الف نظامی
لائبریرین
جھلکیاں خطاب
- ڈاکٹر طاہرالقادری مقررہ وقت گیارہ بجے خطاب کرنے کے لیے لوگوں سے مخاطب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لانگ مارچ کے شرکاء کو سو بار سلام پیش کرتے ہیں۔
- جونہی ڈاکٹر طاہرالقادری کی تقریر شروع ہوئی تو اسمبلی ہال کے سامنے گراونڈ پر موجود ہزاروں پولیس اہلکار، رینجرز اور کمانڈوز چوکنا ہو کر فورا اپنی اپنی پوزیشن پر کھڑے ہو گئے۔
- ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے بلٹ پروف کنٹینر سے خطاب کیا۔ انہوں نے شرکاء مارچ سے اجازت دی کہ اگر آپ مجھے اجازت دیں تو میں کنٹینر سے باہر آ کر خطاب کروں، جس پر لاکھوں شرکاء مارچ نے آپ کو منع کردیا۔
- ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کسی مائی کے لعل کو ہمت نہیں کہ وہ میرے کنٹینر میں داخل ہو جائے۔
- ڈاکٹر طاہرالقادری کے کنٹینر کے دائیں جانب ٹرک پرسیکیورٹی اہلکار، سامنے میڈیا کے دو ٹرک کھڑے تھے۔
- ڈاکٹر طاہرالقادری کی تقریرکے دوران لاکھوں کے دھرنے اور مجمعے میں جہاں ہو کا عالم تھا، وہیں پر شرکاء پرجوش تالیاں لگاتے رہے اور تبدیلے کے نعرے بھی لگاتے رہے۔
- وحدت المسلمین کا وفد بھی ڈاکٹرطاہرالقادری کا خطاب سننے کے لیے آیا۔
- 12 بجکر 4 منٹ پر ڈاکٹرطاہرالقادری نے بتایا کہ اسلام آباد اور لاہور میں کیبل نیٹ ورک بند کردیا گیا ہے۔ بزدلو، کیبل والوں نیٹ ورک چلا دو۔ ان بددیانت اور خائن لوگوں کا حکم نہ مانو۔ ایک دو دن میں یہ دوڑنے والے ہیں۔
- 12 بجکر 13منٹ پر بتایا گیا کہ راولپنڈی اوراسلام آباد میں کیبل نیٹ ورک کے بعد بجلی بھی بند کردی گئی ہے۔ اس پر انہوں نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بزدلو چوہے بن کر کھیل نہ کھیلو۔
- ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اس ملک کی سیاسی قیادت لوٹرز ہیں، یہ ملک پاکستان کو بکرا بنا کر بغیر ذبح کیے کھائے جارہے ہیں۔ ان کا موٹو ہے کہ کھاؤ اور کھانے دو۔ دونوں طرف علی بابے اور چالیس چور ہیں۔
- 12 بجکر 24 منٹ پر لانگ مارچ دھرنے کے بالکل اوپر دو کوبرا ہیلی کاپٹر انتہائی نچلی پرواز کرتے رہے۔ جنہیں دیکھ کر لاکھوں لوگ ہاتھ ہلا ہلا کر شیم شیم کے نعرے لگاتے، جبکہ ہیلی کاپٹر میں موجود مسلح اہلکار اپنی مشین گنوں کی طرف اشارے کر کے ہاتھ ہلا ہلا کر جواب دیتے رہے۔
- ڈاکٹرطاہرالقادری نے ایکسپریس نیوز اسلام آباد صفحہ 2 پر ایک خبر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب سے لانگ مارچ شروع ہواہے تو اس سے اسلام آباد میں جرائم میں کمی ہے اور ڈاکہ زنی، کار چوری، راہزنی اور قتل کا ایک واقعہ بھی نہیں ہوا۔
- اس پر آپ نے کہا کہ تم اس ملک کو لانگ مارچ کے سپرد کردو، اس ملک میں چوری، ڈکیتی اور جرائم کا ایک واقعہ بھی نہیں ہوگا۔
- اس ملک کی وزارت داخلہ کا انچارج اس ملک کا سب سے بڑا ڈاکو اور لٹیرا اور دہشت گردوں کا سربراہ ہے۔ اس خبر کو میڈیا نے بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کیا۔
- شرکاء نے ‘‘ڈاکووں بھاگ جاؤ، آ گیا قادری’’ کی نعرہ بازی شروع کر دی۔ تاہم ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آپ یہ نعرے لگاؤ ‘‘ڈاکوؤں بھاگ جاؤ، اب عوام آگئی’’ ‘‘یزدیو، بھاگ جاو، اب عوام آ گئی’’۔ جس کے بعد یہ نعرے گونج اٹھے۔
- آپ نے انگریزی میں خطاب کے دوران ‘‘اسٹیٹس کو، مسٹ گو’’ کے نعرے بھی لگوائے۔
- لانگ دھرنا مارچ میں شرکاء کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ خطاب میں اسلام آباد کے مقامی اسکول و کالجز کے طلباء اور وکلاء بھی دیکھے گئے۔
- اپنے خطاب کے آخر میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے دھرنے کے شرکاء کو کہا کہ اگر میں تمہیں کہوں کہ ان کرپٹ لیڈروں کی وردیاں چھین لو، تاکہ ان کے ٹیٹو نظر آجائیں۔ اس پر لاکھوں کے مجمعے نے لبیک، لبیک کہہ کر جواب دیا۔
- خطاب کے دوران ایک بار پھر سوا 2 بجے مشین گنوں سے لیس کوبرا ہیلی کاپٹر فضاء میں نچلی پروازیں کرتے رہے۔
- آپ نے کہا کہ فتح کے لمحات قریب ہیں، اگر کسی نے گولی چلائی تو سب سے پہلے میرا سینہ سامنے ہوگا۔
- ڈاکٹر طاہرالقادری کا خطاب اڑھائی بجے ختم ہوا۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ لوگو، اپنی جگہ پر ڈٹ کر رہنا، منزل قریب ہے، منزل قریب اور منزل قریب ہے۔
- آخر میں آپ نے نصر من اللہ و فتح القریب اور جاء الحق وذاھق الباطل، ان الباطل کان ذھوقا۔ کے ورد کروا کر کہا کہ اپنی آواز کربلا کے شہیدوں کے ساتھ ملا لو، غزوہ بدر اور غزوہ خیبر اور فتح مکہ کے شہداء کے ساتھ ملا لو۔
- خطاب کے بعد آپ اپنے کنٹینر میں کھڑے ہو کر وکٹری کا نشان بنا کر عوام کے نعروں کا جواب دیتے رہے۔