لاہور کی باتیں

تلمیذ

لائبریرین
رحمان پورہ چوک میں رہنے والے فیضی شاہ ۔ اور چائنہ اسکیم میں رہنے والا اعجاز بٹ ۔ ماڈل ٹاؤن ڈی بلاک کا ارشد ۔ اور ساندے کی شازیہ چوہدری ۔ راج گڑھ کا عمران ۔ خضرا مسجد کے ایاز صاحب یہ سبھی تو میرے اپنےہیں جو کہ زمانے کی گرد میں کہیں دبے ہوئے ہیں ۔اللہ جانے اب کہاں ہونگے سب کے سب

لو یو آل
ان سب کے اوصاف بھی تو شئیر کریں۔
 

تلمیذ

لائبریرین
کیسے کیسے ملنگ درویش اللہ کے ولی اور " بہروپیئے " روپ بہروپ بھرے بے نیازانہ گھومتے ملے داتا کی نگری میں ۔
اب کیا سناؤں قصہ آوارگی ۔
لاہور لاہور ہے واقعی ۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔

جیسا کہ محمود احمد غزنوی صاحب نے اوپر کہا ہے، میری بھی گذارش ہے کہ ان اصحاب کے بارے میں اپنے تجربات میں ہمیں بھی شریک کریں۔ نایاب
 

طالوت

محفلین
لاہور جانے کا اتفاق تو تین چار مرتبہ ہوا ہے اور مال روڈ ، منٹو پارک ، لال قلعہ بادشاہی مسجد ، راوی کا پل ، اور سب بڑھ کر لاہور ریلوے اسٹیشن خوب یاد ہے ۔
ناشتے میں فضل حق کے پائے اور حجم کے اعتبار سے شاہی پراٹھوں کا ذائقہ اب بھی یاد ہے۔
دو بار لاہوریوں نے چونا بھی لگایا ہے ۔
زیادہ لاہور لکھاریوں کے قلم سے ہی دیکھا ہے ، اور اگر مستنصر حسین تارڑ لکھیں تو لاہور کی فلم ہی چل پڑتی ہے صفحوں میں۔
لہور لہور اے۔
 

پردیسی

محفلین
ابھی تو میں نے سمن آباد کا نانگا مجذوب نہیں بتایا ۔ سوڈیوال کا بابا لٹاں والا ۔ شیرانوالا کا نابابینا اسکول کا فتح محمد ۔ ریلوے اسٹیشن پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ کے پاس سوزوکی والا مجمع فروش ۔ روح افزا شربت اسٹیشن کا صوفی والا ۔ قینچی کی نرسریاں ۔ ریلوے اسٹیڈیم کا زندہ مچھلیاں بیچنے والا ۔ اچھرے نہر کے پاس کچھے کرائے پر دینے والا ۔ بادامی باغ داتا نگر اسکول کے پاس اوجھڑی فروش ۔ شاہدرے کی قلفی ۔ کامران بارہ دری کی سیر کرانے والا عباس عرف باسا ۔ اکبر چوک اقرا کمپلیکس کے بعد والی پیزے کی دکان ۔ جناح اسپتال کے سامنے سڑک چھاپ ہوٹل ۔ اللہ ہو چوک کے پاس کے کال سنٹر ۔ لوہاری دوائیوں کی مارکیٹ میں پھرنے والے دلال ۔ گورا قبرستان کے باہر والے لنڈے میں پھرنے والی "معزز" خواتین ۔ اور جگہ جگہ پھرنے والے "شکاری" اگر منظر کا حصہ نہ ہوں تو بات ادھوری رہ جاتی ہے ۔

رحمان پورہ چوک میں رہنے والے فیضی شاہ ۔ اور چائنہ اسکیم میں رہنے والا اعجاز بٹ ۔ ماڈل ٹاؤن ڈی بلاک کا ارشد ۔ اور ساندے کی شازیہ چوہدری ۔ راج گڑھ کا عمران ۔ خضرا مسجد کے ایاز صاحب یہ سبھی تو میرے اپنےہیں جو کہ زمانے کی گرد میں کہیں دبے ہوئے ہیں ۔

اللہ جانے اب کہاں ہونگے سب کے سب

لو یو آل
بہت خوب برادر
ہاں سب اپنے ہیں ۔۔۔اگر اپنوں کا یاد نہ رکھا تو کہانیاں تو دور کی بات زندگی ادھوری محسوس ہوگی
چاہے اچھا ہو یا برا۔۔۔۔۔بہت کچھ ہوتا ہے انسان کی جھولیوں میں۔۔اور یہ جھولیوں میں بھرے کنول کے پھول اور موتی ہی اصل اثاثہ ہیں
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
میرا شہر تو کراچی ہے لیکن میں اپنی پھپھو اور چاچو کے گھر کراچی سے لاہور بائے روڈ گئی اور وہاں میرا قیام ایک ہفتہ رہا۔۔۔۔۔
اور یہ ایک ہفتہ بے حد یاد گار تھا ۔۔۔۔پاکستان کے تو ہر شہر سے اپنائیت اور محبت کا احساس ہوتا ہے اور کیوں نہ ہو کہ یہ ہمارا پیارا وطن ہے ۔۔۔۔۔
اس قیام کے دوران میں نے مینارِ پاکستان دیکھا ۔۔۔ٖقصور میں واقع چھانگا مانگا جنگل دیکھا۔۔۔۔۔واہگہ بارڈر دیکھا۔۔۔
بہت مزہ آیا اور اچھا لگا۔۔۔۔لاہور کا موسم بہت عجیب ہے کراچی والوں کے لیئے پل بھر میں بادل آجاتے ہیں اور برس جاتے ہیں ۔۔۔۔:happy:
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
یہ آخری جملہ مجھے اپنے پہلے کراچی کے دورہ کی یاد کروا رہا ہے۔

میں پہلی بار کراچی گیا ٹرین سے اور واپسی پر ٹرین خراب ہو گئی بلکہ حد تو یہ ہے کہ ریورس بھی ہوئی :ROFLMAO:

میری طرح کچھ لوگ لاہور سے بھی تھے ، انہوں نے گفتگو شروع کر دی کہ یار بڑا سنا تھا کراچی کے بارے میں مگر دیکھ کر تو کچھ بھی نہیں نکلا (پکے لاہوری تھے)۔ بات کا اختتام انہوں نے اسی جملے پر کیا کہ

نیئں ریساں شہر لہور دیاں

جنے لہور نئیں دیکھیا او جمیا نئیں :LOL:
مجھے سخت اختلاف ہے اس بات سے بھیا!
کراچی بھی کراچی ہے اور کیا ہی بات ہے کراچی کی ۔۔۔۔لاہور میں تو میں نے سب سے زیادہ گفتگو کھانے کے متعلق سنی ۔۔۔ناشتہ ایسا ہونا چاہیئے۔۔۔۔تگڑا قسم کا۔۔۔۔سری پائے۔۔فجے کے پائے ۔۔نلی نہاری ۔۔۔اف ساری تان مدار اسی گفتگو کے گرد گھومتی ہے یا پھر پیڑے والی لسی کے گرد:heehee:
 
مجھے سخت اختلاف ہے اس بات سے بھیا!
کراچی بھی کراچی ہے اور کیا ہی بات ہے کراچی کی ۔۔۔ ۔لاہور میں تو میں نے سب سے زیادہ گفتگو کھانے کے متعلق سنی ۔۔۔ ناشتہ ایسا ہونا چاہیئے۔۔۔ ۔تگڑا قسم کا۔۔۔ ۔سری پائے۔۔فجے کے پائے ۔۔نلی نہاری ۔۔۔ اف ساری تان مدار اسی گفتگو کے گرد گھومتی ہے یا پھر پیڑے والی لسی کے گرد:heehee:
بے شک ہر شہر کا حسن اس کا رہن سہن ہوتا ہے ۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ وہاں کے لوگوں کا رویہ بھی ضروری ہطور پر اس شہر کی شناخت قائم کرنے میں مدد کرتا ہے ۔
لاہوری کھانوں کے شوقین ہوتے ہیں ۔ لیکن ہر لاہوری بھائی فضل حق یا پھجے کے پائے ہی نہیں کھاتا رہتا ۔ ہمیں حلوہ پوڑی بھی پسند ہے ۔ اور ناشے میں اور کچھ ناں ملے تو ہم لوگ قلچے کے ساتھ ایک کپ چائے پر بھی گزارا کر لیتے ہیں ۔ اور پیڑے والی لسی اب بندے کی آنکھیں کیسے کھلیں گی اگر دو چار گلاس تازی لسی پیٹ میں ناں جائے تو ۔ اب یہ تو زیاستی ہے ناں کہ آپ ہماری برکیاں گننے بیٹھ گئیں ۔ ہیں جی ۔۔؟
دوپہر کو گھر کی روٹی سب سے بہتر ورنہ گرمیوں میں بیسن والے نان کے ساتھ پودینے والا پانڑی ورگا رائیتہ (میچ لیس)
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
بے شک ہر شہر کا حسن اس کا رہن سہن ہوتا ہے ۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ وہاں کے لوگوں کا رویہ بھی ضروری ہطور پر اس شہر کی شناخت قائم کرنے میں مدد کرتا ہے ۔
لاہوری کھانوں کے شوقین ہوتے ہیں ۔ لیکن ہر لاہوری بھائی فضل حق یا پھجے کے پائے ہی نہیں کھاتا رہتا ۔ ہمیں حلوہ پوڑی بھی پسند ہے ۔ اور ناشے میں اور کچھ ناں ملے تو ہم لوگ قلچے کے ساتھ ایک کپ چائے پر بھی گزارا کر لیتے ہیں ۔ اور پیڑے والی لسی اب بندے کی آنکھیں کیسے کھلیں گی اگر دو چار گلاس تازی لسی پیٹ میں ناں جائے تو ۔ اب یہ تو زیاستی ہے ناں کہ آپ ہماری برکیاں گننے بیٹھ گئیں ۔ ہیں جی ۔۔؟
دوپہر کو گھر کی روٹی سب سے بہتر ورنہ گرمیوں میں بیسن والے نان کے ساتھ پودینے والا پانڑی ورگا رائیتہ (میچ لیس)
تو بھیا میں نے بھی تو یہی کہا ہے کہ ساری گفتگو اسی مدار پر گھومتی ہے آپ نے تو تصدیق کردی تقریبا میری بات کی:heehee:
 
تو بھیا میں نے بھی تو یہی کہا ہے کہ ساری گفتگو اسی مدار پر گھومتی ہے آپ نے تو تصدیق کردی تقریبا میری بات کی:heehee:
مگر یہ بات تو تقریبا ہر شہر کے لوگوں کے متعلق کی جا سکتی ہے ۔ جیسے کراچی والے (معذرت کے ساتھ کہ دل شکنی مقصود نہیں ہے) گٹکے ۔ چائے اور پان کے گرداگرد ۔ گوجرانوالے والے چڑون کے قرب و جوار میں ۔ ہندوستانی گجرات کے لوگ روٹلا اور پوری ۔ کشمیر والے شب دیگ ۔ پشاور والے چپلی کباب اور قہوہ ۔ کوئیٹے والے اپنے کھانوں ۔ حید ر آباد (پاکستانی) اپنے اچار ۔ حیدر آباد ہندوستان والے اپنی بریانی ۔ کابل والے کابلی چائے اور مصری ۔ لبنان والے شوارمے اور مناقیش ۔ اٹلی والے پیزے اور دبئی والے شرابوں کے بھنورے گھومتے ہیں ۔ کیونکہ کسی بھی تہذیب کا کھانوں سے گہرا تعلق ہوتا ہے اور اس سے اس کا مظاہرہ بھی ہوتا ہے کھانوں کا ذکر لامحالہ ائے گا ہی ۔
 
مجھے سخت اختلاف ہے اس بات سے بھیا!
کراچی بھی کراچی ہے اور کیا ہی بات ہے کراچی کی ۔۔۔ ۔لاہور میں تو میں نے سب سے زیادہ گفتگو کھانے کے متعلق سنی ۔۔۔ ناشتہ ایسا ہونا چاہیئے۔۔۔ ۔تگڑا قسم کا۔۔۔ ۔سری پائے۔۔فجے کے پائے ۔۔نلی نہاری ۔۔۔ اف ساری تان مدار اسی گفتگو کے گرد گھومتی ہے یا پھر پیڑے والی لسی کے گرد:heehee:

ناواقفیت کے سبب یہ باتیں ہیں۔

میں نے کانوں سنا سنایا ہے اور آنکھوں دیکھا دکھایا ہے ۔:)
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
مگر یہ بات تو تقریبا ہر شہر کے لوگوں کے متعلق کی جا سکتی ہے ۔ جیسے کراچی والے (معذرت کے ساتھ کہ دل شکنی مقصود نہیں ہے) گٹکے ۔ چائے اور پان کے گرداگرد ۔ گوجرانوالے والے چڑون کے قرب و جوار میں ۔ ہندوستانی گجرات کے لوگ روٹلا اور پوری ۔ کشمیر والے شب دیگ ۔ پشاور والے چپلی کباب اور قہوہ ۔ کوئیٹے والے اپنے کھانوں ۔ حید ر آباد (پاکستانی) اپنے اچار ۔ حیدر آباد ہندوستان والے اپنی بریانی ۔ کابل والے کابلی چائے اور مصری ۔ لبنان والے شوارمے اور مناقیش ۔ اٹلی والے پیزے اور دبئی والے شرابوں کے بھنورے گھومتے ہیں ۔ کیونکہ کسی بھی تہذیب کا کھانوں سے گہرا تعلق ہوتا ہے اور اس سے اس کا مظاہرہ بھی ہوتا ہے کھانوں کا ذکر لامحالہ ائے گا ہی ۔
تو پھر ثابت ہوا بھیا کہ ہر شہر اپنی خوبیوں میں بے مثال ہوا کرتا ہے ۔۔خاص اس کے رہنے والوں کے لیئے تو ۔۔۔۔کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کراچی میں کوئی بات نہیں۔۔۔۔:happy:
 
تو پھر ثابت ہوا بھیا کہ ہر شہر اپنی خوبیوں میں بے مثال ہوا کرتا ہے ۔۔خاص اس کے رہنے والوں کے لیئے تو ۔۔۔ ۔کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کراچی میں کوئی بات نہیں۔۔۔ ۔:happy:
کراچی میں جن کے لیئے کچھ نہیں ان کے لیئے کچھ نہیں لیکن جن کا کراچی ہی سب کچھ ہے ان سے پوچھیں تو پتہ چلے گا کہ کراچی کیا شے ہے ۔ عروس البلاد کی اپنی خصلتیں اور خوبیاں ہیں ۔ لیکن موضوع اس دھاگے کا لاہور ہے تو لاہور پر بات ہو تو اور اچھا رہے گا ۔۔ کیا خیال ہے آپکا
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
کراچی میں جن کے لیئے کچھ نہیں ان کے لیئے کچھ نہیں لیکن جن کا کراچی ہی سب کچھ ہے ان سے پوچھیں تو پتہ چلے گا کہ کراچی کیا شے ہے ۔ عروس البلاد کی اپنی خصلتیں اور خوبیاں ہیں ۔ لیکن موضوع اس دھاگے کا لاہور ہے تو لاہور پر بات ہو تو اور اچھا رہے گا ۔۔ کیا خیال ہے آپکا
میں بالکل متفق ہوں اس لیئے میں نے پہلی پوسٹ میں ذکر لاہور کا کیا ۔۔۔۔رہی بات کراچی کے ذکر آنے کی تو اس لیئے ہوا کہ یہاں کراچی کا حوالہ دیا گیا تھا:happy:
 
نہیں بھیا میں تو یہ باتیں سن سن کر اکتا گئی تھی کانوں کا سنا تو سنا ہے ابھی میں نے:heehee:

لاہور اور کراچی کا موازنہ بھی دلچسپ ہے اور اکثر ہوتا رہتا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان دو شہروں میں بہرحال ایک زبردست مقابلہ کی فضا پائی جاتی ہے۔

میرا اپنا ذاتی مشاہدہ ہے کہ پاکستان میں لاہور سے سب سے زیادہ ملتا جلتا شہر کراچی ہی ہے اور اگر لاہوریوں کی زندہ دلی کراچی پہنچائی جا سکے تو کیا ہی بات ہے۔ :LOL:

دیکھ لو ، لاہوریوں نے اپنے شہر پر دھاگے شروع کر رکھے ہیں اور خوب سجا رہے ہیں ، کراچی والے حالانکہ تعداد میں دگنے اور محفل پر تو شاید دس گنا ہیں مگر کسی کو خیال نہیں آیا ۔ اس سے کیا ثابت ہوتا ہے ؟ :p

لاہور کھانوں سے زیادہ اہل لاہور کی زندہ دلی سے مشہور ہے ۔ :)
تاریخی عمارات
باغات (لاہور کو باغات کا شہر بھی کہا جاتا ہے )
دلفریب پارک (ریس کورس پارک ، جلو پارک )
تعلیمی ادارے
لائبریریاں (پنجاب یونیورسٹی پبلک لائبریری اور قائداعظم لائبریری پبلک لائبریری )

عین وسط میں ایک خوبصورت ٹھنڈی لمبی نہر جو شہر کے حسن کو چار چاند لگائے رکھتی ہے

ایک شہر میں دو شہروں کا حسین امتزاج
پرانا تاریخی لاہور جو آٹھ دروازوں میں مقید ہے اور نیا لاہور جو اس سے دس گنا سے زیاہ بڑا جس میں پرانا لاہور اپنی ثقافت کے ساتھ زندہ و بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔

صرف مغلوں کے چند باغات کے نام ہی دیکھ لو۔
گلابی باغ
باغ عیشان
پرویز باغ
باغ مہابت خان
انگوری باغ
باغ فتح گڑھ
مقبرہ نادرہ بیگم باغ
باغ ابو لحسن
باغ علی مردان خان
باغ ملا شاہ

اب باغ وزیر خان ، باغ انار کلی اور چوبرجی باغ کا نام نہ لینا تو زیادتی ہوگی۔

تاریخی عمارات پر اب کیا کہوں ، مقبرہ نور جہاں اور انارکلی کا نام ہی کافی ہے۔

جس شہر میں اتنا کچھ ہو ، اسے شہر بے مثال نہ کہا جائے تو کیا کہا جائے بھلا ۔ :)
 
Top