محبت کے موضوع پر اشعار!

تیشہ

محفلین
آنکھیں مصروف ہوجاتیں ہیں‘ بھلا دیتے ہیں لوگ
دورُ بہت دورُ نکلتے ہیں‘منزلیں گنوا دیتے ہیں لوگ

دست ِ طلب اُٹھا کے مانگتے ہیں محبت خداُ سے
جو ہو دسترس میں تو خود ہی گنوا دیتے ہیں لوگ ۔
 

شمشاد

لائبریرین
آئیے دعا کے لیئے ہاتھ اٹھائیں ہم بھی
ہم، جنہیں رسمِ دعا یاد نہیں

ہم، جنہیں سوزِ محبت کے سوا
کوئی بت، کوئی خدا یاد نہیں
 

تیشہ

محفلین
ہم نے پڑھے ہیں اتنے محبت کے فسانے
لگتا ہے ہر کتاب کی ہے جان محبت
پانی پہ بہی، ریت پہ تڑپی،چنیُ گئی
بنتی گئی ہے دُکھ کا بھی عنواں محبت ۔ ۔
 

حجاب

محفلین
محبت مشوروں پندو نصیحت
اور تاویلوں کے تابع تو نہیں ہوتی
محبت خود بتاتی ہے کہاں کس کا ٹھکانہ ہے
کسے آنکھوں میں رکھنا ہے کسے دل میں بسانا ہے
رہا کرنا ہے کس کو اور کسے زنجیر کرنا ہے
مٹانا ہے کسے دل سے کسے تحریر کرنا ہے
گھروندہ کب گِرانا کہاں تعمیر کرنا ہے
محبت مشوروں پندونصیحت
اور تاویلوں کے تابع تو نہیں ہوتی
اُسے معلوم ہوتا ہے سفر دشوار کتنا ہے
کسی کی چشمِ گِریہ میں چھپا اقرار کتنا ہے
شجر جو گرنے والا ہے وہ سایہ دار کتنا ہے
سفر کی ہر صعوبت اور تمازت یاد رکھتی ہے
جسے سارے بھلا ڈالیں محبت یاد رکھتی ہے
محبت مشوروں پندونصیحت
اور تاویلوں کے تابع تو نہیں ہوتی
کہ اِس کا رستہ ہرگز رضی ویراں نہیں ہوتا
وہیں امکان ہوتا ہے جہاں امکاں نہیں ہوتا
محبت راستوں میں ایک الگ رستہ بناتی ہے
جہاں کوئی نہیں سُنتا وہاں قصّہ سناتی ہے
محبت مشوروں پندونصیحت
اور تاویلوں کے تابع جو نہیں ہوتی
اُسے کیا راستوں میں پھول کتنے دھول کتنی ہے
کسی نازک سمے میں جو ہوئی تھی بھول کتنی ہے
اُسے کیا پھول سے ہاتھوں میں اب تک خار کتنے ہیں
کہ دشمن گھات میں بیٹھے پسِ دیوار کتنے ہیں
اُسے کیا شام کیسی تلخیء ایام کیسی ہے
اُسے کیا زندگی کس کی کسی کے نام کیسی ہے
اُسے کیا چاہتوں میں صورتِ آلام کیسی ہے
محبت مشوروں پندونصیحت
اور تاویلوں کے تابع تو نہیں ہوتی
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

شمشاد

لائبریرین
حجاب بہت خوبصورت شاعری ہے، اگر شاعر کا نام بھی لکھ دیتیں تو مزہ اور بڑھ جاتا۔

اور ہاں “ اب کس کو آنا ہے“ پر بھی آیا کریں۔
 

حجاب

محفلین
شمشاد نے کہا:
حجاب بہت خوبصورت شاعری ہے، اگر شاعر کا نام بھی لکھ دیتیں تو مزہ اور بڑھ جاتا۔

اور ہاں “ اب کس کو آنا ہے“ پر بھی آیا کریں۔

شکریہ شمشاد صاحب،یہ رضی الدّین رضی کی نظم ہے۔
اچھا جناب آؤں گی ،اب کس کو آنا ہے ،میں بھی۔
نیٹ نے اجازت دی تو۔
 

شمشاد

لائبریرین
سخت بے درد ہے تاثير محبت کہ انہيں
بستر ناز پہ سوتے سے جگا رکھا ہے
(حسرت موہانی)
 

حجاب

محفلین
محبت کے موسم
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
زمانے کے سب موسموں سے نرالے
بہار و خزاں اُن کی سب سے جدا
الگ اُن کا سوکھا الگ ہے گھٹا
محبت کے خطّے کی آب و ہوا
ماوراء اُن عناصر سے جو
موسموں کے تغیّر کی بنیاد ہیں
یہ زمان و مکاں کے کم و بیش سے
ایسے آزاد ہیں
جیسے صبحِ ازل جیسے شامِ فنا
شب و روزِ عالم کے احکام کو
یہ محبت کے موسم نہیں مانتے
رفاقت کی خوشبو سے خالی ہو جو
یہ کوئی ایسا منظر نہیں دیکھتے
وفا کے علاوہ کسی کام کو
یہ محبت کے موسم نہیں مانتے ( امجد اسلام امجد )
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

شمشاد

لائبریرین
محبت میں نام کرتے ہیں خود کو بدنام کرتے ہیں
کمال ہیں لوگ جو بے وفاؤں سے وفا نبھاتے ہیں
 

حجاب

محفلین
جو میرے بعد محبت کی داستاں لکھنا
کہیں تو میرے لئے حرفِ مہرباں لکھنا
امر تو ہو نہ سکے پھر بھی یہ تمنّا ہے
ہمارا نام جو آئے تو جاوداں لکھنا۔۔۔۔
 

حجاب

محفلین
محبت ایک سفر کا سلسلہ ہے
بچھڑ کے کون کس کو سوچتا ہے
جسے مانگا تھا میں نے ہر دعا میں
وہ بِن مانگے کسی کو مل گیا ہے
 
Top