فاتح
لائبریرین
اتنی لائن بریکس کے باوجود آپ کا فرمان ہے کہ اسے سنجیدگی سے لیا جائے تو لیجیے لے لیا سنجیدگی سےیہ تو ظلم عظیم ہوگا
اگر آپ نے اپنا کلام فورا سے بیشتر شایع نہ کیا تو
(میرے اس مراسلے کو سنجیدگی سے لیا جائے)
اتنی لائن بریکس کے باوجود آپ کا فرمان ہے کہ اسے سنجیدگی سے لیا جائے تو لیجیے لے لیا سنجیدگی سےیہ تو ظلم عظیم ہوگا
اگر آپ نے اپنا کلام فورا سے بیشتر شایع نہ کیا تو
(میرے اس مراسلے کو سنجیدگی سے لیا جائے)
وہ تو سسپنس کے لئے چھوڑے تھے لائنزاتنی لائن بریکس کے باوجود آپ کا فرمان ہے کہ اسے سنجیدگی سے لیا جائے تو لیجیے لے لیا سنجیدگی سے
انتخاب کی پذیرائی پر ممنون ہوں ۔خوبصورت۔ لاجواب۔ زبردست۔۔۔ ۔ انتہائی پُر اثر کلام۔۔ شریکِ محفل کرنے کے لیئے بہت شکریہ مدیحہ گیلانی صاحبہ
اللہ آپ کو شفائے کاملہ و عاجلہ سے نوازے اور ہمیشہ خوش رکھے۔آمین
ارے معذرت کی اجازت بالکل نہیں دی جائے گی ۔ارادہ یہ تھا کہ مراسلہ مدون کر کے نام کو مٹا کر اپیا لکھوں گا۔۔۔ جیسے اب کر دیا ہے۔۔۔ لیکن بھول گیا۔۔۔ ۔ معذرت
جیتی رہیں بیٹا ۔پڑھتا چلا جاتا تھا وہ اسم درشتی سے
پھر مجھ پہ اچانک ہی ترتیل اتر آئی۔۔۔ ۔۔
لاجواب انتخاب اپیا!
ایک بار پھر شدت سے یہ خواہش ابھری کہ فاتح بھیا کا کلام کتاب کی صورت جمع ہو!
کچھ مانوسیت ہوئی شاعر کے نام سے یا ہنوز نا مانوس ہی ہے؟شاعر کا نام نا مانوس لیکن اس قدر شاندار غزل، کیا کہنے !!!!
اشتراکنے کا بہت بہت شکریہ !!!!!!
اس پر آپ کا شکریہ تو ابھی تک قرض تھا۔مدیحہ گیلانی۔ کیا کہوں۔۔۔عرصے بعد اتنی خوبصورت غزل پڑھی ۔۔۔فرصت میں اکیلے بیٹھ کر پھر سے پڑھوں گی۔۔۔اور محسوس کروں گی اور محسوس کروں گی اور۔۔۔۔۔۔۔۔ایک ایک شعر لاجواب۔۔ یہ اپنے فاتح بھائ۔۔۔واقئی ۔۔۔۔فاتح بھائی! کمال کیا ہے آپ نے۔۔۔آپ کا شکریہ اتنی خوبصورت غزل کے لئے اور مدیحہ گیلانی آپ کا شکریہ انتخاب کر کے ہمیں پڑھانے کا۔۔
بہت خوبصورت غزل -غزل کا ہر ایک شعر کمال کا ہے۔۔۔!!!
بہت ساری داد محترم فاتح الدین بشیرؔ صاحب
کشکول میں عزت کی خیرات تو ڈالی تھی
لہجے میں مگر اس کے تذلیل اتر آئی
امکان پذیری کی تجسیم تھی خوابوں میں
یوں کُن کی صداؤں میں تشکیل اتر آئی
کاپی کر رہاہوں
بہت شکریہ۔ محبتیں ہیں آپ احباب کیاوہوووووووووووووووووووووووو توہاڈا پلا ہوجائے کیا کہنے یارر رکیا کہنے ایک ایک شعر لاجواب تعریف کے الفاط نہیں مل رہے۔ بے مثال غزل اور لاجواب شئرنگ
ارے تم ایک اور نکال لائیں ملبے میں سےایک اور خوبصورت غزل ۔۔۔
وہ صورتِ مریم تھی، میں منحرفِ تقدیس
ابلیس کے سینے میں انجیل اتر آئی
ٹھکرائی گئی جس دم قربانیِ جان و دل
پھر دل میں تمنائے قابیل اتر آئی
کشکول میں عزت کی خیرات تو ڈالی تھی
لہجے میں مگر اس کے تذلیل اتر آئی
امکان پذیری کی تجسیم تھی خوابوں میں
یوں کُن کی صداؤں میں تشکیل اتر آئی
آپ کا حسنِ نظر ہے۔ سر تا پا ممنون ہوںواہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہ قسم سے لاجواب ! لاجواب ! لاجواب ۔۔۔کمال غزل ہے ماشاءاللہ
شکریہ۔ جیتے رہو فراز۔ اس غزل کے بہانے آپ کا دیدار ہو گیا۔واہ واہ
بہت خوبصورت کلام فاتح بھائی کا
اور اسی بہانے آپ نے مجھ سے کلام بھی کیاشکریہ۔ جیتے رہو فراز۔ اس غزل کے بہانے آپ کا دیدار ہو گیا۔
واقعی ایک مدت ہوئی آپ سے بات ہوئے۔ آج فون کرتا ہوں ۔ نمبر تو تبدیل نہیں کیا؟ اگر تبدیل کیا ہے تو نیا نمبر بھیج دو ذاتی پیغام میںاور اسی بہانے آپ نے مجھ سے کلام بھی کیا