ضروری نہیں کہ ہر رائے ہی قبول کی جائے مگر کسی رائے کو مسترد کرنے کے لئے بھی دلائل کا ہونا ضروری ہے۔
کوئی شبہ نہیں بجا فرمایا ! لیکن آپ کی اس رائے کو دلائل سے ثابت کرنے کے لیئے مجھے اسی مردانہ "ذہنیت" کا استمعال کرنا پڑے گا ۔۔ جس کے خلاف اکثر میں لکھتا رہتا ہوں تو یقیننا ایسا میں نہیں کر سکوں گا۔۔ اسی لیئے میں ہمیشہ لڑکوں اور لڑکیوں یا مرد و خواتین میں برابری کی بات کرتا ہوں خصوصا ذہانت کے حوالے سے ۔۔ اس میں کمی بیشی کی وجہ صرف حالات ہوتے ہیں ۔۔۔
مثلا ایک لڑکے اور لڑکی کو اگر آکسفورڈ میں پڑھنے کا موقعہ ملے تو وہ وہ لڑکا مقابلتا اس لڑکی کے جو کسی عام یونیورسٹی میں پڑھی ہو گی زیادہ ذہین ثابت ہو گا اور یہی معاملہ آکسفورڈ کی لڑکی بمقابلہ ایک عام یونیورسٹی کے طالب لڑکے کے ساتھ ہو گا۔۔۔
عزت نفس کے معاملے میں بھی کچھ ایسا ہی ہے تربیت کی کمی بلکہ اچھی تربیت کی کمی ، سوسائٹی کا رویہ ، تعلیمی رحجان و مواقع اور دوسرے تمام ذرائع جو انسانی نفسیات و عادات پر اثر انداز ہوتے ہیں وہ ہر جنس کے لیئے مختلف ہوتے ہیں اور اس کا نتیجہ بھی مختلف !
تو فرق کرنے پر ہمیں یہ تمام چیزیں بھی دیکھنی پڑیں گی ۔۔۔۔۔۔
وسلام