يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَابْتَغُوا إِلَيْهِ الْوَسِيلَةَ وَجَاهِدُوا فِي سَبِيلِهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٣٥﴾
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو اور اُس کی جناب میں بار یابی کا ذریعہ تلاش کرو اور اس کی راہ میں جدوجہد کرو، شاید کہ تمہیں کامیابی نصیب ہو جائے۔
قرآن، سورت المائدہ، آیت نمبر 35
وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَىٰ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِم بَرَكَاتٍ مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ وَلَٰكِن كَذَّبُوا فَأَخَذْنَاهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴿٩٦﴾
اگر بستیوں کے لوگ ایمان لاتے اور تقویٰ کی روش اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین سے برکتوں کے دروازے کھو ل دیتے، مگر اُنہوں نے تو جھٹلایا، لہٰذا ہم نے اُس بری کمائی کے حساب میں انہیں پکڑ لیا جو وہ سمیٹ رہے تھے۔
قرآن، سورت الحج، آیت نمبر 32
إِنَّ الَّذِينَ يَغُضُّونَ أَصْوَاتَهُمْ عِندَ رَسُولِ اللَّهِ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ امْتَحَنَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ لِلتَّقْوَىٰ ۚ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَأَجْرٌ عَظِيمٌ ﴿٣﴾
جو لوگ رسول خدا کے حضور بات کرتے ہوئے اپنی آواز پست رکھتے ہیں وہ در حقیقت وہی لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ نے تقویٰ کے لیے جانچ لیا ہے، اُن کے لیے مغفرت ہے اور اجر عظیم۔
قرآن، سورت الحجرات، آیت نمبر 03
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ ﴿١١٩﴾
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو اور سچے لوگوں کا ساتھ دو۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا لَقِيتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوا وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٤٥﴾
اے ایمان لانے والو، جب کسی گروہ سے تمہارا مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہو اور اللہ کو کثرت سے یاد کرو، توقع ہے کہ تمہیں کامیابی نصیب ہو گی۔
قرآن،سورت الانفال، آیت نمبر 45
میں نے قرآن مجید کی آیت پیش کردی ہیں، کلام الہی کے سامنے نہ شاعری چلتی ہے اور نہ لفاظی۔۔۔۔ یہ کلام بر حق ہے۔ جو ایمان والوں کو کسی بھی گروہ کے مقابلے میں ڈٹ جانے کو کہتا ہے کہ کامیابی اسی طرح ملتی ہے۔
امید ہے بات جناب کو سمجھ آگئی ہوگی یا مزید وضاحت کی ضرورت ہے؟ تحریک لبیک ناموس رسالتﷺ کا علم لے کر اٹھی ہے، اللہ عزوجل اس کا طاغوتی قوتوں کے مقابلے میں کامیابی عطا کرے۔ آمین
میرے محترم بھائی کاپی پیسٹ سے باہر آئیں قران کا مطالعہ کریں ۔
اللہ سوہنے نے کیا وعید فرمائی ہے ان کے لیئے جو اپنے دنیاوی مفاد کے لیئے اللہ کے پاک کلام کو گویا بیچ دیتے ہیں ۔
اور خدا را اللہ سے ڈرتے اللہ کے کلام کو دوسروں سے زیادہ اپنی اصلاح کا ذریعہ بنائیں ۔
آپ کی اس پوسٹ پر پر مزاح یا مضحکہ خیز یا غیر متفق کی ریٹنگ بنتی ہے ۔ اب سوچ لیں کہ قران پاک کو مذاق بنانے والے کے لیئے اللہ سوہنے نے کیا وعید فرمائی ہے ۔
اے حبیب تم کہہ دو میرے لیئے میرا اللہ کافی ہے ۔ وہی میرا وکیل وہی میرا مولا وہی میرا مددگار ہے ۔
کبھی میں بھی بے وقوف بنا تھا ۔ میں نے بھی لاٹھی تھپڑ کھائے ہیں ۔ اور پھر رہنماؤں کا حال بھی دیکھا ۔
سب دھندا ہے یہ ۔۔۔۔۔ بہت گندہ ہے ۔۔ معصوم سادہ لوگوں کو مذہب کا ٹیکہ لگاؤ اور اپنی دکانداری چمکاؤ ۔۔۔ فساد و انتشار کا سبب ہے یہ سب ۔
اللہ سوہنا ہم سب کو ہدایت سے نوازتے قران پاک کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی توفیق سے نوازے ۔ آمین
بہت دعائیں