لطیفے ۔۔۔۔۔۔تصویری یالفظی

تعارف کیلئے ریٹنگ ہی کافی ہے
اچھا۔۔۔۔ ۔۔ ڈاولینس لیا تو بات بنی
کیا چھکا مارا ہے۔۔۔ :laugh:
ریٹنگ تو اس فورم میں شناختی علامت بن گئی ہے آپ کی ۔۔ :rollingonthefloor:
harper_1690392c.jpg
 
آج پرانے زمانے کا وہ فلمساز یاد آگیا جو مولوی صاحب کے پاس اپنی فلم کی پرموشن کیلیے چلا گیا
چونکہ ان دنوں نیا نیا پاکستان بنا تھا ریڈیو بھی کسی کسی کے پاس تھا اس لیے کاروبار کی تشہیر کیلیے مسجد کا لاوڈسپکیر ہی استعمال ہوتا تھا اگر کوئی شہر سے تازہ اور نئی سبزی لایا ہے تو اسکا اعلان مسجد میں ،کسی نے چھوٹا بڑا گوشت بیچنے کیلیے بکری یا گائے حلال کی تو مسجد کے سپیکر سے اعلان کروا دیا جاتا ۔کوئی پھیری والا کپڑے جوتے بیچنے آگیا تو مسجد کے سپیکر سے سب کو اطلاع دے دی جاتی
گویا ہر کام کیلیے مسجد کا سپیکر ہی استعمال ہوتا تھا یہاں تک کہ کسی کے گھر مہمان آجاتے تو وہ بھی لاوڈسپکیر پہ اعلان کروا دیتا کہ " اماں گھر آجا سائیوالوں پروہنے آئے نیں ۔
اسی طرح فلمساز اسلم ایرانی نے کچھ پیسہ اکٹھا کیا اور فلم بنا دی جسے بمبینو سینما لاہور میں ریلیز کرنا چاہتا تھا اس سلسلے میں وہ مولوی صاحب کے پاس چلا گئے کہ جنابِ والا آپ اعلان کر دیں کی بمبینو سینما میں اتوار والے دن "ڈاچی "فلم ریلیز ہو رہی ہے جسکے تین شو ہونگے
مولوی صاحب نے جب یہ سنا تو فوراً آگ بگولہ ہوگئے کہ کمبخت تم ہم سے یہ کیا کروانا چاہتے ہو اب مساجد سے فلموں اور بے حیائی کی تشہیر کی جائے گی؟
اسلم ایرانی نے جب یہ سنا تو جیب سے ایک پیکٹ نکال کر مولوی صاحب کو تھما دیا کہ سرکار کچھ عنایت کریں میرا اس فلم پر بہت پیسہ لگا ہے اگر فلاپ ہوگئی تو میں تباہ ہو جاونگا
مولوی صاحب نے پیکٹ کھولا جس میں نوٹ بھرے ہوئے تھے۔ تھوڑی دیر سوچا اور پوچھا ۔ پہلا شو کب ہے؟ اسلم صاحب نے ساری تفصیل بتا دی
مولوی صاحب نے کہا اچھا تم جاو میں جمعہ والے دن کچھ کرتا ہوں۔
جب جمعے کا دن آیا تو مولوی صاحب نے خطبہ شروع کیا جس میں بڑھتی ہوئی بے حیائی پہ گفتگو کی گئی۔ کہ کس طرح مغربی کلچر ہمیں تباہ کررہا ہےاور نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے۔ ہم سب صرف نام کے مسلمان ہیں عمل کوئی نہی کرتا
اب یہی دیکھ لو تم لوگ یہاں تو سر ہلا رہے ہو اور اچھی اچھی باتیں سن رہے مگر ان پر عمل کسی نے نہی کرنا
ابھی نماز پڑھ کے باہر جاو گے تو کسی نے بتا دیا کہ بمبینو سینما میں اتوار والے دن نئی فلم ڈاچی لگی جس میں سدھیر، نیلو، نغمہ اور زینت ہے تو تم لوگوں نے وہاں بھی بھاگ جانا ہے کہ مولوی کا واعظ تو سن لیا اب گلوکارہ مالا ، احمد رشدی اور مسعود رانا کی بہترین آواز میں گانے بھی سن لیں۔دین کا کسی کو نہی پتا ہاں مگر یہ ضرور جانتے ہی. کہ حازن قادری نے سٹوری لکھی یے تو ایکشن اور بےحیائی سے بھرپور فلم ہوگی کیونکہ ہیرو سدھیر اور مظہر شاہ ہے
مسجد میں داخلہ مفت ہے مگر نمازیوں کی تعداد دیکھو۔ وہاں ایک روپے کی ٹکٹ بھی خرید لوگے مگر جاو گے ضرور
 
یہ بھی لطیفہ ہے شاہ جی ؟
سردار پٹیل جو مودی اینڈ کمپنی کا ہیرو ہے اور جس نے بھارت کی طرف سے تقسیم کے بعد پاکستان کا حق مارے میں بڑھ چڑھ کر حسہ لیا ، اس کی تعریفوں کے پل جیو نیوز کے پروگرام خبرناک میں باندھے گئے آفتاب اقبال کی قیادت میں کئی مرتبہ ۔ یہ صرف ایک مثال ہے۔
 
Top