حکومت پر ماڈل ٹاؤن، ساہیوال جیسے سانحات کا اتنا خوف تھا کہ وکلا گردوں کے خلاف کوئی پولیس کاروائی ہی نہ کی گئی۔ اگر کرتے تو واقعہ پولیس گردی میں شمار ہوتا۔ اب حکومت کچھ نہ کر کے ذلیل ہو رہی ہے۔ وکلا کو ڈنڈے مارتے تو ظالم ٹھہرتے۔
پی آئی سی واقعہ؛ پولیس کا وکلا کو روکنے کی کوشش ہی نہ کرنے کا انکشاف
ویب ڈیسک اتوار 15 دسمبر 2019
گزشتہ ہفتے وکلا نے ڈاکٹروں سے تصادم کے بعد پی آئی سی پر حملہ کردیا تھا فوٹو: فائل
لاہور: پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلا کے حملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے سربراہ وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے اپنی سفارشات مرتب کرلی ہیں، جو پیر کو وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد صورت حال کے جائزے کے لیے طلب کئے گئے پہلے اجلاس میں ہی پولیس کے اعلی حکام کی وزیر قانون کی جانب سے سرزنش کی گئی تھی، وہ اس بات پر برہم تے کہ پولیس نے دو گھنٹے تک وکلا کو روکنے کی کوئی حکمت عملی ہی نہیں بنائی اور نا ہی انہیں روکنے کی کوئی کوشش کی۔ اس کے علاوہ وزیراعلی کی زیرصدارت اعلی ترین اجلاسوں میں بھی انتظامی غفلت پر اظہار ناراضی کیا گیا۔
محکمہ قانون پنجاب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ بشارت کی سفارشات کی روشنی میں پولیس کے متعلقہ اعلی حکام کی غفلت کی بھی الگ سے انکوائری کاامکان ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وکلا نے ڈاکٹروں سے تصادم کے بعد پی آئی سی پر حملہ کردیا تھا۔ واقعے میں کئی مریض اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے تاہم پنجا حکومت نے 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی۔