میں معذرت خواہ ہوں کہ میری اس دھاگے پر آخری تحریر کو کچھ بھائیوں نے کسی اور معنوں میں لے لیا، اور انکے دلوں کو ٹھیس پہنچی۔ یہ محض مایوسی کا اظہار تھا۔ میں پھر ایک دفعہ آپ سب بھائیوں سے معافی چاہتا ہوں جنہیں اس تحریر سے ٹھیس پہنچی۔
میں معذرت خواہ ہوں کہ میری اس دھاگے پر آخری تحریر کو کچھ بھائیوں نے کسی اور معنوں میں لے لیا، اور انکے دلوں کو ٹھیس پہنچی۔ یہ محض مایوسی کا اظہار تھا۔ میں پھر ایک دفعہ آپ سب بھائیوں سے معافی چاہتا ہوں جنہیں اس تحریر سے ٹھیس پہنچی۔
بھائی ہم تو روزانہ انہی موضوعات پر سنتے ہیں لیکن پتہ نہیں آپ کونسے علاقے میں ہیں جہاں کے علماء ( مولوی صاحبان ) اتنے بے خبر ہیں ؟
کیا بھونڈی مثال ہے۔ جہاد تو ہر اس کوشش کا نام ہے جس کی وجہ سے فرد خود یا افراد اللہ کی طرف راغب ہوں ۔ اگر ان سب لوگوں کی کوششوں سے لوگ اللہ کی طرف مائل ہورہے ہیں تو یہ بلکل جہاد ہے۔واجد جن خیالات کا 'شکار' ہیں۔ ان کو تھوڑا سا ہلانا چاہتا ہوں۔
جس فساد فی الارض اللہ کو یہ لوگ " جہاد "کہتے ہیں وہ جہاد نہیںہے۔ میبں تم کو بتاتا ہوں کہ جہاد یعنی اسلام کی خدمت کرکے اسکو پھیلانے کی کوشش کیا ہے۔
صرف اس فورم کی مثال دیتا ہوں۔ جاکر ذرا " اردو نستعلیق ؛ کے زمرے میں دیکھو، ہمارے کتنے مجاہد جہاد، کوشش، سعی، محنت اور اسلام کی خدمت میںمصروف ہیں ، جہاد تو وہ لوگ کررہے ہیں جنہوں نے 18 ، 18 سال کالج میں پڑھا ہے اور آج اردو نسخ ، اردو نستعلیق، عربی نسخ، عربی رسم الخطوط کی ترقی ترویج میںمصروف ہیں۔دیکھو کہ جہاد تو زیک کررہا ہے جس نے اتنے سارے لوگوں کو جمع کیا کہ چلو ایک ایسا فورم بناتے ہیں جہاں لوگ اپنی زبان میں بات کرسکیں اور اسلام کی ترویج اور اس کا بول بالا کرسکیں۔ جہاد نبیل اور اس کے ساتھی کررہے ہیں کہ اس فورم کو اردو میں تبدیل کرنے کی محنت کی۔
ماشاللہ مگر مجھے اج تک ایک فرد نہیںملا جو ویب پر قران پڑھ کر مسلمان ہوا ہو یا اسلام کی طرف راغب ہوا ہو ۔ اور یہ تو پھر اردو میںہے۔ کیا فائدہ دل کو طفل تسلیاں دینے کا۔جہاد وہ لوگ کررہے ہیں جو یہاںقران کے ترجمے اور اسلام کتب کو اپنے ہاتھوں سے داخل کررہے ہیں، تاکہ آئندہ نسلوں کے کام آئیں۔ دیکھواس لسٹ میں کس کا نام ہے۔ مہ وش، زینب، ظفری، محب، عارف۔ اور بہت سے دوسرے۔ عورت ہو یا مرد۔ کوئی قید نہیں۔ سب لوگ مل کر تائید و تنقید کرتے ہیں۔
ماشاللہ۔ اگر نیت یہ ہے کہ خود فرد اور معاشرہ اللہ کی طرف راغب ہو تو یہ جہاد ہی کی شکل ہے ورنہ نفس پرستی اور دولت جمع کرنے کی خواہش یا اپنے بچاو کا جہاد۔اب اس فورم سے باہر آئیں اور دیکھیں۔ کہ جہاد کون کر رہا ہے۔جہاد سعی و کوشش وہ قانون ساز کررہے جنہوں نے سال ہا سال تعلیم حاصل کی ، لوگوں سے اعتماد کو ووٹ حاصل کیا اور پارلیمانوں میں پہنچے۔ جہاد وہ طلباء کررہے ہیں جو روز مذہبی و جدید تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں کہ اس ملک کا اور اسلام کا نام روشن کرسکیں۔ جہاد وہ تاجر کررہے ہیں جو تجارت سے منافع اور منافع سے ٹیکس ادا کرتے ہیں ، تاکہ پاک فوج بنتی اور چلتی رہے ، ایڈمنسٹریٹر کرہے ہیں، بنک آفیسر کررہے ہیں، کام کررہے ہیں، اور کام سے منافع، تنخواہ اور اس منافع و تنخواہ سے ٹیکس ادا کررہے ہیں۔ یہ محنت سے کمائے ہوئے ٹیکس کا پیسہ ہی ہے جس سے - جے ایف 17 تھنڈر - بنا ہے، ایٹم بم بنا ہے۔
بچارہ وہ تو خوامخواہ بدنام ہے ۔ ہمارے جنرلز جو امریکہ سے بھی کھاتے ہیں اور ہم سے بھی اور ملک الگ گنواتے ہیں۔کہ --- مسلم ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی ؟ ----
اس پیسہ کا عشر عشیر بھی کسی " ملا "نے نہیں ادا کیا۔ "ملا " تو ٹیکس بھی ادا نہیں کرتا اور زکواۃ بھی کھا جاتا ہے اور کام بھی نہیں کرتا۔
بلکل جہاد کررہے ہیں۔ اور اگر نیت یہ کرلیںکہ لوگوںکو اللہ کی طرف لانا ہے اور اور بڑا جہاد۔ جہاد کی بھی لیول ہیں۔ بلکل جہاد کررہے ہیں۔ مگر ان تمام عبادت گاہوںمیںاللہ کا نام یکساںطور پر نہیںلیا جاسکتا (ڈنڈی نہ ماریں)۔ کیونکہ خدا کا تصور ان کا جدا ہے۔ اللہ کا نام صرف مسجد میںلیا جاتا ہے۔اور بتاؤں، جہاد کرنے والوں کے کام ؟ - جاکر ان انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں دیکھو جہاں ہمارے بھائی اور بہنیں ، الیکٹرانکس، نیوکلیئر، اور جدید ترین تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ نہ اس تعلیم کے بناء کوئی ترقی ممکن تھی اور نہ ہی اس گہوارہء اسلام کا دفاع ممکن تھا۔ جہاد وہ لوگ کررہے ہیں جو نہریں بنا رہے ہیں ، سڑکیں بنا رہے ہیں۔ مکان تعمیر کررہے ہیں عمارتیں تعمیر کررہے ہیں، مواصلاتی نطام بنارہے ہیں۔ فیکٹریاں بنا رہے ہیں، مسجدیں بسا رہے ہیں امن پھیلا رہے ہیں۔ایک مظبوط مملکت خدا داد پاکستان تعمیر کررہے ہیں تاکہ گرجے، کلیساء ، مندر ، سناگاگ و مسجد میں یکساں طور پر اللہ کا نام آزادانہ لیا جاسکے ۔
صاحب بصیرت تو وہ بھی نہیں جو ہر ایک کو ایک ہی ڈنڈی سے ہانک رہا ہے۔صاحبو، جس کو یہ جہاد نظر نہیں آتا وہ اندھا ہے۔
واقعی یہ حدیث اب حقیقت کا روپ دھارتی نظر آرہی ہے۔ایک وقت ایسا آئے گا جب مارنے والے کو پتہ نہ ہوگا کہ وہ کیوں مار رہا ہے اور مرنے والے کو معلوم نہ ہوگا کہ اسے کیوں قتل کیا جا رہا ہے۔ اور دونوں جہنمی ہوں گے۔ (مفہوم حدیث مبارکہ) یہ حدیث لڑکپن سے سنی لیکن کبھی اس کی سمجھ نہیں آئی آج وطن عزیز میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس کی عملی تفسیر ہے۔ کلام الٰہی اور حدیث مبارکہ میں سمجھنے والوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں۔
ایک وقت ایسا آئے گا جب مارنے والے کو پتہ نہ ہوگا کہ وہ کیوں مار رہا ہے اور مرنے والے کو معلوم نہ ہوگا کہ اسے کیوں قتل کیا جا رہا ہے۔ اور دونوں جہنمی ہوں گے۔ (مفہوم حدیث مبارکہ) یہ حدیث لڑکپن سے سنی لیکن کبھی اس کی سمجھ نہیں آئی آج وطن عزیز میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس کی عملی تفسیر ہے۔ کلام الٰہی اور حدیث مبارکہ میں سمجھنے والوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں۔
بہن اپ کی بات سے زیادہ اختلاف نہیں۔ مگر چیزوںکو اپنی جگہ پر رکھنا چاہیے۔ہمت برادر،
میں نے قران اور قرانی قصص سے جو سیکھا ہے وہ یہ ہے کہ:
۔ کچھ انبیاء کو سلطنت و شان و شوکت میسر آئی اور پوری قوم مشرف بہ ایمان ہوئی۔ مگر دوسری طرف بہت سے انبیاء علیھم السلام ایسے بھی گذرے کہ جن پر قوم ایمان نہیں لائی اور سوائے مٹھی بھر لوگوں کے کسی نے انکی مدد نہیں کی۔
۔ تو جب یہ انبیاء دعوت دیتے اور کفار قبول نہیں کرتے تھے تو یہ انبیاء مایوس اور دل گرفتہ ہونے لگتے تھے۔ اس پر اللہ تعالی نے فرمایا کہ اگر کفار دعوت قبول نہیں کر رہے تو اسکی وجہ ان انبیاء کی دعوت میں خامی نہیں ہے بلکہ اللہ نے ان کفار کے دلوں پر تالا لگا دیا ہے اور صرف اللہ ہی ہے جو اس قفل کو کھول سکتا ہے۔ [یعنی ہماری ڈیوٹی صرف اور صرف دعوت کو اچھے طریقے سے پہنچا دینا ہے، باقی کوئی مانے یا نہ مانے یہ اُسکی مرضی]
۔ جہاں تک نیٹ پر تبلیغ کا تعلق ہے، تو مجھے نہیں علم کہ اس سے کوئی غیر مسلم مسلمان ہوا یا نہیں۔ مگر تصویر کا ایک دوسرا رخ بھی ہے، اور وہ مجھے یہ بتاتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ میں یورپ میں ہوتے ہوئے دین کے متعلق بالکل علم نہیں رکھتی تھی، پر علم کی کچھ جستجو رکھتی تھی اور انٹرنیٹ پر جن لوگوں نے مجھ سے پہلے اسلام کے لیے کام کیا تھا تو میری علمی جستجو کا ایک بڑا حصہ ثواب کا انُ کو پہنچتا ہے۔ یعنی میں آج بھی بہت کم علم ہوں، مگر اگر نیٹ پر مسلمانوں نے کام نہ کیا ہوتا تو یقینا میرا حال اس سے بھی برا ہوتا۔
تو اگر نیٹ سے کوئی مسلمان نہیں ہوا تو کوئی بات نہیں، لیکن اگر پرانے مسلمان ہی نیٹ کی وجہ سے اسلام کے متعلق مزید کچھ سیکھ پائے تو میری ناقص رائے میں یہ ہی بہت بڑی کامیابی ہے۔
والسلام۔
بھائی میرے ۔۔۔۔ انسان کی کوشش اور استعاعت کو درجات میں نہ بانٹیے ۔ ساری اہمیت اس بات کی ہے کہ آپ کی نیت کیا ہے ۔ لوگ کھڑے ہوکر نماز پڑھتے ہیں ۔ بعض لوگوں میں سکت نہیں ہوتی کہ وہ کھڑے ہوکر نماز پڑھ سکیں ۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ اکثر مسجدوں میں ایسے لوگ کرسیوں پر بیٹھ کر نماز پڑھتے ہیں ۔ تو کیا ان کی نماز اس لحاظ سے کم درجے میں شمار کی جائے گی کہ دوسرے لوگ کھڑے ہوکر نماز پڑھ رہے ہیں ۔ جو صلاحیت اور حیثیت اللہ نے کسی انسان کو بخشی ہے تو وہ اسی کے مطابق اپنے دائرہِ کار میں حرکت کرتا ہے ۔ جس کے پاس جو چیز میسر ہوگی وہ اسی ذرائع کے مطابق اپنا کام انجام دیگا ۔ اگر کوئی اپنی جان اور وقت لگا دیتا ہے مگر اس کے پاس مال نہیں ہے تو کیا آپ اس کی اس کوشش کو افضلیت کے کسی درجے پر فائز کردیں گے ۔ ؟بہن اپ کی بات سے زیادہ اختلاف نہیں۔ مگر چیزوںکو اپنی جگہ پر رکھنا چاہیے۔
ایک کوشش ہے جس میں مال خرچ ہوتا ہے۔
ایک کوشش ہے جس میں مال اور وقت خرچ ہوتا ہے
ایک کوشش ہے جس میں مال ، وقت اور جان سب خرچ ہوتا ہے۔
کونسی کوشش افضل سمجھی جائے گی۔
ظاہر ہے وہ کوشش جس میں کوئی اپنا مال ، وقت اور جان سب لگا دیتا ہے۔
چیزوں کو اپنی جگہ پر دیکھیے۔
ہمت بھائی جب آپ کی لیڈر امریکہ صدر سے ناشتے پر ملاقات کرتی تھی، امریکیوں کو کہتی تھیں کہ میں پاکستان میں آپ کے مفادات کی بہتر حفاظت کرسکتی ہوں اور پھر امریکہ کی مکمل آشیر باد کے ساتھ ان کے ہی پلان کو مکمل کرنے پاکستان آئی تھیں اس وقت آپ کو امریکہ نہیں چُبھا؟ آپ کا محبوب زرداری گزشتہ کئی برسوں سے امریکہ مقیم تھا اور اب بھی ان کی خدمات بجا لارہا ہے اسے تو آپ معتوب نہیں گردانتے۔ امریکہ کی کاروائیاں افغانستان اور عراق میں بالکل ناجائز ہیں لیکن بم دھماکے پاکستان میں کیوں ہو رہے ہیں؟ دنیا کے کسی بھی ملک نے امریکہ کی افغانستان پر چڑھائی کی نہ پہلے مخالفت کی تھی اور نہ اب کر رہے ہیں تو یہ مہربانی صرف ہم پر ہی کیوں؟ اگر لڑنا ہے تو امریکیوں سے لڑیں پاکستانیوں سے کیوں لڑتے ہیں؟ اور ہم پاکستانی اتنے "ڈنگر" کہ جو ہمیں قتل کرے ہم انہی پر دادوتحسین کے ڈونگرے برساتے ہیں۔ آنکھ کا اندھا ہونا تو معیوب نہیں لیکن عقل کا اندھا تو اپنے ساتھ اوروںکو بھی لے ڈوبتا ہے۔ ایجنسیوں کی لڑائی کی بات کرتے ہوئے آپ شاید بھول گئے کہ کون کس کو ڈیڈی کہتا تھا اور ابھی کل کی بات ہے کہ بی بی مشرف ڈیل میں ایجنسیاں براہِ راست ملوث تھیں۔ زرداری کی مقدمات میں رہائی میں بھی آپ کو تو کسی ایجنسی کا کوئی ہاتھ نظر نہیں آئے گا۔ پنجابی میں کہاوت ہے کہ سوئے ہوئے کو تو جگا سکتے ہیں جاگتے ہوئے کو کیا جگانا؟ مطلب یہ کہ جو سویا ہوا ہے اسے تو آپ جگائیں گے لیکن جو جاگتے ہوئے بھی نہ جاگنا چاہے اس کا آپ کچھ نہیں کرسکتے۔حیرت ہے اپ کو سامنے کی بات نظر نہیں ارہی۔ بین الاقوامی جنگ ہے جو پاکستان میںلڑی جارہی ہے۔
اس خطہ سے امریکہ کے اثرات حذف کردیںامن ہوجائے گا۔ اصل ذمہ دار سامنے ہے
حیرت ہے کہ اپ کو پاکستانی ایجنسیوں کی اپس کی لڑائی نظر نہیں ارہی۔ میں تو بہت پہلے کسی پوسٹ پر لکھ چکا ہوں کہ ایجنسیوں کی لڑائی اب سطح زمیںپر ہے۔
ایک وقت ایسا آئے گا جب مارنے والے کو پتہ نہ ہوگا کہ وہ کیوں مار رہا ہے اور مرنے والے کو معلوم نہ ہوگا کہ اسے کیوں قتل کیا جا رہا ہے۔ اور دونوں جہنمی ہوں گے۔ (مفہوم حدیث مبارکہ) یہ حدیث لڑکپن سے سنی لیکن کبھی اس کی سمجھ نہیں آئی آج وطن عزیز میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس کی عملی تفسیر ہے۔ کلام الٰہی اور حدیث مبارکہ میں سمجھنے والوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں۔