جناب کو حیرت کیوں؟؟اردو کی اماں فارسی؟؟؟؟؟ یا حیرت
جناب کو حیرت کیوں؟؟اردو کی اماں فارسی؟؟؟؟؟ یا حیرت
ایسی بات نہیں حضور۔ اس وقت ذرا سیاسیات کا زمرہ درست کرنا ہے۔ نیت خالص ہے جناب۔باقی تمام پر لکھے گئے کہ اب ایسی اصطلاحات کی باری آ گئی جنہیں اکثر انگریز بھی بغیر ڈکشنری کے نہ سمجھیں؟
Cronyism کے لیے "یار نوازی" سے بہتر کیا ہو گا لیکن آپ کو "محسوبیہ" سے کم پتر سکون کب ملنے والا ہے؟
چلیے میں ہی شروع کرتا ہوں
Cronyism Kleptocracy Nepotism کے متبادلات پیش کریں۔ ان پر مضامین لکھنا ہے ویکیپیڈیا میں۔
وکی پیڈیا کے وکی صاحب بھی تو ہیں۔نہیں! یہ نہیں ہو سکتا۔۔۔ ہمارے شعیب بھائی کی دانست میں ان کی اور (بقول عثمان بھائی) اردو وکی پیڈیا کے اصطلاح گھڑانِ خاص گڈو، کامی، منا، وغیرہ کی آرا مولوی عبد الحق اور دیگر تمام اردو لسانیات کے مستند ترین اساتذہ کی آرا کی نسبت درست تر ہیں۔۔۔
میں نہ مانوں۔۔۔
مرغے کی ایک ٹانگ۔۔۔
کوا سفید ہے۔۔۔
میرا خیال ہے کہ آپ اردو بیچاری کے اعضائے رئیسہ کو کھنگال رہے ہیں۔حالانکہ میں نے اردو کے عناصر خمسہ کو کھنگالنے کی دعوت دی ہے۔
ایوان نمائندگان ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ میڈیا میں ہمیشہ پارلیمنٹ کا لفظ استعمال ہوتا ہے جو کہ انگریزی کا ہے۔
اس بات کا جواب دیا جاچکا۔میں اس حق میں ہوں کہ دیگر زبانوں کے مناسب الفاظ اگر اردو زبان میں مدغم ہو رہے ہیں تو اس کا راستہ نہیں روکا جا سکتا ۔ ہماری زبان کی کوئی ہزاروں سال پرانی تاریخ نہیں ہے اور بذات خود یہ مختلف زبانوں کا مجموعہ ہے ۔ میں اس بات سے متفق ہوں کہ معاشرہ ہی زبان اور ثقافت کے ارتقاء کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
موجودہ دور میں تقریبا تمام قومی اخبارات کثرت کے ساتھ انگریزی الفاظ کا استعمال کرتے ہیں جس کے ہوتے ہوئے اردو کے اصل الفاظ کو عوام الناس تقریبا ترک کر چکے ہیں
مثال کر طور پر
تمام اخبارات اور ٹی وی چینلز میں اب آپ نے شائد ہی کبھی یہ الفاظ دیکھے یا سنے ہوں
ایوان نمائندگان ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ میڈیا میں ہمیشہ پارلیمنٹ کا لفظ استعمال ہوتا ہے جو کہ انگریزی کا ہے۔
ایڈیٹر ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ مدیر
پولیس اسٹیشن ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ تھانہ
وغیرہ وغیرہ
ایک اور بات ، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ معاشرتی اثرات سے انگریزی زبان بھی محفوظ نہیں رہ سکی لہذا اب آسانی کیلئے حوالہ دیا جاتا ہے
English ( US)
English (UK)
English (India)
ظاہر سی بات ہے اراکین استعمال کریں گے اور ممبران انہی کو مبارک جن کی تعلیم کی ابتدا اے فار ایپل اور انتہا شیکسپیئر، ملٹن یا گوئٹے ہو۔ارکان اسمبلی کو اردو میں ممبران اسمبلی کیا گیا ہے۔
اردو کی چاشنی دیکھیے کہ صیغہ واحد انگریزی سے مستعار لیا۔ اور جمع خود ترتیب دی۔ بلادقت انگریزی لفظ اردوا لیا۔
اور وکی پیڈیا کے ظالمان کا ظلم ملاحضہ کیجیے ، کہ وہ اسے بھی کسی جناتی زبان میں ڈھالنا چاہیں گے۔
بیچاری اردو کے ساتھ یہ سلوک وہ کررہے ہیں جو اردومیں انگریزی الفاظ کی شمولیت ضروری گردانتے ہیں۔میرا خیال ہے کہ آپ اردو بیچاری کے اعضائے رئیسہ کو کھنگال رہے ہیں۔
ویسے جناب یہ سبق انگریزی والوں کو بھی پڑھائیں آپ۔میں اس حق میں ہوں کہ دیگر زبانوں کے مناسب الفاظ اگر اردو زبان میں مدغم ہو رہے ہیں تو اس کا راستہ نہیں روکا جا سکتا ۔ ہماری زبان کی کوئی ہزاروں سال پرانی تاریخ نہیں ہے اور بذات خود یہ مختلف زبانوں کا مجموعہ ہے ۔ میں اس بات سے متفق ہوں کہ معاشرہ ہی زبان اور ثقافت کے ارتقاء کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
موجودہ دور میں تقریبا تمام قومی اخبارات کثرت کے ساتھ انگریزی الفاظ کا استعمال کرتے ہیں جس کے ہوتے ہوئے اردو کے اصل الفاظ کو عوام الناس تقریبا ترک کر چکے ہیں
مثال کر طور پر
تمام اخبارات اور ٹی وی چینلز میں اب آپ نے شائد ہی کبھی یہ الفاظ دیکھے یا سنے ہوں
ایوان نمائندگان ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ میڈیا میں ہمیشہ پارلیمنٹ کا لفظ استعمال ہوتا ہے جو کہ انگریزی کا ہے۔
ایڈیٹر ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ مدیر
پولیس اسٹیشن ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ تھانہ
وغیرہ وغیرہ
ایک اور بات ، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ معاشرتی اثرات سے انگریزی زبان بھی محفوظ نہیں رہ سکی لہذا اب آسانی کیلئے حوالہ دیا جاتا ہے
English ( US)
English (UK)
English (India)
ظاہر سی بات ہے اراکین استعمال کریں گے اور ممبران انہی کو مبارک جن کی تعلیم کی ابتدا اے فار ایپل اور انتہا شیکسپیئر، ملٹن یا گوئٹے ہو۔
اس وقت جب کہ معاشرہ اور خاص طور پر پڑھالکھا طبقہ ذہنی غلامی کا شکار ہوجائے، اس وقت تخلیق سے زیادہ برآمدگی ہی بہتر لگے گی۔ کیونکہ تخلیقی صلاحیت کو زنگ لگ چکا ہوگا جوکہ فی الواقع کسی حریف کے اولین مقاصد میں ہوتا ہے۔یہ تو ٹھیک ہے کہ "اراکین" کے ہوتے ہوئے "ممبران" کہنا بنتا نہیں ہے لیکن زبانیں حوادثِ زمانہ کا نشانہ بن ہی جاتی ہیں۔
آخر عربی بھی تو ہے اسی زمین پر جو جی رہی ہے اسی پرانی قبا میں۔حوادث زمانہ کی دست برد سے تقریباً محفوظ۔یہ تو ٹھیک ہے کہ "اراکین" کے ہوتے ہوئے "ممبران" کہنا بنتا نہیں ہے لیکن زبانیں حوادثِ زمانہ کا نشانہ بن ہی جاتی ہیں۔
اس وقت جب کہ معاشرہ اور خاص طور پر پڑھالکھا طبقہ ذہنی غلامی کا شکار ہوجائے، اس وقت تخلیق سے زیادہ برآمدگی ہی بہتر لگے گی۔ کیونکہ تخلیقی صلاحیت کو زنگ لگ چکا ہوگا جوکہ فی الواقع کسی حریف کے اولین مقاصد میں ہوتا ہے۔
ویکیپیڈیا میں عام لوگوں کی دلچسپی کے صفحات میں دقیق اصطلاحات استعمال نہیں ہوتی۔ اور علمی شغل رکھنے والے احباب جیسے انگریزی میں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں ویسے ہی یہاں بھی کوشش کرلیں اس لیے کہ ہر نئے لفظ کے لیے صفحہ مخصوص ہے۔ اردو دانوں کی سہل پسندی کی سزا اردو کو تو نہیں دینا چاہیے کہ اسے سرے سے علمی زبان سے ہی محروم کردیا جائے اور وہ محض لب ورخسار اور کاکل وگیسو کی زبان کہلائے۔مجھے آپ کی زیادہ تر باتوں سے اتفاق ہے بس اصطلاحات چونکہ ہر طبقے اور ہر عمر کے لوگوں کے لئے وضع کی جاتی ہیں اس لئے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ تمام ایسی ہوں جسے عام آدمی باآسانی سمجھ سکے۔ انگریزوں نے بھی ٹیکنالوجی کی مد میں بہت آسان آسان الفاظ استعمال کئے ہیں اور بھانت بھانت کی اصطلاحوں سے گریز کیا ہے۔
آپ کی طرح ہم بھی اردو سے محبت کرتے ہیں، بس آپ جتنے محنتی اور جفا کش نہیں ہیں۔ لیکن ہماری بھی یہی خواہش ہے کہ اردو کو فروغ ملے۔ بقول غالب:
ہم بھی دشمن تو نہیں ہیں اپنے غیر کو تجھ سے محبت ہی سہی
پھر ہمارے ہاں تو بے شمار لوگ اب تک ایسے ہیں جنہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ ویب پر اردو بھی لکھی جا سکتی ہے۔ پھر جنہیں پتہ ہے اُن میں سے بھی بہت سے گریز کرتے ہیں، کچھ اس لئے کہ اُنہیں اردو کی بورڈ وغیرہ کی تنصیب کا علم نہیں (اور ہمارے ہاں لوگ بہت سہل پسند ہیں) کچھ اس لئے کہ انٹرنیٹ پر موجود اُن کے دیگر دوست اردو استعمال نہیں کرتے یا اُنہیں اردو زبان پر ضروری دسترس بھی حاصل نہیں ہے۔ اس صورتِ حال کے پس منظر میں عوامل جو بھی رہے ہوں لیکن یہ زمینی حقائق ہیں اور ان سے چشم پوشی کسی صورت ممکن نہیں ہے۔
اب جبکہ صورتِ حال اس قدر پیچیدہ ہے اور ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ انٹرنیٹ پر اردو کی طرف آئیں ایسے میں اگر نئے آنے والے وکی پیڈیا کی دقیق اصطلاحات دیکھیں گے تو وہ کہاں رکیں گے۔ ایسے میں آپ جتنی بھی محنت کریں یہ اردو سے دوستی والی بات تو نہیں ہوگی۔