ایچ اے خان
معطل
لگ تو مجھے بھی کچھ ایسا ہی رہا ہے
قادری کو بیچ چوراہے میں نہ چھوڑ جائے الطاف
پھر تو بیس لاکھ کراچی بھی روانہ کرنے پڑیں گے بے قابو
لگ تو مجھے بھی کچھ ایسا ہی رہا ہے
کیا ورلڈ بینک میں ڈاکہ ڈالنے کا ارادہ ہے ان قادرین کا؟The Pakistani Muslim scholar with Canadian nationality has claimed that if he wanted to, he and his followers can pay of the national debt within six months
If this is true you now have about six months to come up with the $60 billion. Place the money a bank account of your choice, and pay the debt off right before the elections. A grateful nation will elect you with a thumping majority..
300 روپے میں تو چادر بھی نہیں آتی، آپ کمبل کی بات کر رہے ہیں۔ اس کو کم از کم، کم از کم ایک ہزار روپیہ تو کر لیں۔
قادری تو طالبان سے دھوکا کھارہا ہے۔ الطاف تو بڑی چیز ہےکچھ بھی ہو قادری صاحب ایم کیو ایم سے بہرحال دھوکہ کھائیں گے
بالکل صحیح کہا آپ نے! طالبان قادری صاحب کو چھوڑنے والے کہاں ہیںقادری تو طالبان سے دھوکا کھارہا ہے۔ الطاف تو بڑی چیز ہے
نہ تو ہم نے یہ کہا ہے کہ ہم قادری پر حملہ نہیں کریں گے اور نہ ہی یہ کہا ہےکہ ہم حملہ کریں گے
ہم جب کچھ کرتے ہیں تو بتا کر نہیں کرتے ۔۔ البتہ اتنا ضرور واضح کر دیں کہ ہم طاہرالقادری کو امریکہ کا ایجنٹ سمجھتے ہیں
مجھے تو اپنا فونٹ بہت اچھا لگ رہاہے
پچھلے سال اسی مہینے میں تحریر سکوائر کا دھرنا بھی آخر چل ہی رہا تھا۔۔حساب کتاب کرنے والے شوق سے حساب کتاب کرتے رہیں
پچھلے سال اسی مہینے میں تحریر سکوائر کا دھرنا بھی آخر چل ہی رہا تھا۔۔حساب کتاب کرنے والے شوق سے حساب کتاب کرتے رہیں
خیموں کا حساب تو لگایا ہی نہیں
ایک خیمےمیں چار افراد اتے ہیں
اندازن 1000000 خیمے درکار ہیں
ایک خیمے کی قیمت دس ھزار روپیہ=10000 ملین روپیہ درکار ہے-
اگر تیاریاں اس حساب سے نہیں ہورہی تو پتہ یہ چلتاہے کہ دھرنا ہوگاہی نہیں۔ لانگ مارچ شارٹ ہوتے ہوتے ختم ہوجائےگا
آپکی یہ Calculations دیکھ کر قبل از مسیح کا یونانی فلاسفر Zeno یاد آتا ہے، جسکا کہنا ہے کہ عقل کی رو سے یہ ممکن ہی نہیں کہ کوئی چیز حرکت کرتی ہوئی کسی دوسرے مقام تک پہنچ سکے۔۔
اور جب فلاسفرز کا ذکر آیا تو ایک واقعہ بھی سن لیجئے۔۔
ایک فلاسفر زیتون کا تیل لینے کیلئے کسی کولہو کے پاس گیا۔ وہاں جا کر کیا دیکھتا ہے کہ ایک بیل جسکی گردن میں ایک گھنٹی لٹک کر مسلسل بج رہی ہے، اطمینان کے ساتھ کولہو کے چکر کاٹ رہا ہے۔۔فلاسفر تھوڑی دیر محویت کے ساتھ یہ سب کچھ دیکھتا رہا اور جب دکاندار نے کھنکار کر فلاسفر کو اپنی جانب متوجہ کیا تو اس نے پوچھا:
باقی ہر چیز کی مجھے سمجھ آگئی، لیکن یہ بیل کے گلے میں گھنٹی باندھنے کی کیا تک ہے؟ اسکا کیا مقصد ہے؟
دکاندار نے کہا کہ جب میں دکان سے باہر ہونگا تو مجھے گھنٹی کی آواز کی وجہ سے پتہ چلتا رہے گا کہ بیل حرکت کر رہا ہے یا نہیں، اسی وجہ سے گھنٹی لٹکائی ہے۔
فلاسفر نے ترحم آمیز نظروں سے دکاندار کی عقل پر ماتم کرتے ہوئے کہا:
لیکن اگر بیل ایک ہی جگہ پر کھڑے ہوکر اپنا سر اوپر نیچے ہلاتا رہے، تو اس صورت میں تمہیں کیسے پتہ چلے گا؟
دکاندار کہہ اٹھا۔۔۔ "وہ بیل ہے، کوئی فلاسفر نہیں !۔۔"
چنانچہ آپکی خدمت میں ذوق کا ایک شعر
نازاں نہ ہو خرد پہ، جو ہونا ہے وہی ہو
دانش تری، نہ کچھ مری دانشوری چلے
۔۔۔ ۔
نہیں اس کا مطلب ہے کہ چالیس لاکھ لوگ بھی اگر ایک بھینس کے سامنے بین بجاتے رہیں گے تو اسے خاک سمجھ نہیں آئے گی۔۔مزے دار
اسکامطلب ہے کہ چالیس لاکھ بیل اچانک اسلام اباد کی زمین سے نکل کر گھنٹیاں بجانے لگیں گے
نہ چائے پیں گے نہ لسی نہ ہی روٹی ٹکر
نہ سردی لگے گی نہ خیمے میں سوئیں گے
بس گھنٹیاں بجانے لگیں گے زمین سے نکل کر