عثمان
محفلین
کس کے خلاف ؟لیکن یہ تو زیادتی ہے۔۔۔ میں اس کے خلاف مہم چلاؤن گا
لوبسٹر یا انتظامیہ؟
کس کے خلاف ؟لیکن یہ تو زیادتی ہے۔۔۔ میں اس کے خلاف مہم چلاؤن گا
آپ نے خود ہی تو لکھا تھا کہ آپ کی جان چلی گئی ہے۔۔۔ جس کی جان چلی گئی ہو وہ زندہ تو نہیں کہلاتا۔۔۔۔مر جاوں کیا؟
ہماری جان گئی انکا مزاق ٹھہرا
دونوں کے خلافکس کے خلاف ؟
لوبسٹر یا انتظامیہ؟
یعنی آپ لوبسٹر اور انتظامیہ کو مذاق سمجھ رہے ہیں ؟دونوں کے خلاف
آپ کو مذاق سوجھ رہا ہے اور یہاں انتہائی عالمانہ و سنجیدہ مباحث چل رہے ہیں
ہنس لو۔ لیکن اگر لوبسٹر آگیا تو پھر ؟کیا میں یہاں تھوڑا سا ہنس لوں؟
لوبسٹرز سے معلوم کر لوکیا میں یہاں تھوڑا سا ہنس لوں؟
تو پھر بھاگ جاؤں گی بھیاہنس لو۔ لیکن اگر لوبسٹر آگیا تو پھر ؟
لوبسٹرز سے معلوم کر لو
لوبسٹر کے متعلق آپ کیا جانتے ہیں اسکی کتنی اقسام ہیں کہاں کہاں پا یا جاتا ہے آپ اسے کھانا چاہیں گے یا کھا چکے وغیرہ وغیرہ
عزیزامین کیا آپ نے حلال حرام کے متعلق بھی پوچھا تھا؟؟؟؟؟؟؟؟؟ویسے میرے خیال میں لابسٹر lobster, شرمپ Shrimp اور پران Prawn میں کوئی زیادہ فرق نہیں صورتاً اور ذائقے کے اعتبار سے۔ ہاں سائنٹیفک کلاسی فیکشن کے اعتبار سے یہ الگ الگ ہیں۔اور جسامت میں بھی فرق ہوتا ہے۔
اور فقہ حنفی کے اعتبار سے سمندری جانوروں میں صرف مچھلی حلال ہے تاہم جھینگا از قسم مچھلی ہے یا نہیں یہ خود ایک مابہ نزاع معاملہ ہےعلماء کے درمیان۔
مچھلی کیا ہے ؟ فقہ حنفی والے کسے مچھلی قرار دیتے ہیں ؟اور فقہ حنفی کے اعتبار سے سمندری جانوروں میں صرف مچھلی حلال ہے تاہم جھینگا از قسم مچھلی ہے یا نہیں یہ خود ایک مابہ نزاع معاملہ ہےعلماء کے درمیان۔
مچھلی کومچھلی کیا ہے ؟ فقہ حنفی والے کسے مچھلی قرار دیتے ہیں ؟
یا پھر وہ آبی مخلوق جو حلال ہے ، مچھلی ہے!مچھلی کو
اس بارے میں میرے خیال میں علما خود سائنس کے حوالوں کو مستند مانتے ہیں علما قدیم کا مجھے بالکل صحیح نہیں معلوم۔مچھلی کیا ہے ؟ فقہ حنفی والے کسے مچھلی قرار دیتے ہیں ؟
بہت شکریہ۔ اس بات کی وضاحت کیجئے گا کہ کیا یہ دریا والے قوانین سمندر والے جانوروں پر بھی لاگو ہوتے ہیں؟اس بارے میں میرے خیال میں علما خود سائنس کے حوالوں کو مستند مانتے ہیں علما قدیم کا مجھے بالکل صحیح نہیں معلوم۔
مولانا یوسف لدھیانوی مرحوم نے ایک بار اس سلسلے میں یہ جواب دیا تھا
”س… کیا جھینگا کھانا جائز ہے؟
ج… مچھلی کے علاوہ کسی اور دریائی یا سمندری جانور کا کھانا جائز نہیں، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جھینگا مچھلی کی قسم نہیں ہے، اگر یہ صحیح ہے تو کھانا جائز نہیں۔“
عوام الناس ”اگر“ اور ”مگر“ میں نہیں جاتے، کیا ابھی تک علماء کو تحقیق نہیں ہوئی کہ جھینگے کی نوعیت کیا ہے؟ یا تو صاف کہہ دیا جائے کہ یہ مچھلی کی قسم نہیں ہے، اس لئے کھانا جائز نہیں، یا اس کے برعکس۔ عوام الناس، علماء کے اس قسم کے بیان سے اسلام اور مسئلے مسائل سے متنفر ہونے لگتے ہیں اور علماء کا یہ رویہ مسئلے مسائل کے سلسلے میں گول مول بہتر نہیں ہے۔ میں نے لغت میں دیکھا تو جھینگے کی تعریف مچھلی کی ایک قسم ہی لکھی گئی ہے۔ آخر علماء کیا آج تک یہ نہیں طے کر پائے کہ یہ مچھلی کی قسم ہے کہ نہیں؟ مفتی محمد شفیع صاحب، مولانا یوسف بنوری، مولانا شبیر احمد عثمانی اور دُوسرے علمائے حق کا کیا رویہ رہا؟ کیا انہوں نے جھینگا کھایا یا نہیں؟ اور اس کے متعلق کیا فرمایا؟ اُمید ہے آپ ذرا تفصیل سے کام لیتے ہوئے اس مسئلے پر روشنی ڈالیں گے۔
ج… صورتِ مسئولہ میں مچھلی کے سوا دریا کا اور کوئی جانور حنفیہ کے نزدیک حلال نہیں۔ جھینگے کی حلت و حرمت اس پر موقوف ہے کہ یہ مچھلی کی جنس میں سے ہے یا نہیں؟ ماہرینِ حیوانات نے مچھلی کی تعریف میں چار چیزیں ذکر کی ہیں۔ ۱:-ریڑھ کی ہڈی، ۲:-سانس لینے کے گلپھڑے، ۳:-تیرنے کے پنکھ، ۴:-ٹھنڈا خون۔ چوتھی علامت عام فہم نہیں ہے، مگر پہلی تین علامات کا جھینگے میں نہ ہونا ہر شخص جانتا ہے۔ اس لئے ماہرینِ حیوانات سب اس اَمر پر متفق ہیں کہ جھینگے کا مچھلی سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ یہ مچھلی سے بالکل الگ جنس ہے۔ جبکہ جواہر اخلاطی میں تصریح ہے کہ ایسی چھوٹی مچھلیاں سب مکروہِ تحریمی ہیں، یہی صحیح تر ہے۔
http://shaheedeislam.com/aap-k-masa...l-jild-4/1381-daryai-janwaron-ki-sharai-hukam
سائنس کے حوالوں میں تو سانپ مچھلی اور اس سے ملتی جلتی اقسام کو بھی کئی جگہ "مچھلی" قرار دیا گیا ہے جن میں ریڑھ کی ہڈی وغیرہ نہیں ہوتی۔ یقیناً آپ کے علماء کے نزدیک یہ حلال نہ ہو۔ پھر "مچھلی" کی تعریف خود متنازعہ ہے اور ماہرین حیاتیات مچھلی کی بجائے دوسری تقسیم پر زور دیتے ہیں۔اس بارے میں میرے خیال میں علما خود سائنس کے حوالوں کو مستند مانتے ہیں علما قدیم کا مجھے بالکل صحیح نہیں معلوم۔
مولانا یوسف لدھیانوی مرحوم نے ایک بار اس سلسلے میں یہ جواب دیا تھا
”س… کیا جھینگا کھانا جائز ہے؟
ج… مچھلی کے علاوہ کسی اور دریائی یا سمندری جانور کا کھانا جائز نہیں، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جھینگا مچھلی کی قسم نہیں ہے، اگر یہ صحیح ہے تو کھانا جائز نہیں۔“
عوام الناس ”اگر“ اور ”مگر“ میں نہیں جاتے، کیا ابھی تک علماء کو تحقیق نہیں ہوئی کہ جھینگے کی نوعیت کیا ہے؟ یا تو صاف کہہ دیا جائے کہ یہ مچھلی کی قسم نہیں ہے، اس لئے کھانا جائز نہیں، یا اس کے برعکس۔ عوام الناس، علماء کے اس قسم کے بیان سے اسلام اور مسئلے مسائل سے متنفر ہونے لگتے ہیں اور علماء کا یہ رویہ مسئلے مسائل کے سلسلے میں گول مول بہتر نہیں ہے۔ میں نے لغت میں دیکھا تو جھینگے کی تعریف مچھلی کی ایک قسم ہی لکھی گئی ہے۔ آخر علماء کیا آج تک یہ نہیں طے کر پائے کہ یہ مچھلی کی قسم ہے کہ نہیں؟ مفتی محمد شفیع صاحب، مولانا یوسف بنوری، مولانا شبیر احمد عثمانی اور دُوسرے علمائے حق کا کیا رویہ رہا؟ کیا انہوں نے جھینگا کھایا یا نہیں؟ اور اس کے متعلق کیا فرمایا؟ اُمید ہے آپ ذرا تفصیل سے کام لیتے ہوئے اس مسئلے پر روشنی ڈالیں گے۔
ج… صورتِ مسئولہ میں مچھلی کے سوا دریا کا اور کوئی جانور حنفیہ کے نزدیک حلال نہیں۔ جھینگے کی حلت و حرمت اس پر موقوف ہے کہ یہ مچھلی کی جنس میں سے ہے یا نہیں؟ ماہرینِ حیوانات نے مچھلی کی تعریف میں چار چیزیں ذکر کی ہیں۔ ۱:-ریڑھ کی ہڈی، ۲:-سانس لینے کے گلپھڑے، ۳:-تیرنے کے پنکھ، ۴:-ٹھنڈا خون۔ چوتھی علامت عام فہم نہیں ہے، مگر پہلی تین علامات کا جھینگے میں نہ ہونا ہر شخص جانتا ہے۔ اس لئے ماہرینِ حیوانات سب اس اَمر پر متفق ہیں کہ جھینگے کا مچھلی سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ یہ مچھلی سے بالکل الگ جنس ہے۔ جبکہ جواہر اخلاطی میں تصریح ہے کہ ایسی چھوٹی مچھلیاں سب مکروہِ تحریمی ہیں، یہی صحیح تر ہے۔
http://shaheedeislam.com/aap-k-masa...l-jild-4/1381-daryai-janwaron-ki-sharai-hukam
جی ہاں۔بہت شکریہ۔ اس بات کی وضاحت کیجئے گا کہ کیا یہ دریا والے قوانین سمندر والے جانوروں پر بھی لاگو ہوتے ہیں؟