لاہور میں وکلاء کا امراض قلب کے اسپتال پر حملہ، آپریشن تھیٹر میں توڑ پھوڑ

جاسم محمد

محفلین
باغیانہ سوچ کو پروان چڑھائیں گے تو باغی ہی جنم لیں گے ناں؟ آپ ابھی تک بنیادی نکتہ نہیں سمجھ سکے۔
اس بہتی گنگا میں سب ہاتھ دھو چکے ہیں۔ صرف تحریک انصاف کو ہدف بنانا درست نہیں۔
  • اگر کوئی اسمبلی اجلاس میں جا کر بیٹھا تو اس کی ٹانگیں توڑ دوں گا، بھٹو
  • زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹوں گا، پیٹ پھاڑ کر پیسا نکالوں گا، شہباز شریف
  • چیئرمین نیب کی کیا جرات ہے، اس کی کیا مجال ہے جو مجھے پکڑے، زرداری
  • کچھ عرصہ کیلئے چیف جسٹس کو غائب نہیں کیا جا سکتا، نواز شریف
  • اور پھر اس سے آگے جا کر نواز شریف نے اپنے خلاف متوقع فیصلہ روکنے کیلئے 1997 میں سپریم کورٹ کی عمارت پر حملہ کروا دیا تھا جو آج تک کوئی ڈکٹیٹر نہیں کر سکا
 

زیرک

محفلین
جن وکلا نے صوبائی وزیر برائے اطلاعات پر حملہ کیا وہ بھی ابھی تک مفرور ہیں۔ کیا اس کا یہ مطلب لیا جائے کہ حکومت جان بوجھ کر ان کو نہیں پکڑ رہی؟

فیاض الحسن چوہان پر حملہ کرنیوالوں میں سے ایک وکیل کی شناخت ہوگئی
ویب ڈیسک اتوار 15 دسمبر 2019
1917767-fayaz-1576398217-301-640x480.jpg

حملہ کرنےوالے دیگر 6 وکلاکی شناخت بھی جاری ہے،پولیس فوٹو: فائل

لاہور: پی آئی سی پر حملے کے دوران وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان پر تشدد کرنے والے ایک وکیل کی شناخت ہوگئی ہے جسے گرفتار کرنے کے لیے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

لاہور پولیس نے 11 دسمبر کو پی آئی سی پر وکلا کے حملے کے دوران وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان پر تشدد کرنے والے ایک وکیل کی شناخت عبدالماجد ایڈووکیٹ کے نام سے کرلی ہے۔ جو لاہور ہی کے علاقے ہربنس پورہ کا رہائشی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے اس کے گھر پر چھاپہ مارا گیا لیکن وہ گھر پر موجود نہیں تھا جب کہ تشدد کرنے والے دیگر 6 وکلا کی شناخت جاری ہے، جس کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پنجابی سمجھ آتی ہے؟
حکومت تہاڈی اے پھڑو ناں، کنے روکیا اے؟
اصل مسئلہ یہ ہے کہ تحریک انصاف والوں کو حکومت تو مل گئی ہے مگر بونگے خان کو ابھی تک حکومت کرنے کا آرٹ نہیں آیا، تڑیاں دے کر آپ 11 سولہ کی ٹیم کو سیدھا کر سکتے ہیں، حکومت میں سٹک اینڈ کیرٹ والا کام کرنا پڑتا ہے، بروقت عمل کے لیے سٹک عرف ڈنڈہ شریف اور تسلی تشفی کے لیے خرگوش کو گاجر کھلائی جاتی ہے۔ اب ایک واقعہ ہو گیا تو یہ کام تو آپ لوگوں نے ہی کرنا ہیں وہ چاہے بھانجے خان کو گرفتار کرنا ہے یا مفرور وکیل کو، یا آپ سمجھتے ہیں سارے کام باجوہ ہوراں نے کرنے ہیں؟ کم کرو نئیں تے جنرل دے ہتھ پھڑیا ڈنڈہ استعمال ہو سکدا اے، فر نہ کہنا دسیا نئیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
پنجابی سمجھ آتی ہے؟
حکومت تہاڈی اے پھڑو ناں، کنے روکیا اے؟
اصل مسئلہ یہ ہے کہ تحریک انصاف والوں کو حکومت تو مل گئی ہے مگر بونگے خان کو ابھی تک حکومت کرنے کا آرٹ نہیں آیا، تڑیاں دے کر آپ 11 سولہ کی ٹیم کو سیدھا کر سکتے ہیں، حکومت میں سٹک اینڈ کیرٹ والا کام کرنا پڑتا ہے، بروقت عمل کے لیے سٹک عرف ڈنڈہ شریف اور تسلی تشفی کے لیے خرگوش کو گاجر کھلائی جاتی ہے۔ اب ایک واقعہ ہو گیا تو یہ کام تو آپ لوگوں نے ہی کرنا ہیں وہ چاہے بھانجے خان کو گرفتار کرنا ہے یا مفرور وکیل کو، یا آپ سمجھتے ہیں سارے کام باجوہ ہوراں نے کرنے ہیں؟ کم کرو نئیں تے جنرل دے ہتھ پھڑیا ڈنڈہ استعمال ہو سکدا اے، فر نہ کہنا دسیا نئیں۔
حکومت پر ماڈل ٹاؤن، ساہیوال جیسے سانحات کا اتنا خوف تھا کہ وکلا گردوں کے خلاف کوئی پولیس کاروائی ہی نہ کی گئی۔ اگر کرتے تو واقعہ پولیس گردی میں شمار ہوتا۔ اب حکومت کچھ نہ کر کے ذلیل ہو رہی ہے۔ وکلا کو ڈنڈے مارتے تو ظالم ٹھہرتے۔

پی آئی سی واقعہ؛ پولیس کا وکلا کو روکنے کی کوشش ہی نہ کرنے کا انکشاف
ویب ڈیسک اتوار 15 دسمبر 2019
1917756-lahorepic-1576397426-397-640x480.jpg

گزشتہ ہفتے وکلا نے ڈاکٹروں سے تصادم کے بعد پی آئی سی پر حملہ کردیا تھا فوٹو: فائل

لاہور: پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلا کے حملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے سربراہ وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے اپنی سفارشات مرتب کرلی ہیں، جو پیر کو وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد صورت حال کے جائزے کے لیے طلب کئے گئے پہلے اجلاس میں ہی پولیس کے اعلی حکام کی وزیر قانون کی جانب سے سرزنش کی گئی تھی، وہ اس بات پر برہم تے کہ پولیس نے دو گھنٹے تک وکلا کو روکنے کی کوئی حکمت عملی ہی نہیں بنائی اور نا ہی انہیں روکنے کی کوئی کوشش کی۔ اس کے علاوہ وزیراعلی کی زیرصدارت اعلی ترین اجلاسوں میں بھی انتظامی غفلت پر اظہار ناراضی کیا گیا۔

محکمہ قانون پنجاب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ بشارت کی سفارشات کی روشنی میں پولیس کے متعلقہ اعلی حکام کی غفلت کی بھی الگ سے انکوائری کاامکان ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وکلا نے ڈاکٹروں سے تصادم کے بعد پی آئی سی پر حملہ کردیا تھا۔ واقعے میں کئی مریض اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے تاہم پنجا حکومت نے 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی۔
 

زیرک

محفلین
اس بہتی گنگا میں سب ہاتھ دھو چکے ہیں۔ صرف تحریک انصاف کو ہدف بنانا درست نہیں۔
  • اگر کوئی اسمبلی اجلاس میں جا کر بیٹھا تو اس کی ٹانگیں توڑ دوں گا، بھٹو
  • زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹوں گا، پیٹ پھاڑ کر پیسا نکالوں گا، شہباز شریف
  • چیئرمین نیب کی کیا جرات ہے، اس کی کیا مجال ہے جو مجھے پکڑے، زرداری
  • کچھ عرصہ کیلئے چیف جسٹس کو غائب نہیں کیا جا سکتا، نواز شریف
  • اور پھر اس سے آگے جا کر نواز شریف نے اپنے خلاف متوقع فیصلہ روکنے کیلئے 1997 میں سپریم کورٹ کی عمارت پر حملہ کروا دیا تھا جو آج تک کوئی ڈکٹیٹر نہیں کر سکا
ان سب نے ایک دو بار بیان دئیے ہوں گے، جن کو میں بھی بالکل اچھا نہیں سمجھتا۔
عمران خان نے تو 22 سال یہی کام کیا اور پھر ماشاءاللہ دھرنا شریف میں تو سوموار تا اتوار ستے دیہاڑے بیانات کا جمعہ بازار لگایا ہوا تھا۔
٭بل جمع نہیں کروائیں گے
٭٭ملک میں بنک کی بجائے ہنڈی کے ذریعے پیسے بھجوائیں گے
٭٭٭پھر جب بیانات سے کام نہیں بنا تو پی ٹی وی پر چڑھ دوڑے
یہ کافی ہیں یا مزید جھلکیاں دکھاؤں؟
 

زیرک

محفلین
حکومت پر ماڈل ٹاؤن، ساہیوال جیسے سانحات کا اتنا خوف تھا کہ وکلا گردوں کے خلاف کوئی پولیس کاروائی ہی نہ کی گئی۔ اگر کرتے تو واقعہ پولیس گردی میں شمار ہوتا۔ اب حکومت کچھ نہ کر کے ذلیل ہو رہی ہے۔ وکلا کو ڈنڈے مارتے تو ظالم ٹھہرتے۔

پی آئی سی واقعہ؛ پولیس کا وکلا کو روکنے کی کوشش ہی نہ کرنے کا انکشاف
ویب ڈیسک اتوار 15 دسمبر 2019
1917756-lahorepic-1576397426-397-640x480.jpg

گزشتہ ہفتے وکلا نے ڈاکٹروں سے تصادم کے بعد پی آئی سی پر حملہ کردیا تھا فوٹو: فائل

لاہور: پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلا کے حملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے سربراہ وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے اپنی سفارشات مرتب کرلی ہیں، جو پیر کو وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد صورت حال کے جائزے کے لیے طلب کئے گئے پہلے اجلاس میں ہی پولیس کے اعلی حکام کی وزیر قانون کی جانب سے سرزنش کی گئی تھی، وہ اس بات پر برہم تے کہ پولیس نے دو گھنٹے تک وکلا کو روکنے کی کوئی حکمت عملی ہی نہیں بنائی اور نا ہی انہیں روکنے کی کوئی کوشش کی۔ اس کے علاوہ وزیراعلی کی زیرصدارت اعلی ترین اجلاسوں میں بھی انتظامی غفلت پر اظہار ناراضی کیا گیا۔

محکمہ قانون پنجاب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ بشارت کی سفارشات کی روشنی میں پولیس کے متعلقہ اعلی حکام کی غفلت کی بھی الگ سے انکوائری کاامکان ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وکلا نے ڈاکٹروں سے تصادم کے بعد پی آئی سی پر حملہ کردیا تھا۔ واقعے میں کئی مریض اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے تاہم پنجا حکومت نے 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی۔
جب شہباز شریف کسی سانحے کے بعد انکوائری کمیشن بنایا کرتا تھا تب تو اس کی خوب کِھلی اڑائی جاتی تھی۔ اب کیا ہوا؟ وہی کام آپ لوگوں نے شروع کر دیا۔ لگے رہو منا بھائی۔
 

جاسم محمد

محفلین
جب شہباز شریف کسی سانحے کے بعد انکوائری کمیشن بنایا کرتا تھا تب تو اس کی خوب کِھلی اڑائی جاتی تھی۔ اب کیا ہوا؟ وہی کام آپ لوگوں نے شروع کر دیا۔ لگے رہو منا بھائی۔
بغیر انکوائری کروائے مقدمہ عدالت میں کیسے پیش ہو گا؟ :)
 

زیرک

محفلین
22 سال نہیں صرف دھرنے کے بعد۔
حقیقت یہ ہے کہ عمران خان ابھی تک کنٹینر سے نہیں اترا، اسے سمجھائیں کہ اب وہ پی ایم کی کرسی پر بیٹھا ہے، اب کام کرے، نعروں، دھمکیوں، تڑیوں، ڈراوے دھمکاوے کا وقت نہیں عمل کا وقت ہے، اگر یہی حال رہا تو پھر کرسی نیچے سے نکل جائے گی اور پھر بقیہ عمر کنٹینر وی نئیں لبھنا۔
میرا خیال ہے اس تھریڈ میں کافی ہو گیا، کوئی نیا ٹیسٹ میچ کھیلتے ہیں۔
 

زیرک

محفلین
حکومت پر ماڈل ٹاؤن، ساہیوال جیسے سانحات کا اتنا خوف تھا کہ وکلا گردوں کے خلاف کوئی پولیس کاروائی ہی نہ کی گئی۔ اگر کرتے تو واقعہ پولیس گردی میں شمار ہوتا۔ اب حکومت کچھ نہ کر کے ذلیل ہو رہی ہے۔ وکلا کو ڈنڈے مارتے تو ظالم ٹھہرتے۔

پی آئی سی واقعہ؛ پولیس کا وکلا کو روکنے کی کوشش ہی نہ کرنے کا انکشاف
ویب ڈیسک اتوار 15 دسمبر 2019
1917756-lahorepic-1576397426-397-640x480.jpg

گزشتہ ہفتے وکلا نے ڈاکٹروں سے تصادم کے بعد پی آئی سی پر حملہ کردیا تھا فوٹو: فائل
کیسا حکومتی حامی ہے؟ کہ حکومت کی رٹ نہ ہونے کی خود گواہیاں دیتا پھر رہا ہے، یہ تو اپنی حکومت کی اناہلی کو سامنے لانے والی بات ہوئی ناں۔ یار تم اگلے ذوالفقار بخاری نہیں لگ سکتے کیونکہ ابھی تم میں اچھائی کے جراثیم موجود ہیں، ویسے بتاتا چلوں کی لیڈرشپ کے خلاف طبیعت سچ سامنے لانے پر اکثر بندے ان کی " گڈ بکس" سے غائب ہو جاتے ہیں۔
 

زیرک

محفلین
تھوڑی دیر پہلے چاچا خبری ملنے آئے اور آتے ہی مجھے جھاڑنے لگے کہ "کیوں معصوم حسان نیازی کے پیچھے پڑ گیا ہے؟ تجھے تاریخ سے سبق لینا چاہیے، بھتیجے تُو ابھی تک یہ نہیں سمجھ سکا کہ عام افراد کی غلطی بھی جرم کہلاتی ہے، اور اشرافیہ کا جرم بھی مذاق قرار دیا جاتا ہے"۔ میں نے کہا "چاچا معاف کر دیں، مجھے نہیں پتہ تھا کہ آپ حسان نیازی کے سرپرست ہیں"۔ یہ سننا تھا کہ چاچا بھڑک اٹھے اور بولے "جوتا مار لیتے لیکن یہ دوش نہ دیتے، خیر میرا جگت بھتیجا ہے اس لیے معاف کرتا ہوں۔ اور لے اندر کی بات بھی سن لے، ایک دو دن میں حسان کو پکڑ کر سامنے لا کر فوٹو سیشن کروا کر عوام سے ماموں خان کی خوب واہ واہ کروا کروائی جائے گی۔ پھر اس سندھی جتوئی منڈے کی طرح چند دن کی آرام دہ قید کے بعد یہ ہیرو بن کر باہر نکالا جائے گا۔بھتیجے تُو کب سیکھے گا؟ سمجھ جا کہ یہاں مجرم ہونا کوئی جرم نہیں غریب مجرم ہونا جرم ہے، یاد رکھ بھانجے خان کے جرائم بھی اشرافیہ کے جرائم کی طرح چھپا دئیے جائیں گے"۔
 

زیرک

محفلین
حامد خان ٹوئٹر اکاؤنٹ سے فواد چودھری کو ٹرول کرتے ہوئے فرما رہے تھے کہ "قیامت کے ڈر سے حسان نیازی کو گرفتار نہیں کیا جا رہا"۔ حامد خان جی! جس دن ماموں خان نے باجی رانی کے بیٹے خان کو اندر کیا، پھر باجی رانی نے جیسے بھائی خان کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوڑنی ہے وہ بھی دیکھنے والے بات ہو گی۔ فی الحال تو باجی رانی کے ترلے کیے جا رہے ہیں کہ بیٹے خان کو گرفتار کرنے دیں، ہم ہر طرح کی گارنٹی دیتے ہیں کہ بھانجے خان پر آنچ بھی نہیں آنے دیں گے، ہماری پوری کوشش ہو گی کہ اس پر ہاتھ ہلکا رکھیں۔ آخری خبریں آنے تک گرفتاری دلوانے کے لیے تھرڈ پارٹی کے ذریعے "مذاقرات" جاری ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
کیسا حکومتی حامی ہے؟ کہ حکومت کی رٹ نہ ہونے کی خود گواہیاں دیتا پھر رہا ہے، یہ تو اپنی حکومت کی اناہلی کو سامنے لانے والی بات ہوئی ناں۔ یار تم اگلے ذوالفقار بخاری نہیں لگ سکتے کیونکہ ابھی تم میں اچھائی کے جراثیم موجود ہیں، ویسے بتاتا چلوں کی لیڈرشپ کے خلاف طبیعت سچ سامنے لانے پر اکثر بندے ان کی " گڈ بکس" سے غائب ہو جاتے ہیں۔
کل مودی سرکار نے احتجاج کرتے اسٹوڈنٹس پر ریاستی رٹ دکھائی تو آپ شدید سیخ پا ہو گئے تھے۔ اگر تحریک انصاف حکومت کی پولیس بھی اسی طرح مشتعل وکلا کو ڈنڈے مارتی تو آج آپ کا بیان اس سے الٹ ہونا تھا۔ یعنی حکومت ڈنڈا برسائے تو بری۔ نرمی دکھائے تو بری۔ ایسا نہیں چلےگا۔
 

زیرک

محفلین
کل مودی سرکار نے احتجاج کرتے اسٹوڈنٹس پر ریاستی رٹ دکھائی تو آپ شدید سیخ پا ہو گئے تھے۔ اگر تحریک انصاف حکومت کی پولیس بھی اسی طرح مشتعل وکلا کو ڈنڈے مارتی تو آج آپ کا بیان اس سے الٹ ہونا تھا۔ یعنی حکومت ڈنڈا برسائے تو بری۔ نرمی دکھائے تو بری۔ ایسا نہیں چلےگا۔
لگتا ہے جاسم محمد آپ کلاس میں سخت نالائق ترین طالب رہے ہو، یار بھارت میں مسئلہ بنیادی انسانی حقوق اور برابری کی بنیاد پر حقوق کے لیے ہو رہا ہے، وہاں بھارتی فورسز ڈیفنڈر یعنی دفاع عامہ کی بجائے اوفینڈر یعنی جارح کا روپ دھارے ہوئے ہیں۔ لاہور میں مسئلہ عوام، سرکاری املاک یعنی ہسپتال اور محکمۂ صحت کے ملازمین کی حفاظت کا تھا، جس میں سرکار اور دفاعی سروسز دونوں پوری طرح ناکام رہی ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
لگتا ہے جاسم محمد آپ کلاس میں سخت نالائق ترین طالب رہے ہو، یار بھارت میں مسئلہ بنیادی انسانی حقوق اور برابری کی بنیاد پر حقوق کے لیے ہو رہا ہے، وہاں بھارتی فورسز ڈیفنڈر یعنی دفاع عامہ کی بجائے اوفینڈر یعنی جارح کا روپ دھارے ہوئے ہیں۔ لاہور میں مسئلہ عوام، سرکاری املاک یعنی ہسپتال اور محکمۂ صحت کے ملازمین کی حفاظت کا تھا، جس میں سرکار اور دفاعی سروسز دونوں پوری طرح ناکام رہی ہیں۔
یہ رہا آپ کا نالائق ترین عدالتی نظام۔ ہسپتال پر حملہ کرنے والے تمام وکلا گرد ضمانتیں کروا کر رہا ہو گئے ہیں
 

زیرک

محفلین
یہ رہا آپ کا نالائق ترین عدالتی نظام۔ ہسپتال پر حملہ کرنے والے تمام وکلا گرد ضمانتیں کروا کر رہا ہو گئے ہیں
جاسم مسئلہ عدالت کا نہیں،اصل مسئلے کی جڑ پولیس ہے، مقدمہ بنانا پولیس کا کام ہے عدالت کا نہیں، جب مقدمہ کمزور بنے گا تو عدالت کوئی شکل تو نہیں دیکھتی ناں، اس نے ایف آئی آر اور تحقیقاتی رپورٹ کے مندرجات، حالات و واقعات اور شہادتیں دیکھنا ہوتی ہیں۔اگر حکومت یہ سب فراہم نہیں کر سکی تو غلطی کس کی ہے؟ عدالت کی تو نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم مسئلہ عدالت کا نہیں،اصل مسئلے کی جڑ پولیس ہے، مقدمہ بنانا پولیس کا کام ہے عدالت کا نہیں، جب مقدمہ کمزور بنے گا تو عدالت کوئی شکل تو نہیں دیکھتی ناں، اس نے ایف آئی آر اور تحقیقاتی رپورٹ کے مندرجات، حالات و واقعات اور شہادتیں دیکھنا ہوتی ہیں۔اگر حکومت یہ سب فراہم نہیں کر سکی تو غلطی کس کی ہے؟ عدالت کی تو نہیں۔
یہ بھی ٹھیک ہے۔ جہاں عدالت شواہد کے مطابق سزا سنا دے جیسے بھٹو، نواز شریف، مشرف کیس میں ہوا وہاں عدالتیں ٹھیک نہیں۔ اور جہاں شواہد کی غیر موجودگی میں ضمانتیں دے دیں وہاں حکومت کا قصور ہے۔
 

زیرک

محفلین
یہ بھی ٹھیک ہے۔ جہاں عدالت شواہد کے مطابق سزا سنا دے جیسے بھٹو، نواز شریف، مشرف کیس میں ہوا وہاں عدالتیں ٹھیک نہیں۔ اور جہاں شواہد کی غیر موجودگی میں ضمانتیں دے دیں وہاں حکومت کا قصور ہے۔
بھٹو کیس سے بھاگا نہیں لیکن قانونی کیس کی بجائے سیاسی کیس لڑتے رہے، نتیجہ جان گنوا دی۔
نوازشریف کو بھٹو بننے کا شوق ضرور تھا لیکن جان پیاری تھی اس لیے آنکھ مچولی کھیلتے رہے،لیکن قانونی کیس لڑا، سیاسی ہارا اور قانونی جیتنے کے قریب ہے۔
مشرف ڈبل مکا شاہ، ایک سیاسی اور فوجی جماعت کا سربراہ ہوتے ہوئے بھی کیس نہیں لڑا بھگتا رہا، بھگوڑا اور سزا یافتہ کہلایا۔
سیاسی کیس بھٹو جیتا لیکن جان ہار کر۔
قانونی کیس نوازشریف جیتنے جا رہا ہے۔
مشرف تو دونوں میں فیل ہے۔
کچھ اور ہے تو لاؤ۔
 

جاسم محمد

محفلین
قانونی کیس نوازشریف جیتنے جا رہا ہے۔
قانونا کیس قانونی تقاضوں کے مطابق جیتا جاتا ہے۔ نواز شریف سپریم کورٹ میں قطری خط اور جعلی ٹرسٹ ڈیڈ دکھا کر پاناما کیس جیتنے کی کوشش کرتے رہے۔ نااہل ہو گئے۔ اپیل بھی مسترد کر دی گئی۔
یہی کیس جب نیب عدالت میں چلا تو وہاں بھی لندن فلیٹس کی منی ٹریل نہ دے سکنے پر سزا ہو گئی۔ دوسرا العزیزیہ ریفرنس پر سزا ہوئی تو الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق جج ارشد ملک کی خفیہ ویڈیو بنا کر متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ صرف فلیگ شپ ریفرنس میں بری ہوئی جو کہ نیب نے اعلی عدالتوں میں چیلنج کر رکھا ہے۔ یہی نہیں نواز شریف کے خلاف رمضان شوگر ملز اور دیگر کرپشن کیسز بھی چل رہے ہیں۔
 

زیرک

محفلین
قانونا کیس قانونی تقاضوں کے مطابق جیتا جاتا ہے۔ نواز شریف سپریم کورٹ میں قطری خط اور جعلی ٹرسٹ ڈیڈ دکھا کر پاناما کیس جیتنے کی کوشش کرتے رہے۔ نااہل ہو گئے۔ اپیل بھی مسترد کر دی گئی۔
یہی کیس جب نیب عدالت میں چلا تو وہاں بھی لندن فلیٹس کی منی ٹریل نہ دے سکنے پر سزا ہو گئی۔ دوسرا العزیزیہ ریفرنس پر سزا ہوئی تو الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق جج ارشد ملک کی خفیہ ویڈیو بنا کر متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ صرف فلیگ شپ ریفرنس میں بری ہوئی جو کہ نیب نے اعلی عدالتوں میں چیلنج کر رکھا ہے۔ یہی نہیں نواز شریف کے خلاف رمضان شوگر ملز اور دیگر کرپشن کیسز بھی چل رہے ہیں۔
جاسم آپ کو یہ سمجھ نہیں کہ معاملہ کیا ہے اور اور آپ بحث سارے معاملات مکس کر کے کر رہے ہو تو رہنے دیا کرو، تم اور کیسز کو بیچ میں لا رہے ہو، نواز شریف کو العزیزیہ پر سزا ہوئی ہے ناں؟ وہ اسی کے ساتھ دوسرے فلیگ شپ ریفرنس میں بری ہوا ہے، جیسے جیسے یہ کیس چلے کا العزیزیہ ریفرنس کا مدعا بھی نوازشریف کی بجائے بیٹوں پر ڈال دیا جائے گا اور بیٹے ٹھہرے برطانوی شہری آپ کا قانون ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا، زیادہ سے زیادہ یہ ہو گا کہ کچھ پیسے مل جائیں گے جنہیں عمران خان اور ان حواری ڈیل کی رقم بتا کر باندر تماشا کھیلیں گے۔ یہ پاکستانی قانون ہے جس میں لقونے ہیں، پتلی گلیاں ہیں اور انہی کی وجہ سے بڑے مگرمچھ بچ نکلتے ہیں۔ہاں یاد آیا قانونی پوائنٹ کی بجائے پوائنٹ سکورننگ کرنی ہو تو کوئی اور در کھٹکھٹایا کرو، کیونکہ نہ تو میں نوازشریف کا حامی ہوں، نہ زرداری کا نہ کسی مداری ہے، آئندہ ٹاپک سے متعلق بات کرو گے تو جواب دوں گا وگرنہ نہیں۔اس لیے مجھ سے ادھر ادھر کی بے تکی باتیں جو ہر کوئی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی زینت بنائے بیٹھا ہوتا ہے وہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا کچرا میرے سامنے مت مت پھینکا کرو، یہ حقائق نہیں ان اکاؤنٹس سے متعلق افراد کے خیالات ہیں، کسی کی رائے پر بحث نہیں ہو سکتی۔
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم آپ کو یہ سمجھ نہیں کہ معاملہ کیا ہے اور اور آپ بحث سارے معاملات مکس کر کے کر رہے ہو تو رہنے دیا کرو، تم اور کیسز کو بیچ میں لا رہے ہو، نواز شریف کو العزیزیہ پر سزا ہوئی ہے ناں؟ وہ اسی کے ساتھ دوسرے فلیگ شپ ریفرنس میں بری ہوا ہے، جیسے جیسے یہ کیس چلے کا العزیزیہ ریفرنس کا مدعا بھی نوازشریف کی بجائے بیٹوں پر ڈال دیا جائے گا اور بیٹے ٹھہرے برطانوی شہری آپ کا قانون ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا، زیادہ سے زیادہ یہ ہو گا کہ کچھ پیسے مل جائیں گے جنہیں عمران خان اور ان حواری ڈیل کی رقم بتا کر باندر تماشا کھیلیں گے۔ یہ پاکستانی قانون ہے جس میں لقونے ہیں، پتلی گلیاں ہیں اور انہی کی وجہ سے بڑے مگرمچھ بچ نکلتے ہیں۔ہاں یاد آیا قانونی پوائنٹ کی بجائے پوائنٹ سکورننگ کرنی ہو تو کوئی اور در کھٹکھٹایا کرو، کیونکہ نہ تو میں نوازشریف کا حامی ہوں، نہ زرداری کا نہ کسی مداری ہے، آئندہ ٹاپک سے متعلق بات کرو گے تو جواب دوں گا وگرنہ نہیں۔اس لیے مجھ سے ادھر ادھر کی بے تکی باتیں جو ہر کوئی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی زینت بنائے بیٹھا ہوتا ہے وہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا کچرا میرے سامنے مت مت پھینکا کرو، یہ حقائق نہیں ان اکاؤنٹس سے متعلق افراد کے خیالات ہیں، کسی کی رائے پر بحث نہیں ہو سکتی۔
بھائی میں نے صرف یہ لکھا تھا کہ نواز شریف کے لیے قانونی طور پر یہ کرپشن و منی لانڈرنگ کے کیسز جیتنا کافی مشکل ہے۔ ایک کیس میں بری ہو گئے تو دوسرے میں سزا ہو جائے گی۔ اور یوں یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔
 
Top