تُرکمَنوں کے معروف ترین شاعر مختومقُلی فراغی کی ایک نظم کا ایک بند:
عشق اثر اتمهسه، یانماز چراغلار
عشقه دۆشسه، قوشلار انگرار، قورت آغلار
اگیلر هَیباتلی، قُوّاتلی داغلار
داشلار اریپ، چكه بیلمز بو دردی
(مختومقُلی فراغی)
اگر عشق اثر نہ کرے تو چراغ نہ جلیں گے۔۔۔ اگر عشق میں گرفتار ہو جائیں تو پرندے نالہ کریں گے اور گُرگ (بھیڑیا) گِریہ کرے گا۔۔۔ پُرہَیبت و پُرقوّت کوہ خَم ہو جائیں گے۔۔۔ سنگ پِگھل جائیں گے، [لیکن وہ] اِس دردِ [عشق] کو نہیں اُٹھا سکتے۔
Yşk eser etmese, ýanmaz çyraglar,
Yşka düşse, guşlar eňrär, gurt aglar,
Egiler haýbatly, kuwwatly daglar,
Daşlar erip, çeke bilmez bu derdi.
× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔