بیٹا مغل قوم تو ہوئی رسول اللہ کی (صلی اللہ علیہ وسلم)
اور رسول کا ایک مطلب پیغام رساں ہی ہے اور وہ قوم جو انڈین موویز کا پیغام وصول کررہی ہو۔ اسمیں کیا غلط ہے؟
محترمی ہمت علی ۔
یہاں مجھے اختلاف ہے اگر ذکرِ خیر الانام کے بعد آپ یہ تذکرہ فرماتے ہیں تو مذہبی انتشار کو ہوا دینے والی بات ہے
ہر لفظ اپنی مسلّم حیثیت رکھتا ہے اور ہرلفظ کا ایک محل ہوتا ہے ۔۔ امید ہے کسی ذی شعور و فہم سے ربطہ کیجئے گا وہ آپ
کو وضاحت کردیں گے ۔۔ اگر اسی طرح مرادی معنے لیے جائیں تو کل کلاں آپ اپنے لیے بھی رسول کا لفظ استعمال کیجئے گا کیا ؟
مجھے حیرت نہیں ہوئی آپ کی ہمت پر ۔
بہرکیف مذکورہ مراسلات کے بعد آپ کے دیگر مراسلے پڑھنے کا اتفاق ہوا ۔ مجھے آپ بات سے اختلاف اسی حد تک ہے کہ
یہ گفتگو بے محل ہے ۔۔ یعنی آپ ایسا ہی کرتے ہیں جیسے ۔۔ کسی کر جراح کی ضرورت ہو اور آپ مریض کو دم توڑتے تو دیکھیں
گے مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔ تلقین فرمائیں کہ جناب ۔۔
"" ذرا سی احتیاط لازمی ہے ۔ خیال رکھا کریں ۔ میں
رات ایک مچھیرے سے ملا پاپلیٹ اور دھوتر مچھلی کا ذائقہ اچھا ہوتا ہے۔۔۔ کل ہم نے کرکٹ کھیلی ۔۔ یاد آیا ۔ میانداد نے کیا چھکا
مارا تھا۔۔ اور وہ عمران خان تو سیاست میں گندا ہوگیا ۔۔ کل ہی آپ نے مستری سے گھر کے نلکے ٹھیک کروائے ۔۔۔ آج سردی
بہت ہے "" ۔۔۔۔۔ اور نتیجتاً مریض ہلاک ہوجاتا ہے۔
امید ہے آپ بے محل اور لایعنی گفتگو کی مزید وضاحت نہ کریں گے ۔ آپ خاصے عمر رسیدہ معلوم ہوتے ہیں جبھی بیٹا اور بیٹی
کی اسناد بانٹتے پھرتے ہیں ۔۔ شیخ سعدی کا قول ہے : ’’ حدیثموچی کو سنانے کی نہیں ‘‘ -- کہ لابالی انسان اس کی غلط تشریح
کرتا پھرے گا۔۔۔
یہ موقع غطلیاں سدھارنے کا ہے غلطیاں جتلانے کا نہیں ۔
والسلام