بٹیا
اُلٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا
آپی دوا بھی کیا کرئے۔ پتہ ہے ایک دفعہ اس کو معمولی سا نزلہ زکام ہوا۔ ڈاکٹر کے پاس گئی۔ ڈاکٹر نے کہا میں دوائی لکھ دیتا ہوں۔ کہنے لگی، ڈاکٹر صاحب کڑوی دوا نہ لکھنا۔
ڈاکٹر کہنے لگا، اچھا تو میں آدھ کلو جلیبیاں لکھ دیتا ہوں۔
یہ کہنے لگی، ہاں یہ ٹھیک ہے۔ اور ڈاکٹر نے واقعی آدھ کلو جلیبیاں لکھ دیں۔
اب یہ ڈاکٹر کا پرچہ پکڑ کر کیمسٹ کے پاس گئی اور آدھ کلو جلیبیاں طلب کیں۔ اب کیمسٹ لاکھ کہہ رہا ہے، بی بی یہ دوائیوں کی دکان ہے، کوئی حلوائی کی دکان نہیں ہے۔
لیکن یہ مانے تو تب ناں۔ کہنے لگی ڈاکٹر نے دوا لکھ کر دی ہے تو دوائیوں کی دکان سے ہی ملے گی ناں۔
کیمسٹ نے اپنے پلے سے پیسے دے کر لڑکے کو بھیجا کہ جاؤ، حلوائی کی دکان سے آدھ کلو جلیبیاں لے کر آؤ۔ وہ لیکر آیا تو اس نے اس کو دیں اور پیسے بھی نہیں لیے۔
اب دوا یہاں کیا کرئے، آپ ہی بتائیں۔