مجھ مصرعِ ناقص میں تکمیل اتر آئی۔۔۔۔۔ فاتح الدین بشیرؔ

ارادہ یہ تھا کہ مراسلہ مدون کر کے نام کو مٹا کر اپیا لکھوں گا۔۔۔ جیسے اب کر دیا ہے۔۔۔ لیکن بھول گیا۔۔۔ ۔ معذرت :(
ارے معذرت کی اجازت بالکل نہیں دی جائے گی ۔
کوئی بات نہیں بھول چوک ہو جاتی ہے آخر بندہ خیال ہیں آپ ۔۔اُس وقت بھی اسی کیفیت میں ہوں گے :)
 

جاسمن

لائبریرین
مدیحہ گیلانی۔ کیا کہوں۔۔۔عرصے بعد اتنی خوبصورت غزل پڑھی ۔۔۔فرصت میں اکیلے بیٹھ کر پھر سے پڑھوں گی۔۔۔اور محسوس کروں گی اور محسوس کروں گی اور۔۔۔۔۔۔۔۔ایک ایک شعر لاجواب۔۔ یہ اپنے فاتح بھائ۔۔۔واقئی ۔۔۔۔فاتح بھائی! کمال کیا ہے آپ نے۔۔۔آپ کا شکریہ اتنی خوبصورت غزل کے لئے اور مدیحہ گیلانی آپ کا شکریہ انتخاب کر کے ہمیں پڑھانے کا۔۔:):applause::clap:
 
بہت خوبصورت غزل -غزل کا ہر ایک شعر کمال کا ہے۔۔۔!!!
بہت ساری داد محترم فاتح الدین بشیرؔ صاحب

کشکول میں عزت کی خیرات تو ڈالی تھی
لہجے میں مگر اس کے تذلیل اتر آئی

امکان پذیری کی تجسیم تھی خوابوں میں
یوں کُن کی صداؤں میں تشکیل اتر آئی
کاپی کر رہاہوں :)
 

آبی ٹوکول

محفلین
اوہوووووووووووووووووووووووو توہاڈا پلا ہوجائے کیا کہنے یارر رکیا کہنے ایک ایک شعر لاجواب تعریف کے الفاط نہیں مل رہے۔ بے مثال غزل اور لاجواب شئرنگ
 

فاتح

لائبریرین
مدیحہ گیلانی۔ کیا کہوں۔۔۔عرصے بعد اتنی خوبصورت غزل پڑھی ۔۔۔فرصت میں اکیلے بیٹھ کر پھر سے پڑھوں گی۔۔۔اور محسوس کروں گی اور محسوس کروں گی اور۔۔۔۔۔۔۔۔ایک ایک شعر لاجواب۔۔ یہ اپنے فاتح بھائ۔۔۔واقئی ۔۔۔۔فاتح بھائی! کمال کیا ہے آپ نے۔۔۔آپ کا شکریہ اتنی خوبصورت غزل کے لئے اور مدیحہ گیلانی آپ کا شکریہ انتخاب کر کے ہمیں پڑھانے کا۔۔:):applause::clap:
اس پر آپ کا شکریہ تو ابھی تک قرض تھا۔ :)
 

فاتح

لائبریرین
بہت خوبصورت غزل -غزل کا ہر ایک شعر کمال کا ہے۔۔۔!!!
بہت ساری داد محترم فاتح الدین بشیرؔ صاحب

کشکول میں عزت کی خیرات تو ڈالی تھی
لہجے میں مگر اس کے تذلیل اتر آئی

امکان پذیری کی تجسیم تھی خوابوں میں
یوں کُن کی صداؤں میں تشکیل اتر آئی
کاپی کر رہاہوں :)
اوہوووووووووووووووووووووووو توہاڈا پلا ہوجائے کیا کہنے یارر رکیا کہنے ایک ایک شعر لاجواب تعریف کے الفاط نہیں مل رہے۔ بے مثال غزل اور لاجواب شئرنگ
بہت شکریہ۔ محبتیں ہیں آپ احباب کی
 

نور وجدان

لائبریرین
وہ صورتِ مریم تھی، میں منحرفِ تقدیس
ابلیس کے سینے میں انجیل اتر آئی

ٹھکرائی گئی جس دم قربانیِ جان و دل
پھر دل میں تمنائے قابیل اتر آئی

کشکول میں عزت کی خیرات تو ڈالی تھی
لہجے میں مگر اس کے تذلیل اتر آئی

امکان پذیری کی تجسیم تھی خوابوں میں
یوں کُن کی صداؤں میں تشکیل اتر آئی

واہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہ قسم سے لاجواب ! لاجواب ! لاجواب ۔۔۔کمال غزل ہے ماشاءاللہ
 
Top