ایک جھلا سا آدمی کسی گلی کی نکر پر کھڑا کہہ رہا تھا ۔“چوبیس، چوبیس، چوبیس، چوبیس۔۔۔“
کوئی سیانا اسکے قریب سے گذرتے ہوئے کہنے لگا “اوئے پاگل یہ کیا چوبیس چوبیس کی رٹ لگا رکھی ہے؟ کوئی اور کام نہیں تمھیںکرنے کو۔۔۔ وغیرہ وغیرہ “
لیکن وہ پھر بھی باز نہ آیا اور سپاٹ لہجے میں کہتا رہا “چوبیس، چوبیس، چوبیس۔۔“
سیانا آدمی سر جھٹک کر پاگل آدمی کے پاگل پن پر ہنستا ہوا آگے بڑھ گیا کہ یہ تو پاگل ہے میں سیانا ہوںمیں کیوںاس سے الجھوں۔۔۔۔۔۔
جونہی وہ گلی کی نکر مڑا عین اسی جگہ پر بغیر ڈھکنے کے گٹر تھا وہ سیانا آدمی اس میں گر گیا۔ گھڑام کی آواز سنتے ہی پاگل آدمی کہنا شروع ہو گیا۔ “ پچیس، پچیس، پچیس،