ماسٹر اسکول سے تھک کر گھر واپس آیا اور کھانا کھانے بیٹھ گیا۔
کھاتے کھاتے اپنی بیوی کو بتایا کہ "کھانا بالکل اچھا نہیں ہے ، کوئی ذائقہ نہیں آرہا ہے۔"
بیوی اپنی برائی کا بدلہ لینے کے لئے اٹھی اور کووڈ ہیلپ لائن کو فون کیا اور ایمبولینس کو بلایا۔
اور کہا.. "ان کو کھانے کا ذائقہ نہیں آ رہا ہے .."
ایمبولینس ماسٹر کو کووڈ ہسپتال لے گئی اور انہیں قرنطین کردیا۔
اس طرح بیوی نے اس کا بدلہ لیا۔
*اب کہانی میں ایک نیا موڑ*
دوسری طرف ، ماسٹر صاحب سے یہ پوچھا گیا کہ "آپ کے ساتھ کس کس کا رابطہ ہوا؟"
ماسٹر نے بالکل سکون سے کہا ..
- میری بیوی
- میر1 سسر
- میری ساس
- میری سالیاں
- میرے سالے
اب یہ سارے لوگ بھی کووڈ ہسپتال کے بستر پر بیٹھے ہوئے ماسٹر صاحب کو یاد کررہے ہیں۔
اور اس کی اہلیہ سوچ رہی ہیں کہ کاش میں نے انہیں *اچار* دے دیا ہوتا۔
*ماسٹر تو ماسٹر ہوتا ہے۔*
------------
منقول از فیس بُک۔ (اپنی اپنی نوکری کی نوعیت کے مطابق 'ماسٹر' کے کردار کو بلا روک ٹوک بدلا جا سکتا ہے)۔