیا جائے۔

اگر غازی عبدالرشید کی باتوں کا وہی مطلب ہے جو ساجد نے اخذ کیا ہے تو ان کے متعلق اطلاعات بھی درست ہوں گی کہ یہ ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کے مجرم تھے اور ان کے سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں سے قریبی تعلقات تھے۔ فرقہ واریت کا یوں تدارک کرنا چاہتے ہیں تو پہلے حساب لگائیں کہ پاکستان کی کتنی امام بارگاہوں میں خوش کش دھماکے ہوئے ہیں اور یہ خودکش بمبار کہاں ٹرین ہوئے تھے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
پہلے حساب لگائیں کہ پاکستان کی کتنی امام بارگاہوں میں خوش کش دھماکے ہوئے ہیں اور یہ خودکش بمبار کہاں ٹرین ہوئے تھے۔

ارے ۔۔۔۔۔۔ نبیل صاحب، آپ اتنا بھی نہیں‌ جانتے، بھائی سب سی۔آئی۔اے اور موساد کا کیا دھرا ہے، ہنود و یہود کی گہری سازش ہے، مسلمان بیچارے، بھولے بھالے، بھلا اپنے اسلامی"بھائیوں" کو کیوں‌ ماریں گے، سینے سے بم تو کوئی کافر ہی باندھ کر مسجد اور امام بارگاہ میں‌ جا سکتا ہے۔ ;)

۔
 

سید ابرار

محفلین
اگر تلخ سوال پوچھے ہی جا رہے ہیں تو کچھ اور تلخ سوال بھی پوچھے جا سکتے ہیں، جیسے کہ۔۔

کیا غازی برادران کے والد عبداللہ پوری عمر فرقہ واریت پھیلانے میں مصروف نہیں رہے
اور کیا ان کے صاحبزادوں نے ان کے اس مشن کو آگے جاری نہیں رکھا؟

ا۔

یہ بات بھی عام قیاس ہے کہ ان بھائیوں کے والد عبداللہ کو کسی شیعہ انتہاپسند نے قتل کیا کیونکہ یہ صاحب شیعوں کی مخالف تنظیموں میں کافی ایکٹو تھے۔
لگتا ہے پاکستان میں ”آئیین“ اور ”قانون“ نام کی کسی چیز کا کوئی ”وجود“ نھیں ہے ، اس لئے کہ جب مفتی عبداللہ صاحب اپنی زندگی بھر فرقہ واریت جیسے ”جرم“ کا ” ارتکاب“ کرتے رہے ، حتی کہ ”پوری دنیا “ کو اس کی ”خبر“ ہوگئی ، ”پوری دنیا “ میں ”رکریا اور نبیل صاحبان“ شامل ہیں ، اور نہ صرف ”خبر“ ہوگئی بلکہ ”یقین “ بھی آگیا ، جس کا نتیجہ مذکورہ اقتباسات میں صادر ہوئے ”فیصلوں “ کی صورت میں آپ دیکھ رہے ہیں،

اب ہمیں یہ تو پتہ نھیں کہ مفتی عبداللہ صاحب کے خلاف اس سلسلہ میں پاکستانی عدالتوں میں کوئی ”مقدمہ “ دائر بھی کیا گیا یا نھیں ،اور آیا انھیں اس سلسلہ میں کوئی”سزا“ سنائی گئی یا نھیں ، لیکن اتنا ضرور پتہ ہے کہ انھیں نہ صرف ”سزائے موت “ سنائی گئی بلکہ اس پر ” عمل “ بھی کیا گیا ، یہ اور بات ہے کہ یہ سزائے موت کسی پاکستانی عدالت نے کم از کم نھیں سنائی ، یہ سب ”ماورائے عدالت “ہوا ہے ،
صرف ”چھرے“ بدلے ہیں اور کچھ نھیں بدلا ہے ، مفتی عبد اللہ صاحب کے فرزند مولانا عبد الرشید غازی شھید علیہ الرحمۃ اور ان کے ”حمایتی طلباء اور طالبات “ کو بھی ان کے ”جرائم “ کی بنا پر ”سزائے موت“ سنائی گئی اور اس کو سنگ دلی سے ”عمل “ میں لایا بھی گیا ، مگر یہ بھی ”ماورائے عدالت “ ہوا ،
فرق یہ ہے کہ پھلے قتل میں‌ ایک ”فرد“ ملوث تھا اور اس دوسرے ”قتل عام “ میں پوری ”ریاست“
جب پاکستان میں ”جس کی لاٹھی اس کی بھینس“ والا ”قانون “ عملا رائج ہے تو میرے خیال میں‌ ”خود کش حملے “ بھی اسی کی ایک ”شکل “ ہے ؛ ممکن ہے وہ بھی اپنے ”فیصلوں “ اور اپنے ”قانون “ پر عمل کررہے ہوں‌، اپنے ”فیصلوں “ کو ثابت کرنے کے لئے ”دلفریب نعرے “ اور ”دلکش الفاظ “ تو ہر ایک کے پاس ہیں ،
نبیل صاحب سے میں یھی درخواست کرونگا کہ کسی پر کسی ”جرم “ کا ”فیصلہ “ کرنے سے پھلے ”سنی سنائی بات“ پر اعتماد کرنے کی بجائے ”تحقیق“ بھی کرلیا کریں ، اور ”تحقیق“ کے بعد اگر ”ثابت “ بھی ہو تو ”فیصلوں “ اور ”سزاؤں “ کو عدالتوں کے لئے چھوڑ دیں ،

حق کے علمبردارو !
خوب حقِ فرض شناسی نبھا رہے ہو
جانے والے راہ حق کے مسافر تھے
یا راستہ بھولے ہوئے راہی
تم کہاں کے منصف ہو جو فیصلے سنا رہے ہو؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
ابرار، بہت اچھا لکھا ہے آپ نے۔ یقیناً حیدآباد دکن میں بیٹھ کر آپ پاکستان کے حالات کا زیادہ بہتر مشاہدہ کر سکتے ہوں گے۔ بلکہ لگتا ہے کہ آپ کو پاکستان کے حالات کی ضرورت سے زیادہ فکر کھائے جا رہی ہے کیونکہ آپ نے کبھی بھارت کے حالات کے بارے میں کچھ نہیں لکھا۔ آپ کو پاکستان میں نفاذ شریعت کا اتنا غم لاحق ہے، ذرا بتائیں کہ آپ انڈیا میں کیا جہاد کر رہے ہیں؟ یا آپ بھی اپنے پاکستانی بھائیوں کی طرح محض زبانی جمع خرچ کر رہے ہیں؟ اور یہ عبداللہ صاحب کے مفتی کے درجے پر فائز ہونے کا بھی ہمیں آپ سے ہی پتا چلا ہے۔ لگتا ہے کہ پاکستان کی خبریں حیدرآباد دکن پہلے پہنچ جاتی ہیں۔ لیکن آپ صرف اپنی پسند کی خبریں چن لیتے ہیں یا پھر گھڑ لیتے ہیں۔

"مولانا" عبداللہ اور ان کے صاحبزادگان پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے پالتو تھے اور ایک زمانے تک ان کے چہیتے رہے تھے۔ اور جب ان ایجنسیوں نے ان کی سرپرستی سے ہاتھ اٹھا لیا تو انہوں نے آنکھیں دکھانی شروع کر دیں۔ یہ لوگ محض مذہب کا لبادہ اوڑھے ہوئے فاشسٹ تھے۔ آج نہیں تو کل ان کا یہی انجام ہونا تھا۔
 
Top