عینی شاہ
محفلین
تھینکیو فاتح بھائی وہ مہدی بھائی اور شیخ بھائی نے تو پوری کتاب لکھ دی اسکا مطلب بتانے میں ۔۔اور مطلب تو اتنا سا ہی تھایہ تو کمال ہوگیا
سر سے پاؤں تک
تھینکیو فاتح بھائی وہ مہدی بھائی اور شیخ بھائی نے تو پوری کتاب لکھ دی اسکا مطلب بتانے میں ۔۔اور مطلب تو اتنا سا ہی تھایہ تو کمال ہوگیا
سر سے پاؤں تک
علما و اساتذہ کی یہی تو نشانی ہے کہ ایک نکتے پر کتاب لکھ ڈلے ہیں اور مجھ جیسے نکھٹو کتاب کو نکتے میں سمونے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔تھینکیو فاتح بھائی وہ مہدی بھائی اور شیخ بھائی نے تو پوری کتاب لکھ دی اسکا مطلب بتانے میں ۔۔اور مطلب تو اتنا سا ہی تھا
علما و اساتذہ کی یہی تو نشانی ہے کہ ایک نکتے پر کتاب لکھ ڈلے ہیں اور مجھ جیسے نکھٹو کتاب کو نکتے میں سمونے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔
بہت شکریہ برادرم۔۔۔ مجھے خوشی ہے کہ شعر کی تفہیم درست ہو رہی ہے۔مطلع پڑھ کر سکندر کا وہ قصہ یاد آگیا
جب اسنے کہا تھا میرے دونوں ہاتھ جنازے سے باہر رکھنا، لوگوں نے کہا کیوں تو اس نے کہا تعکہ سب کو پتا چلے کہ سکندر اعظم ایک دنیا کو تح تیغ کرنے والہ دنیا سے خالی ہاتھ رخصت ہو رہا ہے،
چونکہ یہ قصہ معلوم تھا ، اس لئے شعر کا لطف دوبالہ بلکہ کئی بالا ہو گیا ، اور حاٖفظ شیرازی کا ایک شعر یاد آگیا
از کرن تابہ کرن لشکرِ ظلمست ولے
ازکراں تابہ کراں لشکرِ درویشاں است
امید ہے شعر ایسا ہی ہے
مختصرا ََ داد جو مشاعروں میں دی جاتی ہے
واہ واہ
ہر شعر پر پیش خدمت ہے
شکریہ ۔۔۔ جیتی رہوواہ واہ کیا بات ہے
بہت شکریہ برادرمبہت عمدہ غزل ہے فاتح صاحب۔ داد قبول کیجئے۔ میرے ذاتی خیال میں سگرٹ کے لفظ میں کوئ مضایقہ نہیں۔ جیسے احمد مشتاق نے کہا ہے۔ مقصد ہے زندگی کا اگر کچھ تو بس یہی۔ سگرٹ کا کش لگا کے دھواں اس کا دیکھنا۔
اللہ ہی اللہسبحان اللہ
کیا کہنےابھرا ستارۂ سحَری ڈوب بھی گیا
سوتا رہا میں لوحِ مقدر کے آس پاس
تصویر ہاتھ میں تھی تصور دماغ میں
منظر تھا مجھ میں اور میں منظر کے آس پاس
بہت شکریہ برادرم۔ محبت ہے آپ کیواہ، بہت خوب فاتح بھائی
کیا کہنے
بہت خوب ۔۔ہمیشہ کی طرح ۔۔۔تصویر ہاتھ میں تھی تصور دماغ میں
منظر تھا مجھ میں اور میں منظر کے آس پاس
فاتح الدین بشیرؔ
امین بھائی، ممنون ہوں آپ کی ذرہ نوازی پر۔کمال ہے۔۔۔
غالبِ زمانہ۔۔
فاتحِ عالم۔۔
شکریہ سارہ (ہمیشہ کی طرح )بہت خوب ۔۔ہمیشہ کی طرح ۔۔۔
ہاہاہا ۔۔۔ آپ پیاری پیاری شاعری کرتے رہیئے ایسے ہی داد بھی ملتی رہے گی ایسے ہی ۔۔۔شکریہ سارہ (ہمیشہ کی طرح )