توصیف یوسف مغل
محفلین
واہ مزہ آ گیا
واہ ...واہ ... حاصل کلام شعر ..پوری غزل بہترین ...عالم ہے ہُو کا قبرِ سکندر کے آس پاس
مجمع لگا ہوا ہے قلندر کے آس پاس
بہت شکریہ سعدیہ۔ جیتی رہوعالم ہے ہُو کا قبرِ سکندر کے آس پاس
مجمع لگا ہوا ہے قلندر کے آس پاس
خوابوں کو عاق کر کے نکالا ہی تھا ابھی
بازار لگ گیا ہے مرے گھر کے آس پاس
شاید اسی میں حسرتیں دفنا رہا ہوں میں
سگرٹ کی راکھ بکھری ہے بستر کے آس پاس
ابھرا ستارۂ سحَری ڈوب بھی گیا
سوتا رہا میں لوحِ مقدر کے آس پاس
تصویر ہاتھ میں تھی تصور دماغ میں
منظر تھا مجھ میں اور میں منظر کے آس پاس
پوری غزل بہت خوب ہے ۔۔۔۔۔ آخری شعر میں باہر نکلے ہی نہیں ۔۔۔۔۔ قنوطیت رنگ بھر دیتی ہے ۔بہت خوب
بہت شکریہ۔واہ مزہ آ گیا
خلیل بھائی، آپ جیسے صاحب سخن کو پسند آئی ہمارے لیے اعزاز ہے۔بہت خوبصورت غزل۔ مزہ آگیا۔ بہت داد قبول فرمائیے
اتنی بھرپور اور خوبصورت داد نے تو ہمیں مغرور کر دیا ہے۔ نوازشکون سا شعر زیادہ اچھا ہے؟ نہیں یہ بالکل نہیں کہا جا سکتا۔ ہر شعر نگینہ ہے۔ ہر شعر موتی ہے۔ آپ کے پاس بہت نایاب موتی ہیں۔ اور کنتے پیارے قافیے استعمال کرتے ہیں! بہت تشفی ہوتی ہے آپ کی شاعری پڑھ کے۔اور یہ تبصرہ مجھے بہت ہی کم لگ رہا ہے۔ سمجھ نہیں آ رہی کہ مزید کیا لکھوں۔ اِس لئے تھوڑے کو بہت جانیں۔
شکریہ زیدی صاحب۔واہ ...واہ ... حاصل کلام شعر ..پوری غزل بہترین ...
بڑی محبت ہے حضور۔شاید اسی میں حسرتیں دفنا رہا ہوں میں
سگرٹ کی راکھ بکھری ہے بستر کے آس پاس
واہ واہ واہ! اچھی غزل ہے !!! اور مندرجہ بالا شعر تو بہت ہی خوبصورت ہے ! کیا عکاسی ہے فاتح بھائی ! سلامت رہیئے !! اللہ کرے زورِ بیاں اور زیادہ!
(حسنِ اتفاق دیکھئے کہ 2003 کی میری ایک مسلسل غزل کی ردیف بھی یہی ’’آس پاس‘‘ ہے ۔ )
اور ان کی تو کیا ہی بات ہے۔ابھرا ستارۂ سحَری ڈوب بھی گیا
سوتا رہا میں لوحِ مقدر کے آس پاس
تصویر ہاتھ میں تھی تصور دماغ میں
منظر تھا مجھ میں اور میں منظر کے آس پاس
بڑی محبت ہے حضور۔
کلیات شاہ نصیر کا مطالعہ کر رہا تھا تو اس زمین میں شاہ نصیر کی دو غزلیں پڑھیں اور طبیعت رواں ہو گئی اور یہ غزل ہوئی۔
شاہ نصیر کی اس زمین میں ان کی دونوں غزلوں کے مطلع پڑھ کر لطف اٹھائیے:
یک چند ہم پھرے ہیں ترے گھر کے آس پاس
مہ وش! ٹک اب تو بیٹھنے دے در کے آس پاس
اور
شیشے دھرے ہیں واں مرے دلبر کے آس پاس
یاں آبلے ہیں اس دلِ مضطر کے آس پاس
بہت محبت ہے آپ کی۔ شکریہبہت خوب اور نسبتا" عام فہم اور سلیس بھی۔
شکریہ جنابواہ جی واہ ! بہت خوب !
چلیے آپ کو اشعار میں پھڑکن مل گئی۔ ہمارے لیے اعزاز ہے۔بہت خوب۔
مطلع اور مقطع دونوں ہی پھڑکن سے بھرپور ہیں خاص کر مطلع۔
باقی غزل کا ہر شعربھی لاجواب ہے۔ مزہ آگیا پڑھ کر۔
بہت شکریہ جناب۔ سلامت رہیےکیا خوب غزل ہے ۔ ایک ایک شعر اعلیٰ ہے۔
اور ان کی تو کیا ہی بات ہے۔
ڈھیروں داد اور بہت بہت شکریہ۔