لڑکی کی شادی کی عمر اور سعودیہ

زینب

محفلین
کمپرومائز۔۔۔۔۔۔۔میاں بیوی کا رشتہ تو کمپرومائز سے ہی چلتا ہے اکڑ دکھا کے کچھ نہین ملتا۔۔۔۔۔۔۔انسان میں خاص طور پے لڑکیوں‌میں لچک ہونی چاہیے نا کہ غیر غیر ضروری پریشانیوں سے بچا جا سکے ۔اجب دو لوگوں نے ریشہ بنانے سے پہلے یہ طے کر لیا ہے کہ ہمیشہ ساتھ رہنا ہے تو پھر ایک دوسرے کی سنیئن پھر ہی گزرا ہوتا ہے اللہ سب کی قسمت اچھی کرے اور سب کو اپنی اپنی زندگی میں اپنے اپنے گھر میں‌خوش رکھے
 

نبیل

تکنیکی معاون
مجھے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آ رہا کہ اوپر کی پوسٹ زینب نے کی ہے۔ :eyerolling:
تھوڑی دیر بعد دوبارہ آ کر دیکھوں کہ اس فہم و فراست اور عقل و دانش کا مظاہرہ زینب بہن نے ہی کیا ہے۔۔ :time-out: :confused2:
 

شمشاد

لائبریرین
نبیل بھائی اس کو تو فریم کروا کے رکھ لینا چاہیے۔
مجھے لگتا ہے کہ عورت ہونے کے ناطے اس نے یہ باتیں بڑی سنجیدگی سے کی ہیں۔
 

زینب

محفلین
مجھے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آ رہا کہ اوپر کی پوسٹ زینب نے کی ہے۔ :eyerolling:
تھوڑی دیر بعد دوبارہ آ کر دیکھوں کہ اس فہم و فراست اور عقل و دانش کا مظاہرہ زینب بہن نے ہی کیا ہے۔۔ :time-out: :confused2:
ہاہاہا ارے نبیل بھائی آنکھیں ایک بار رگڑ کے دیکھیں ۔۔۔میں بھی کبھی کبھی" غلطی "سے عقل کی بات کر جاتی ہوں۔آپ اتنا حیران کیوں ہو رہے ہیں ۔ٹھیک ہے میرا لال ڈبہ پکا اور آپ کا ایک سبز ڈبہ کم حساب برابر ہوجائے گا پھر۔۔۔:tongueout:
اب اپ کچھ زیادہ ہی بول گئے ہیں اتنی بھی عقل والی بات نہیں کی
نبیل بھائی اس کو تو فریم کروا کے رکھ لینا چاہیے۔
مجھے لگتا ہے کہ عورت ہونے کے ناطے اس نے یہ باتیں بڑی سنجیدگی سے کی ہیں۔

بھائی جی پوری سنجیدگی سے ہی کی ہیں اور یہ سچ بھی ہے آپ تو مجھے کبھی سنجیدہ ہی نہیں لیتے:curl-lip:
 

شمشاد

لائبریرین
میں نے تو تمہیں ہمیشہ سنجیدہ ہی سمجھا ہے۔ وہ الگ بات ہے کہ گپ شپ میں ہنسی مذاق چلتا ہے۔
 

رضوان

محفلین
اتنی نو عمری میں شادی پھر لڑکیوں کی تعلیم کا کیا بنے گا اور اگر تعلیم کا سلسلہ نہیں ہے تو اس کا سیدھے سبھاؤ مطلب ہے معاشی طور پر ہمیشہ مردوں کی دست نگر (باپ ، بھائی، شوہر، بیٹا) معاشی محتاجی کئی صورتوں میں ایک طرح کی غلامی کو جنم دیتی ہے۔
ولی کے کردار پر اصرار سے بیٹیاں اور بہنیں ایک طرح سے جنسِ مبادلہ بن جاتی ہیں (باپ بھائی کے لیے دلہن خریدنے سے لیکر قبیلے کا خون بہا ادا کرنے تک)

اور روایت پسندی پر تو یہی کہا جاسکتا ہے
طرزِکہن پر اڑنا آئینِ نو سے ڈرنا
 

شمشاد

لائبریرین
یہ چاند کدھر سے چڑھا؟ خوش آمدید جناب۔ بہت خوشی ہوئی آپ کو عرصہ بعد محفل میں دیکھ کر۔

آپ کا تو ادھر بیٹھک میں انتظار ہو رہا ہے۔
 

طالوت

محفلین
ایسے شوہر کو جو شرابی ہو ۔، دوسری لڑکیوں کے ساتھ فلرٹ کرتا ہو ، اور ظالم بھی ہو :music: کون بیوی ہوگی جو ایسے شوہر کو ایک منٹ کے لئے بھی برداشت کرے گی :silly:
ماورہ تم کیوں ہنس گئی ۔ بتانا تھا ناں :party2:
خالہ جی یہ پہلی اور تیسری بات تو واقعی ناقابل برداشت ہے ، مگر درمیانی کچھ کچھ عادت میں شمار نہیں کی جائے گی ۔۔
نہیں۔۔میں سوچ رہی تھی کہ کیا اتنی بےوقوف عورتیں بھی ہوتی ہیں دنیا میں۔:hmm:
کیا مطلب :thinking2: بےوقوفی کا کوئی پیمانہ بھی ہوتا ہے عورتوں میں :confused3:
وسلام
 

زونی

محفلین
پچھلے ماہ ایک سعودی جج نے ایک 8 سالہ لڑکی اور 47 سالہ آدمی کے درمیان نکاح کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا۔ منسوخی کی درخواست لڑکی کی ماں نے دی تھی۔ جج کے مطابق ماں اپنی بیٹی کی لیگل گارڈین نہیں ہے۔ ماں اور باپ میں علیحدگی ہو چکی ہے اور بقول ماں کے وکیل کے باپ نے اپنے قرضے ختم کرانے کے لئے بیٹی کی شادی ایک 47 سالہ آدمی سے شادی کر دی۔

البتہ جج نے یہ کہا ہے کہ شوہر لڑکی کے بالغ ہونے کا انتظار کرے۔

اور اب سعودیہ کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز نے الحیات اخبار کو بیان دیا ہے کہ دس بارہ سال کی لڑکی کی شادی روکنا زیادتی ہے اور شریعت اتنی کم‌عمر لڑکیوں کی شادی کی اجازت دیتی ہے۔

آپ لوگوں کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟

اگر ہم بغیر سوچے سمجھے حضرت محمد اور صحابہ کے زمانے کو دیکھتے ہیں تو کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ حضرت عائشہ کی شادی 6 سال اور رخصتی 9 سال میں ہوئ۔ کچھ کو اس سے اختلاف ہے مگر کہا جا سکتا ہے کہ اکثریت کی یہی رائے ہے۔ اسی طرح کچھ لوگ حضرت فاطمہ کی شادی بھی 9 سال کی عمر میں بتاتے ہیں۔

مگر آج کے دور میں کیا ہمیں اپنی بیٹیوں کی شادی اتنی چھوٹی عمر میں کرنی چاہیئے؟ میں تو فقط یہ جانتا ہوں کہ اگر کسی مولوی نے مجھے اپنی بیٹی کی شادی دس بارہ سال کی عمر میں کرنے کا مشورہ دیا تو میں اس مولوی کو وہیں گولی مار دوں گا۔ :)





آٹھ سالہ لڑکی اور سینتالیس سالہ آدمی :shocked:

میری آٹھ سالہ بھانجی نے تو اب جا کے جوتی سیدھی پہننی شروع کی ھے :dont-know::rollingeyes:
 

ف۔قدوسی

محفلین
السلام علیکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کل سارا دن بجلی نہیں تھی پھر جب بجلی آگئ تو بھائ کمپیوٹر پہ بیٹھ گئے اسکے بعد جب میں بیٹی تو بیلنس ختم ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب بیلنس ڈالا اور حاضر ہوگئ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ سب یا تو پاکستان میں نہیں ہیں یا پھر اگر پاکستان میں ہیں تو امیر لوگوں میں رہتے ہیں ایک مرتبہ غریبوں میں آکر دیکھ لیجئے کہ کوئ لڑکی پڑھ رہی ہے کہ نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور وہ لوگ کئ کئ دنوں سے بھوکے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اتنی نو عمری میں شادی پھر لڑکیوں کی تعلیم کا کیا بنے گا اور اگر تعلیم کا سلسلہ نہیں ہے
اور اگر تعلیم نہیں ہوگی تو شادی ہوگی نا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ لوگ غریبوں کے دکھ کو نہیں سمجھ سکتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس آدمی نے یہ برا کیا کہ اپنی بیٹی کی شادی اتنے بڑے آدمی سے کردی مگر جب کردی تو اب روکنا یہ آپکے مغربی تعلیم میں ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ اسلام میں نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اب اس آدمی کی بیوی بن گئ ہے اس آدمی کو حق ہے کہ وہ طلاق دے یا نہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہاں لڑکی کو عقل آجائے اور وہ شوہر میں کوئ بری صفت دیکھے تو وہ قاضی کے پاس جاکر اپنے شوہر سے طلاق لے سکتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایسے شوہر کو جو شرابی ہو ۔، دوسری لڑکیوں کے ساتھ فلرٹ کرتا ہو ، اور ظالم بھی ہو کون بیوی ہوگی جو ایسے شوہر کو ایک منٹ کے لئے بھی برداشت کرے گی
ہے باجو ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔90 فیصد ایسی ہی عورتیں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک عورت ہماری ماسی ہے جو پٹھان ہے وہ خود نوکری کرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔4/5 بچے ہیں۔۔۔۔۔۔۔انکے شوہر گھر میں لیٹے رہتے ہیں۔۔۔۔۔۔انکے بچے کئ دنوں سے بھوکے رہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر جب وہ کچھ پکالیتی ہے تو شوہر حکم دیتا ہے کہ کھانا لاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی شوہر گھر میں کھانا کھانے کیلئے بیٹھے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ ہمارے علاقے کے مردوں کو دیکھیں گی تو آپ کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آئے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انکی بیویاں پھر بھی انکے پاس بیٹھے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نشہ کرتے ہیں، جب جی چاہا گھر چلے جاتے ہیں، ہر وقت دوسری عورتوں کو دیکھتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری چھوٹی بہن ہے 10 سال کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں نے اس سے کہا کہ اس دوکان سے چاکلیٹ لے آؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہنے لگی ہم وہاں نہیں جاتے اس دوکان کے پاس بد تمیز لڑکے بیٹھے ہوتے ہیں اور دوکان والا بھی بہت بدتمیز ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ وہ پرانا دور نہیں ہے کہ لڑکیوں میں عقل نہیں ہوتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
عبد اللہ صاحب آپ کو معلوم نہیں اٹک پار کے رہنے والے ایسے ہی بولتے ہیں۔ ابھی آپ کو کہیں گے، " اوئے تم کدھر جاتی؟"
 
Top