مشتاق احمد یوسفی کی کتاب خاکم بدہن سے ایک اقتباس حاضر ہے
درست کہا آپ نےمشتاق احمد یوسفی کی کتاب خاکم بدہن سے ایک اقتباس حاضر ہے
یقیناً پڑھ کر لطف آیا ہوگا۔ شاید کہیں کہیں مسکراہٹ بھی... اب میرے جیسے قنوطی کی نظر دیکھیں۔
چونکہ لطیفوں کی لڑی ہے تو یہاں غمناک کی درجہ بندی بہت بری لگتی ہے۔
آپ کے خیال آپ کی تصویر میں مزاح کا کون سا پہلو تھا جو ہم نہیں دیکھ پائے؟
ایسی لاکھوں پوسٹس ہمارے قدم ہرگز نہیں ڈگمگا سکتیں!!!
یہ تو پورا قبیلہ قریش اکٹھا ہو گیا
بھیا یہ آج کا دور ہے جس میں ہر اُلٹی بات کرکے نتائج حاصل کئے جاتے ہیں۔۔ایک وہ تھے جو خوش رہنے کے طریقے بتا رہے تھے رونے کے ذریعے اور ایک یہ آ گئے ہیں کہ موٹاپے کو کم کرنے کے لیے روئیں۔