حسیب نذیر گِل
محفلین
یار کہیں یہ بات تو نے مجھے تو نہیں لگائیزبیر بھائی اصل میں جٹ سمجھا ہے کہ ہمارے بھی اسکی عمر میں اس کے والے ہی کرتوت تھے
لگتا ہے میری بِستی ہوگئی
یار کہیں یہ بات تو نے مجھے تو نہیں لگائیزبیر بھائی اصل میں جٹ سمجھا ہے کہ ہمارے بھی اسکی عمر میں اس کے والے ہی کرتوت تھے
یار تو استاد آدمی ہے بس ذرا کسرِ نفسی سے کام لے رہا ہےاؤئے جٹا کونسا استاد!!!
کدھر کدھر ٹیگ کرتا رہتا ہے ظالم آدمی
واقعی مجھے تو پچھتاوا ہورہا ہے کہ کس معصوم کو چھیڑ بیٹھااب بھلا بتاؤنیرنگ مجھے ٹیگ کیا اس دھاگے میں جو مجھے پتا ہوتا ان معاملوں کا تو میرا گھربسا ہوتا اور
چارپانچ بچے ہوتے ستانے کی بھی حد ہوتی معصوموں کو
سب سے اچھا جواب دیا ہے ماشاءاللہ۔فرق کا تو پتہ نہیں بس مجھے تو یہ پتہ ہے کہ محبت دنیا کی چیزوں سے ۔۔رشتوں سے ۔۔۔ ہوتی ہے اور یہ چیپ یا ناخالص بھی ہوسکتی ہے ۔لیکن عشق صرف اللہ سے ہوتا ہے اور یہ بہت ڈیپ اینڈ پیور ہوتا ہے۔ اب منے نے ٹیگ کیا تھا تو جواب تو دینا تھا نا تھینکس منے بھائی
محبت " م" سے ہے ۔ مطلب مفاد کو ہمراہ رکھتی ہے
عشق " ع " سے ہے ۔ عجز علم کو ساتھ رکھتا ہے ۔
محبت " جسم و روح " کی پیاس ہے ۔
عشق صرف " روح " کی معراج ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
محبت میں " دوئی " کے احساس میں " انا " کی راہ پر چلتی ہے ۔خود کو مضبوط کرتی ہے ۔
عشق " انا " کی راہ چھوڑ " عجز " پر قائم ہوتا ہے ۔ مٹاتا ہے خود کو " ایک " ہوتا ہے ۔
واہمحبت ایک دائرہ کار میں محدود رہتی ہے ابتدا سے اختتام تک کہیں نہ کہیں پابندِ سلاسل نظر آتی ہے
جب کہ عشق بحرِ بے کنار ہے۔۔۔ اسے مجبور ہونا نہیں آتا ۔۔ فنا کے سفر پر گامزن رہنا ہی اس کی زندگی ہے۔۔۔ ۔کانچ کی سیڑھی کی مانند کہ ہر قدم پھونک پھونک کر رکھیں۔۔۔ ۔یہاں قدم بہکا وہاں عشق اپنے مقام سے ہٹ گیا۔۔۔ ۔
سنبھال سنبھلا کر رکھنا پڑتا ہے عشق کو۔۔۔ ۔عشق میں رہ گزر دشوار ترین لیکن پاؤں کے چھالوں کا گننا ممنوع۔۔۔ ۔شکایت کرنا اس کی حدت کو کم کردیتا ہے۔۔۔ ۔ہر پل رہنے والی تپش کی مانند یہ دل کا احاطہ کیئے رکھتا ہے۔۔۔
محبت مانگتی ہے۔۔۔ اور عشق تو صرف دیتا ہے۔۔۔ ۔۔
متفق۔فرق کو چھوڑیں جی۔۔۔ بس شعر دیکھیں۔ واہ۔۔۔
من تو شُدم تو من شُدی، من تن شُدم تو جاں شُدی
تا کس نہ گوید بعد ازیں، من دیگرم تو دیگری
میں تُو بن گیا ہوں اور تُو میں بن گیا ہے، میں تن ہوں اور تو جان ہے۔ پس اس کے بعد کوئی نہیں کہہ سکتا کہ میں اور ہوں اور تو اور ہے۔
جی ہاں اور اچھی خاصی ہو گئی ہے۔یار کہیں یہ بات تو نے مجھے تو نہیں لگائی
لگتا ہے میری بِستی ہوگئی
اتنا زبردست جوابفرق کا تو پتہ نہیں بس مجھے تو یہ پتہ ہے کہ محبت دنیا کی چیزوں سے ۔۔رشتوں سے ۔۔۔ ہوتی ہے اور یہ چیپ یا ناخالص بھی ہوسکتی ہے ۔لیکن عشق صرف اللہ سے ہوتا ہے اور یہ بہت ڈیپ اینڈ پیور ہوتا ہے۔ اب منے نے ٹیگ کیا تھا تو جواب تو دینا تھا نا تھینکس منے بھائی
ویسے مُنا بڑا عاشق مزاج آدمی ہے۔دیکھو عمر کتنی ہے اور باتیں کیسی کیسی کرتا ہے
زبردستلغت کے حوالے سے دیکھئے۔
عشق: ع ش ق
عَشِقَہٗ (باب سمِع یسمَعُ) عِشْقاً و عَشَقاً و مَعْشَقاً : بہت محبت کرنا۔ محبت میں حد سے پڑھ جانا۔
صفت مذکر: عاشق ج عشاق، عاشقون؛ صفت مؤنث: عاشقہ و عاشق ج عواشق
عِشق بِالشَّے: چمٹنا، تعَشَّق: بہ تکلف عاشق بننا، بہت محبت کرنا۔
اَلعِشْق: محبت کی زیادتی؛ پارسائی اور فسق دونوں طرح سے ہوتا ہے۔
العَشّاق، العِشِّیق: بہت زیادہ عشق والا۔
دیگر معانی: عشق پیچان، پیلو، پھولوں کی دیکھ بھال کرنے والا (العَشِیق و العَشُوق) ج عُشُق۔
مصباح اللغات : مکمل عربی اردو ڈکشنری ::: ناشر: خزینہء علم و ادب لاہور
وہ حوالے بھی اس دھاگے کا حصہ بننے چاہیں تاکہ تمام موضوعات ایک جگہ جمع ہو سکیں۔محبت اور عشق ۔۔۔ تعریفات میں بہت کچھ مشترک اور بہت کچھ مختلف ہو سکتا ہے، اقبال نے ’’عشق‘‘ کو بہت سے حوالوں میں باندھا ہے۔ سب اہلِ علم جانتے ہیں۔
ہم تو طالبعلم ہیں جی۔اساتذہ کرام ہی بتائیں گے اس موضوع پر کھل کے
ویسے مکتبِ عشق میں تو بعض اوقات بچے بھی استاد ہوتے ہیں اور بوڑھے بھی شاگرداساتذہ کرام ہی بتائیں گے اس موضوع پر کھل کر
یعنی
نہ کوئی استاد بنے گا نہ بتائے گا