ڈاکٹر عظیم سہارنپوری
محفلین
ایسا نشہ کہاں ہے کسی بھی شراب میں
جیسا سرور چا ئے میں ہے یا کتاب میں
عظیم
جیسا سرور چا ئے میں ہے یا کتاب میں
عظیم
بارش ہے چائے میز پہ ہے ہاتھ میں کتاب
موسم ہے سرد پاس مہکتا ہے اک گلاب
یا
بارش ہے چائے ہاتھ میں ہے میز پر کتاب
موسم ہے سرد پاس مہکتا ہے اک گلاب
وہ لطف آرہا ہے کہ بس کچھ نہ پوچھیے
ایسا سرور آئے گا پی کر کہاں شراب
بہت خوب اشعار کہے ہیں آپ نے ۔ مزہ آ گیا پڑھ کے۔ بہت داد قبول فرمائیں۔آپ کی خواہش کے مطابق کچھ کہنے کی کوشش کی ہے اپنی طرف سے سرد موسم اور شامل کر دیا کہ سردی کی بارش میں چائے کا مزا ہی الگ ہے سردی کے موسم میں گلاب پر پھول بھی بہت آتے ہیں
بہت خوب اشعار کہے ہیں آپ نے ۔ مزہ آ گیا پڑھ کے۔ بہت داد قبول فرمائیں۔
چلو پھر چائے پیتے ہیںکیا بات ہے ڈاکٹر صاحب، میری طرف سے اس میں بارش بھی شامل کر لیں۔ چائے ہو، کتاب ہو اور بارش ہو۔
-------------------------------------------------------------------------
وہ خفا ہے تو نہ آئے کبھی چائے پینے
اور اگر خوش ہے تو آئے ابھی چائے پینے
ایک تالاب تھا کچھ پیڑ تھے اور تنہائی
میں جہاں شام ڈھلے جاتی تھی چائے پینے
اب تو اک عمر ہوئی آیا نہیں ہرجائی
وہ جو آتا تھا مرے گھر کبھی چائے پینے
صبح کا ہاتھ پکڑ کر کبھی دستک دے گی
دیکھنا آئے گی تیرہ شبی چائے پینے
میں یہاں پیڑ کے سائے میں جو بیٹھی سعدی
یک بہ یک آئے پرندے سبھی چائے پینے
(سعدیہ صفدر سعدی)
اعلیٰاس کی محفل میں چھوڑ آئے
جلتی سگریٹ ٹھنڈی چائے
پتا نہیں کس ظالم کا شعر ہے ..... کمال شعر ہے ...
واہ واہ کیا بات ہے امجد صاحب کی 🌷چائے میں چینی ملانا اس گھڑی بھایا بہت
زیرلب وہ مسکراتا شکریہ اچھا لگا
امجد اسلام امجد