محبت کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
راکھ کر ڈالے سارے خواب اپنے
اپنے ہاتھوں سے جلاڈالا آشياں اپنا
چن لي ساري کرچياں اپني
پھر سے جب اعتبار ٹوٹا

توڑ ڈالا اپني حسرتوں کا تاج محل
سميٹ لي اپني محبتيں ميں نے

کر ديا بند وہ باب زندگي
کھلتا تھا جو کبھي اعتبار پہ

کيونکہ اک بار پھر ٹوٹ گيا
اک رشتہ اعتبار کا
 

شمشاد

لائبریرین
کیسی گزر رہی ہے محبت میں زندگی
‘حسرت‘ کچھ اپنا حال کہو میں نشے میں ہوں
(حسرت جےپوری)
 

سارہ خان

محفلین
ہم نے پڑھے ہیں اتنے محبت کےافسانے
لگتا ہے ہر کتاب کی ہے جان محبت
پانی پہ بہی،ریت پہ تڑپی،چنی گئی
بنتی گئی ہے دُکھ کا بھی عنوان محبت
 

شمشاد

لائبریرین
دل میں اب دردِ محبت کے سِوا کچھ بھی نہیں
زندگی میری عبادت کے سِوا کچھ بھی نہیں
(ساحر بھوپالی)
 

تیشہ

محفلین
وفا، اخلاص،قربانی، محبت
اب انِ ِ لفظوں کا پیچھا کیوں کریں ہم ،

ہماری ہی تمنا کیوں کرو تم
تمھاری ہی تمنا کیوں کریں ہم ،
 

تیشہ

محفلین
کچھ خواب ہماری آنکھوں میں لہراتے رہیں تو اچھا ہے
ہم لوگ محبت کر کرکے پچھتاتے رہیں تو اچھا ہے۔


سیکھ ملتی ہے عقل آتی ہے تجربہ بڑھتا ہے :p :lol:
 

شمشاد

لائبریرین
تمھارا تذکرہ جس میں کسي صورت نہیں ہوتا
قسم لے لو وہ بات اچھي نہیں لگتي

کبھي ترک محبت کے لئے سوچیں معاذ اللہ
کوئي شے پاس جاتي ھوئي اچھي نہیں لگتي
 

ظفری

لائبریرین

پلٹ کر آئیں زمانے وہی محبت کے
کہ رنگ جلنے لگیں اور صبا ٹھہر جائے
کسی کا ساتھ ملے اس طرح امجد
کہ وقت چلتا رہے اور راستہ ٹھہر جائے​
 

فریب

محفلین
ہونٹوں پہ محبت کے فسانے نہیں آتے
ساحل پہ سمندر کے خزانے نہیں آتے

پلکیں بھی چمک اٹھتی ہیں سوتے میں ہماری
آنکھوں کو ابھی خواب چھپانے نہیں آتے
 

فریب

محفلین
مجھے اشتہار سی لگتی ہیں یہ محبتوں کی کہانیاں
جو کہا نہیں وہ سنا کرو، جو سنا نہیں وہ کہا کرو
 

ماوراء

محفلین
کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو
محبّت مت سمجھ لینا
محبّت کا لبادہ پانیوں کے رنگ جیسا ہے
محبّت سات پردوں میں نہاں ہو کر عیاں ہے،
یہ حقیقت ہے
اور اس کی خوشبوؤں کو ہم دھنک میں ڈھونڈ سکتے ہیں
مگر یہ بھی حقیقت ہے
کہ اس کو جس نے پایا ہے
وہ اپنا آپ کھو بیٹھا
یہ مل کر بھی نہیں ملتی
کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو
محبّت مت سمجھ لینا
کہ جس کو چھُو لیا جائے
خُدا وہ ہو نہیں سکتا
محبّت ایسا منتر ہے
فنا جو ہو نہیں سکتا


فاخرہ بتول
 
Top