لڑکیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم ملالہ یوسفزئی کے نام سے سیارچہ منسوب

فاتح

لائبریرین
اگر آپ کی مراد ملالہ سے ہے اور اُس طبقے سے ہے جو ہر وقت ملالہ کے گن گاتے نہیں تھکتا تو سچی بات یہ ہے کہ مجھے بھی اس معاملے میں بہت سے اشکال ہیں۔

تاہم ملالہ کی حمایت کرنے والے لوگ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ہے۔ سو اُن سے تو ہمارا ہر ہر موڑ پر اختلاف ہے۔

1- وہ آئے دن اسلام کے خلاف کوئی نہ کوئی بات نکال کر لے آتے ہیں۔
2- وہ ہر دوسرے دن دو قومی نظریے پر وار کرتے ہیں۔
3- وہ پاکستان کے اسلامی تشخص کے سخت مخالف ہیں۔
4- وہ پاکستان کو سیکولر اسٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔
5- وہ طالبان اور دیگر مذہبی تنظیموں کی آڑ لے کراسلام کو بُرا بھلا کہتے ہیں۔
6- وہ پاکستانیوں کو اسلام سے دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔
7- اور بھی نہ جانے کیا کیا کچھ ہے کہنے کو اس سلسلے میں۔
محمد احمد بھائی، کیا آپ کو اندازہ ہے کہ آپ نے سنجیدگی کے نام پر کیا لطیفے لکھ دیے ہیں اور پنجابی محاورے (ڈگیا کھوتے توں غصہ کمہار تے) کی تصویر پیش کر دی ہے۔۔۔ ملاحظ ہو:
  1. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ آئے دن اسلام کے خلاف کوئی نہ کوئی بات نکال کر لے آتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  2. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ ہر دوسرے دن دو قومی نظریے پر وار کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  3. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ پاکستان کے اسلامی تشخص کے سخت مخالف ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  4. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ پاکستان کو سیکولر اسٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  5. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ طالبان اور دیگر مذہبی تنظیموں کی آڑ لے کراسلام کو بُرا بھلا کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  6. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ پاکستانیوں کو اسلام سے دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  7. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ اور بھی نہ جانے کیا کیا کچھ ہے کہنے کو اس سلسلے میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
بھلا ہوا کہ آپ نے کہیں یہ نہ لکھ دیا کہ چونکہ پاکستان کے لبرل طبقے کے لوگ تو کھانا کھاتےہیں اور پانی پیتے ہیں اور سوتے جاگتے ہیں اور بات کرتے ہیں اور علاوہ ازیں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ بھی استعمال کرتے ہیں اور ہمیں لبرل طبقے سے بہت سی اشکال ہیں لہٰذا ٓج سے ہمارا کھانا پینا سونا جاگنا اور طرہ یہ کہ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ استعمال کرنا بند۔۔۔۔ :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
ہماری ملالہ کے نام سیارچہ کرنا امریکہ کی دوغلی پالیسی ہے ۔ ایک طرف ملالہ کے نام سیارچہ کر کے امریکہ پاکستان سے ہمدردی جتا رہا ہے اور دوسری طرف ہمیں ایران سے سستی گیس لینے پر دھمکیاں دیتا ہے۔
اول تو امریکا کی دوغلی پالیسی :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: یہ نعرہ کافی گھس پٹ گیا ہے۔۔۔
دوم آپ سائنس کے سٹوڈنٹ نہیں لگتے ورنہ ایسی "معصومانہ" بات نہ کرتے۔۔۔ سیارچہ ملالہ کے نام امریکی حکومت یا اُبامے نے نہیں کیا بلکہ اس ماہر فلکیات خاتون (ڈاکٹر ایمی مائنزر) نے کیا ہے جس نے اسے دریافت کیا تھا اور سائنس کے شعبے میں یہ روایت رہی کہ کسی نئی دریافت (بیکٹیریا، وائرس، سپیشیز، سیارے، سیارچے، ستارے، کہکشائیں، وغیرہ) کا نام رکھنا دریافت کرنے والے کا حق ہوتا ہے خواہ وہ اس دریافت کا نام اپنے نام پر رکھے یا کسی اور کے نام پر۔
اب آپ یہ بتائیں کہ ڈاکٹر ایمی دوغلی کیسے ثابت ہوئیں؟
 

فاتح

لائبریرین
ناسا کے خلا باز ڈاکٹر ایمی مینزر نے 316201 نامی سیارچے کو ملالہ کے نام سے منسوب کیا۔
ڈاکٹر مینزر کے مطابق وہ اس سیارچہ کا نام ملالہ پر رکھ کر بہت فخر محسوس کر رہے ہیں۔
یہ خبر کچھ سائنسی و خبر رساں اداروں کی ویب سائٹوں پر پہلے ہی پڑھ چکا تھا لیکن آپ کے مراسلےمیں ڈاکٹر ایمی کی تبدیلیِ جنس دیکھ کر ہنسی آئی اور جب غور کیا تو پتا چلا کہ آپ یہ تحریر من و عن جاوید چوہدری نامی کسی ویب سائٹ سے اٹھا کر لائے ہیں۔۔۔
ڈاکٹر ایمی مائنزر ایک مشہور ماہرِ فلکیات خاتون ہیں جنہیں اس جاہل جاوید چوہدری ویب سائٹ پر اول تو مرد بنا دیا گیا اور دوم یہ کہ ان گھامڑوں نے انہیں ماہر فلکیات (ایسٹرونومر ) سے براہ راست خلا باز (ایسٹروناٹ) بنا ڈالا۔
 
یہ خبر کچھ سائنسی و خبر رساں اداروں کی ویب سائٹوں پر پہلے ہی پڑھ چکا تھا لیکن آپ کے مراسلےمیں ڈاکٹر ایمی کی تبدیلیِ جنس دیکھ کر ہنسی آئی اور جب غور کیا تو پتا چلا کہ آپ یہ تحریر من و عن جاوید چوہدری نامی کسی ویب سائٹ سے اٹھا کر لائے ہیں۔۔۔
ڈاکٹر ایمی مائنزر ایک مشہور ماہرِ فلکیات خاتون ہیں جنہیں اس جاہل جاوید چوہدری ویب سائٹ پر اول تو مرد بنا دیا گیا اور دوم یہ کہ ان گھامڑوں نے انہیں ماہر فلکیات (ایسٹرونومر ) سے براہ راست خلا باز (ایسٹروناٹ) بنا ڈالا۔
:laughing::laughing::laughing:
ڈاکٹر ایمی رن تھیوے یا جنڑو۔۔۔۔۔ سائیں ۔۔۔۔ اساں تاں سیارچے کو تباہ:terror: کریسوں۔ :warzish:
 
ول تو امریکا کی دوغلی پالیسی :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: یہ نعرہ کافی گھس پٹ گیا ہے۔۔۔
یہ نعرہ اگرچہ پرانا ہے مگر بات درست ہے اور امریکی اسٹبلشمنٹ کا رویہ جیسا پہلے دوغلا تھا اب بھی ویسا ہی ہے۔ :p
کسی نئی دریافت (بیکٹیریا، وائرس، سپیشیز، سیارے، سیارچے، ستارے، کہکشائیں، وغیرہ) کا نام رکھنا دریافت کرنے والے کا حق ہوتا ہے خواہ وہ اس دریافت کا نام اپنے نام پر رکھے یا کسی اور کے نام پر۔
ڈاکٹر ایمی کو اس سیارچے کا نام "ملالہ" رکھنے کی ترغیب کیسے ملی؟ ظاہر ہے ملالہ کے حق میں امریکی اور مغربی میڈیا میں اچھی شہرت پھیلی جبھی تو ڈاکٹر نے سیارچے کا نام "ملالہ" رکھنے کا فیصلہ کیا :) آپ مکمل طور پر امریکی اسٹبلشمنٹ سے اس نام رکھنے کا کریڈٹ چھین نے سکتے ، اسٹیبلشمنٹ کا بھی اس کریڈٹ میں حصہ بنتا ہے۔
آپ سائنس کے سٹوڈنٹ نہیں لگتے
الحمد للہ سائنس کا سٹوڈنٹ تو ہوں مگر اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ دریافت کے بعد نام رکھنے کی اس روایت کا علم نہیں تھا۔
کیا آپ یہ دعوی کر سکتے ہیں کہ آپ دنیا کی ہر بات کو اچھی طرح جانتے ہیں؟
 
ظاہر ہے ملالہ کے حق میں امریکی اور مغربی میڈیا میں اچھی شہرت پھیلی
پھیلائی گئی
آپ مکمل طور پر امریکی اسٹبلشمنٹ سے اس نام رکھنے کا کریڈٹ چھین نے سکتے ، اسٹیبلشمنٹ کا بھی اس کریڈٹ میں حصہ بنتا ہے۔
جو چاہے ان کا حسن کرشمہ ساز کرے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اگر مغرب کو ملالہ بہت ہی پسند ہے تو اُنہیں چاہیے کہ وہ ملالہ کے نام سے پاکستان میں تعلیمی سیکٹر میں پروجیکٹس شروع کریں یا حکومتی پروجیکٹس میں معاونت کریں، تاکہ تعلیم کے لئے لڑنے والی ملالہ کے 'کاز' کو تقویت ملے۔
جنت تیری پنہاں ہے تیرے خونِ جگر میں
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ تو آپ اپنے خیالات زریں فرمانے سے پہلے سوچا کریں۔

دراصل آپ نے سیاق و سباق نہیں دیکھا۔ ہم نے اپنی رائے فاروق بھائی کے استفسار کے جواب میں دی ہے۔ فاروق بھائی ایک نئے رُکن ہیں اور ہمارے خیال سے وہ ملالہ سے متعلق پچھلی تمام لڑیوں سے واقف نہیں ہیں سو ہمیں وضاحت کرنی پڑی۔

اور مذکورہ پوسٹ میں بھی ہم نے یہی کہا ہے کہ پچھلے تجربے کی روشنی میں اس بارے میں گفتگو کرنے کا کوئی حاصل حصول نہیں ہوگا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
محمد احمد بھائی، کیا آپ کو اندازہ ہے کہ آپ نے سنجیدگی کے نام پر کیا لطیفے لکھ دیے ہیں اور پنجابی محاورے (ڈگیا کھوتے توں غصہ کمہار تے) کی تصویر پیش کر دی ہے۔۔۔ ملاحظ ہو:
  1. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ آئے دن اسلام کے خلاف کوئی نہ کوئی بات نکال کر لے آتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  2. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ ہر دوسرے دن دو قومی نظریے پر وار کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  3. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ پاکستان کے اسلامی تشخص کے سخت مخالف ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  4. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ پاکستان کو سیکولر اسٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  5. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ طالبان اور دیگر مذہبی تنظیموں کی آڑ لے کراسلام کو بُرا بھلا کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  6. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ پاکستانیوں کو اسلام سے دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
  7. چونکہ پاکستانی لبرل طبقہ کے لوگ ۔۔۔ اور بھی نہ جانے کیا کیا کچھ ہے کہنے کو اس سلسلے میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم لے دے کر اور تو کچھ کر نہیں سکتے سوائے ملالہ بے چاری سے نفرت کے :rollingonthefloor:
بھلا ہوا کہ آپ نے کہیں یہ نہ لکھ دیا کہ چونکہ پاکستان کے لبرل طبقے کے لوگ تو کھانا کھاتےہیں اور پانی پیتے ہیں اور سوتے جاگتے ہیں اور بات کرتے ہیں اور علاوہ ازیں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ بھی استعمال کرتے ہیں اور ہمیں لبرل طبقے سے بہت سی اشکال ہیں لہٰذا ٓج سے ہمارا کھانا پینا سونا جاگنا اور طرہ یہ کہ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ استعمال کرنا بند۔۔۔۔ :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:

موضوع سے متعلق ہمارا جواب محض اتنا سا ہی تھا:

اگر آپ کی مراد ملالہ سے ہے اور اُس طبقے سے ہے جو ہر وقت ملالہ کے گن گاتے نہیں تھکتا تو سچی بات یہ ہے کہ مجھے بھی اس معاملے میں بہت سے اشکال ہیں۔

لیکن آپ کو یہ نظر نہیں آیا۔ دراصل انسان وہی دیکھتا ہے جو وہ دیکھنا چاہتا ہے سو آپ سے کوئی گلہ نہیں ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی، مطالعہ کیا کریں ۔۔۔
لیجیے، جو آپ نے تجویز دی عین اسی طرح مغرب نے کیا لیکن آپ کی تجویز سے کوئی ڈیڑھ سال پہلے ہی وہ یہ کام کر چکے تھے:
http://frankel.house.gov/media-cent...e-passes-the-malala-yousafzai-scholarship-act
یہ تو پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے شعبے میں امریکی امداد کا ایکٹ تھا جو خصوصاً ملالہ یوسف زئی کے نام سے منسوب ہے لیکن اس کے علاوہ آپ کے مانگنے سے پہلے ہی آپ کو بے شمار مغربی ممالک کئی شعبہ ہائے زندگی میں بھیک یا خیرات دے رہے ہیں جن میں تعلیم کا شعبہ بھی سرِ فہرست ہے، ملاحظہ ہو:
http://www.ngos.org.pk/international_ngos_pakistan.htm
تبھی آپ سے کہا ہے کہ مطالعہ کیا کریں :)

مطالعہ کرنے کا مشورہ بُرا نہیں ہے۔ تاہم پاکستان میں غیر ملکی این جی اوز کیا کام کر رہی ہیں اُس کا اندازہ پاکستان میں تعلیم کی صورتحال سے بخوبی ہوتا ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
مطالعہ کرنے کا مشورہ بُرا نہیں ہے۔ تاہم پاکستان میں غیر ملکی این جی اوز کیا کام کر رہی ہیں اُس کا اندازہ پاکستان میں تعلیم کی صورتحال سے بخوبی ہوتا ہے۔
ذرا سوچیں کہ یہ بھی نہ کر رہی ہوتیں تو کیا حال ہوتا۔
 

Fawad -

محفلین
ڈاکٹر ایمی کو اس سیارچے کا نام "ملالہ" رکھنے کی ترغیب کیسے ملی؟ ظاہر ہے ملالہ کے حق میں امریکی اور مغربی میڈیا میں اچھی شہرت پھیلی جبھی تو ڈاکٹر نے سیارچے کا نام "ملالہ" رکھنے کا فیصلہ کیا :) آپ مکمل طور پر امریکی اسٹبلشمنٹ سے اس نام رکھنے کا کریڈٹ چھین نے سکتے ، اسٹیبلشمنٹ کا بھی اس کریڈٹ میں حصہ بنتا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جو رائے دہندگان انتہائ جذباتی انداز ميں امريکہ کی ملالہ ميں مبينہ غير معمولی دلچسپی کے حوالے دے کر سوال اٹھاتے رہتے ہيں، ان کے ليے ميں پاکستان کی تمام اہم سياسی جماعتوں کے سربراہان کے ملالہ کے حوالے سے ديے گئے بيانات پيش کرنا چاہوں گا۔

وزير اعظم پاکستان نواز شريف نے ملالہ کے حوالے سے ان جذبات کا اظہار کيا

http://tribune.com.pk/story/609569/...ays-pakistan-needs-malala-the-most-right-now/

تحريک انصاف کے سربراہ عمران خان کا بيان

http://www.nation.com.pk/pakistan-n...2013/imran-khan-proud-of-daughter-of-pakistan

ايم کيو ايم کے ليڈر الطاف حسين

http://beta.dawn.com/news/756715/mq...ort-to-army-if-it-acts-to-wipe-out-terrorists

پيپلز پارٹی کے آصف زرداری کا ملالہ کے حوالے سے موقف

http://www.mid-day.com/news/2012/dec/101212-Zardari-meets-Malala-says-Pakistan-is-proud-of-her.htm

اس کے علاوہ پاکستان کے سابق آرمی چيف جرنل اشفاق پرويز کيانی کی ہسپتال ميں ملالہ کی عيادت کے حوالے سے خبر

http://www.aaj.tv/2012/10/gen-kayani-visits-peshawar-to-oversee-malalas-treatment/

پاکستان کے تمام اہم قائدين نے ملالہ کے حوالے سے جو بيانات ديے اور جو واضح موقف اختيار کيا وہ اس عوامی جذبے اور ردعمل کا عکاس تھا جو بالآخر اس بين الاقوامی ہمدردی کا باعث بنا جسے بعض عناصر سازش قرار دينے پر بضد ہيں۔

کچھ رائے دہندگان ملالہ کی امريکی صدر اوبامہ سے ملاقات کو اس حوالے سے "ثبوت" قرار ديتے ہيں کہ امريکہ دانستہ اس بچی کو نماياں کر رہا ہے، ان کے ليے ميں اس خبر کا حوالہ پيش کروں گا جس کے مطابق ابوظہبی کے کراؤن پرنس نے ملالہ سے ملاقت کی اور پاکستان ميں بچيوں کی تعليم کو يقینی بنانے کے ليے ان کی خدمات اور جذبے کو سراہا۔

http://gulfnews.com/news/gulf/uae/g...an-rights-activist-malala-yousafzai-1.1189368

اس ميں کوئ شک نہيں کہ ملالہ عالمی سطح پر ان بچيوں کے ليے علامت بن چکی ہيں جنھيں جبری طور پر تعليم کے حصول سے روکا جاتا ہے۔ ليکن يہ امريکی حکومت نہيں ہے جس کی بدولت ملالہ کو يہ مقام حاصل ہوا ہے۔ پاکستان سياسی قائدين کے بيانات جن کا حوالہ ميں نے پيش کيا ہے اور پاکستان کے تمام اہم شہروں میں درجنوں کی تعداد ميں نکالی جانے والی عوامی ريلياں وہ وجہ بنيں جس کی بدولت اس واقعے کو ابتداء ميں عالمی توجہ حاصل ہوئ۔ اور يہ توجہ صرف امريکہ ہی نہيں بلکہ دنيا کے ہر حصے ميں حاصل ہوئ اور اس کی بنياد ايک ايسی معصوم بچی سے اظہار يکجہتی کی مشترکہ خواہش تھی جسے محض سکول جانے کی پاداش ميں سر پر گولی مار دی گئ۔

جب اقوام متحدہ نے نومبر 10 2012 کو ملالہ سے منسوب کيا تو پوری دنيا کے ساتھ پاکستان کے تمام بڑے شہروں ميں ملالہ سے اظہار ہمدردی کے ليے عوامی ردعمل سامنے آيا جس ميں پاکستان ميں لڑکيوں کے ليے حصول تعليم کے حوالے سے اصلاحات کی ضرورت پر زور ديا گيا۔ پاکستان کی کئ سياسی جماعتوں نے نا صرف يہ کہ اس دن کو منايا بلکہ اس ضمن ميں کئ اجتماعات اور ريلياں بھی منعقد کيں۔

يقینی طور پر آپ امريکہ کو اس عالمی ردعمل کے ليے مورد الزام قرار نہيں دے سکتے۔

يہ سوچ انتہائ غلط ہے کہ امريکی حکومت ايک انسانی سانحے کو محض اپنے ايجنڈے کی تکميل کے ليے استعمال کرنا چاہے گی۔ ہم نے صرف ايک ايسی بچی کی بہادری کو خراج تحسين پيش کيا ہے جس نے اپنے علاقے کی بچيوں کے خلاف ج۔بری قدغن کو تسليم کرنے سے انکار کر ديا اور اپنے حقوق کے ليے اٹھ کھڑی ہوئ۔ ليکن حتمی تجزيے ميں ملالہ کو عالمی سطح پر متعارف کروانے کا سہرا امريکی حکومت کے سر نہيں بلکہ پاکستانی عوام اور حکومت پاکستان کے ذمے ہے۔

صدر اوبامہ اور ان کے خاندان نے ملالہ کی پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے ليے متاثر کن اورپرجوش کاوشوں کی بنا پراس کا شکریہ ادا کيا۔ ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ

" امریکہ پاکستانی عوام اور تمام دنيا کے ساتھ مل کر ملالہ کے اس جذبے کو سراہتا ہے جس میں اس نے لڑکيوں کی تعلیم کے فرو‏غ کے ليے عزم کا اظہار کيا ہے"۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
ملالہ ہماری بچی ہے اور اس کی بہادری پر ہمیں پوری قوم کو فخر ہے۔ لیکن ملالہ صرف اکیلی نہیں جس کے متعلق پاکستانی قوم اور یہاں کے لیڈر اچھے جذبات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ پاکستانیوں کو تو عبدالستار ایدھی پر بھی فخر ہے، ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر بھی فخر ہے ایم ایم عالم پر بھی فخر ہے۔
بہترین تعلیم کے لئے تو پنجاب حکومت نے بھی دانش سکول جیسے بہترین سکول بنائے
ان سارے لوگوں پر امریکہ کو پیار کیوں نہیں آیا؟
 

Fawad -

محفلین
ملالہ ہماری بچی ہے اور اس کی بہادری پر ہمیں پوری قوم کو فخر ہے۔ لیکن ملالہ صرف اکیلی نہیں جس کے متعلق پاکستانی قوم اور یہاں کے لیڈر اچھے جذبات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ پاکستانیوں کو تو عبدالستار ایدھی پر بھی فخر ہے، ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر بھی فخر ہے ایم ایم عالم پر بھی فخر ہے۔
بہترین تعلیم کے لئے تو پنجاب حکومت نے بھی دانش سکول جیسے بہترین سکول بنائے
ان سارے لوگوں پر امریکہ کو پیار کیوں نہیں آیا؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ کا يہ دعوی درست نہيں ہے کہ امريکی حکومت پاکستان کے مثبت پہلوؤں کو کبھی اجاگر نہيں کرتی ہے۔ آپ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کے فيس بک پر ہی ايک نظر ڈال ليں جہاں ہم باقاعدگی سے پاکستان کی روز مرہ زندگی سے حوصلہ افزاء مثبت کہانيوں، افراد اور واقعات کو اجاگر کرتے رہتے ہيں۔ اسی طرح کی کاوشيں اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانہ اور کراچی، لاہور اور پشاور ميں موجود امريکی قونصل خانے بھی کرتے رہتے ہيں۔

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

يہ دعوی اور غلط تاثر کہ ہم کسی بھی طور ملالہ کی کہانی کو اپنے ايجنڈے کے ليے بڑھاوا ديتے رہے ہيں، حقائق پر مبنی نہيں ہے۔ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کے ممبر کی حيثيت سے ميں نے تواتر کے ساتھ گزستہ چند برسوں ميں پاکستان ميں پيش آنے والے دہشت گردی کے ہر اہم واقعے کے بعد امريکی حکومت کے اہم ترين عہديداروں اور سفارت کاروں کے بيانات، پريس ريليزز، پاليسی اور موقف پر مبنی نقطہ نظر پيش کيا ہے۔ بلکہ حقي‍ت تو يہ ہے کہ بعض اوقات ميں نے دہشت گردی کے ان واقعات کی جانب بھی توجہ مبذول کروائ ہے جنھيں پاکستان میں پرنٹ اور اليکٹرانک ميڈيا پر نظرانداز کر ديا جاتا ہے۔

اس ضمن ميں ايک مثال کے طور پر يہ ويب لنک پيش ہے جس ميں اردو محفل فورم پر ہی ايک سوال کے جواب ميں ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم نے سال 2012 کے پہلے چار ماہ کے دوران پاکستان ميں دہشت گردی کے حوالے سے پيش آنے والے ہر اہم واقعہ کا حوالہ ديا ہے۔

http://www.urduweb.org/mehfil/threads/طالبان-کا-آپريٹنگ-سسٹم.50934/

اسی طرح ہم نے تواتر کے ساتھ پاکستان کی سيکورٹی فورسز کی بے پناہ قربانيوں کا بھی تذکرہ کيا ہے۔

امريکہ حکومت کا ہميشہ يہ موقف رہا ہے کہ پاکستانی عوام سميت تمام فريقين کی مشترکہ کاوشيں اس متشدد سوچ کے سدباب کے ليے کليدی کردار ادا کريں گی جس نے برسابرس سے ملک ميں ايک وبا کی سی حيثيت اختيار کر لی ہے۔ يہ کوئ ايسی گمنام حقيقت نہيں ہے جو ملالہ پر حملے کے بعد اچانک سب کے سامنے آشکار ہو گئ ہے۔ جيسا کہ ميں نے پہلے بھی واضح کيا تھا کہ ہمارا موقف اور دہشت گردی کی بڑھتی ہوئ لہر کے خلاف شعور کو بيدار کرنے کی کوشش اور ضرورت صرف ملالہ پر حملے والے واقعے تک محدود نہيں ہے۔امريکی حکومت کے اہم ترين عہديداروں کی جانب سے ايسے سينکڑوں بيانات ريکارڈ پر موجود ہيں جو پاکستان ميں دہشت گردی کے ہر اہم واقعے کے بعد ہماری جانب سے نا صرف يہ کہ پرزور مذمت کے جذبات کی عکاسی کرتے ہيں بلکہ اس ضرورت کو بھی اجاگر کرتے رہے ہيں کہ ان مجرموں کی جانب سے بچوں کو خودکش ببمار کے طور پر استعمال کر کے دہشت گردی کی جس مہم کو جاری کيا گيا ہے وہ کوئ آزادی کی جانب راغب مقدس جدوجہد ہرگز نہيں ہے۔ اس کے برعکس يہ اپنا اثرورسوخ بڑھانے کے ليے طاقت کے حصول کی کوشش ہے جس کی بنياد دہشت اور خوف پر رکھی گئ ہے۔ ايک ايسے غلط نظريے اور نقطہ نظر کے ذريعے دماغوں کو پراگندہ کيا جا رہا ہے جسے قريب تمام مذہبی سکالرز، اداروں اور مسلک سے تعلق رکھنے والے علماء نے يکطرفہ طور پر نہ صرف مسترد کر ديا ہے بلکہ اس کی مذمت بھی کی ہے۔

اور آخر ميں ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ واضح کر دوں کہ ايک سيارچے کو ملالہ کے نام سے منسوب کرنے کا فيصلہ امريکی حکومت کا نہيں ہے۔ يہ کام ايمی مينزر نامی سائنس دان کا ہے جو پی بی ايس پر بچوں کے ليے سائنسی تعليم سے متعلق ايک پروگرام کے ليے معاونت بھی فراہم کرتی ہيں۔ جون دو ہزار دس ميں جيٹ پروپلشن ليبارٹری ميں کام کے دوران انھوں نے سيارچہ 316201 دريافت کيا اور اسی وجہ سے تکنيکی اور قانونی اعتبار سے انھيں يہ حق حاصل ہے کہ وہ اس سيارچے کا نام اپنی مرضی سے رکھ سکتی ہيں۔

اور اپنے اس فيصلے کے ليے انھوں نے يہ توجيہہ پيش کی ہے۔

"ميری پوسٹ ڈاکٹريٹ فيلو ڈاکٹر کيری نے اس جانب ميری توجہ مبذول کروائ کہ بے شمار سيارچوں کے نام رکھے جا چکے ہيں تاہم خواتين اور ان ميں بھی مختلف نسل سے تعلق رکھنے والی خواتين کے اعزاز ميں بہت ہی کم نام رکھے گئے ہيں"

مينزر نے اس بنياد پر سيارچے کا نام ملالہ 316201 يا ايم ايل 2010 رکھا۔

http://ssd.jpl.nasa.gov/sbdb.cgi?sstr=malala&orb=1

آپ ديکھ سکتے ہيں کہ يہ امريکی حکومت کی جانب سے پاکستان کو "بدنام" کرنے کی کوئ پيچيدہ سازش نہيں بلکہ ايک فرد واحد کا اقدام ہے جو ملالہ نامی ايک بچی کے بہادر موقف کو خراج تحسين پيش کرنے کی کوشش کر رہی ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

عثمان

محفلین
دراصل آپ نے سیاق و سباق نہیں دیکھا۔ ہم نے اپنی رائے فاروق بھائی کے استفسار کے جواب میں دی ہے۔ فاروق بھائی ایک نئے رُکن ہیں اور ہمارے خیال سے وہ ملالہ سے متعلق پچھلی تمام لڑیوں سے واقف نہیں ہیں سو ہمیں وضاحت کرنی پڑی۔

اور مذکورہ پوسٹ میں بھی ہم نے یہی کہا ہے کہ پچھلے تجربے کی روشنی میں اس بارے میں گفتگو کرنے کا کوئی حاصل حصول نہیں ہوگا۔
آپ نے اپنے تبصرے میں لبرل مکتبہ فکر بشمول اس محفل کے اراکین کو اپنے تئیں " اسلام دشمن " ثابت کرنے کی ایک بھونڈی اور مذموم کوشش کی ہے۔ اس وقت سفر کی حالت میں کی بورڈ کی سہولت میسر نہیں ورنہ ان نکات کا ترکی بہ ترکی شافی جواب یہیں مہیا کر دیتا.
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ نے اپنے تبصرے میں لبرل مکتبہ فکر بشمول اس محفل کے اراکین کو اپنے تئیں " اسلام دشمن " ثابت کرنے کی ایک بھونڈی اور مذموم کوشش کی ہے۔ اس وقت سفر کی حالت میں کی بورڈ کی سہولت میسر نہیں ورنہ ان نکات کا ترکی بہ ترکی شافی جواب یہیں مہیا کر دیتا.

یہ جان کر خوشی ہوئی کے آپ کو "اسلام دشمن" کا الزام بُرا لگا۔ ورنہ اکثر اس طبقے کے لوگوں کو اس بات سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔

میں نے جو کچھ بھی لکھا وہ لبرل طبقے کے خیالات سے ہی اخذ کیا ہے اگر ایسا نہیں ہے تو بھی میرے لئے خوشی کا باعث ہی ہوگا۔
 
Top