نہیں بھیا میں تو یہ باتیں سن سن کر اکتا گئی تھی کانوں کا سنا تو سنا ہے ابھی میں نے
لاہور اور کراچی کا موازنہ بھی دلچسپ ہے اور اکثر ہوتا رہتا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان دو شہروں میں بہرحال ایک زبردست مقابلہ کی فضا پائی جاتی ہے۔
میرا اپنا ذاتی مشاہدہ ہے کہ پاکستان میں لاہور سے سب سے زیادہ ملتا جلتا شہر کراچی ہی ہے اور اگر لاہوریوں کی زندہ دلی کراچی پہنچائی جا سکے تو کیا ہی بات ہے۔
دیکھ لو ، لاہوریوں نے اپنے شہر پر دھاگے شروع کر رکھے ہیں اور خوب سجا رہے ہیں ، کراچی والے حالانکہ تعداد میں دگنے اور محفل پر تو شاید دس گنا ہیں مگر کسی کو خیال نہیں آیا ۔ اس سے کیا ثابت ہوتا ہے ؟
لاہور کھانوں سے زیادہ اہل لاہور کی زندہ دلی سے مشہور ہے ۔
تاریخی عمارات
باغات (لاہور کو باغات کا شہر بھی کہا جاتا ہے )
دلفریب پارک (ریس کورس پارک ، جلو پارک )
تعلیمی ادارے
لائبریریاں (پنجاب یونیورسٹی پبلک لائبریری اور قائداعظم لائبریری پبلک لائبریری )
عین وسط میں ایک خوبصورت ٹھنڈی لمبی نہر جو شہر کے حسن کو چار چاند لگائے رکھتی ہے
ایک شہر میں دو شہروں کا حسین امتزاج
پرانا تاریخی لاہور جو آٹھ دروازوں میں مقید ہے اور نیا لاہور جو اس سے دس گنا سے زیاہ بڑا جس میں پرانا لاہور اپنی ثقافت کے ساتھ زندہ و بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔
صرف مغلوں کے چند باغات کے نام ہی دیکھ لو۔
گلابی باغ
باغ عیشان
پرویز باغ
باغ مہابت خان
انگوری باغ
باغ فتح گڑھ
مقبرہ نادرہ بیگم باغ
باغ ابو لحسن
باغ علی مردان خان
باغ ملا شاہ
اب باغ وزیر خان ، باغ انار کلی اور چوبرجی باغ کا نام نہ لینا تو زیادتی ہوگی۔
تاریخی عمارات پر اب کیا کہوں ، مقبرہ نور جہاں اور انارکلی کا نام ہی کافی ہے۔
جس شہر میں اتنا کچھ ہو ، اسے شہر بے مثال نہ کہا جائے تو کیا کہا جائے بھلا ۔