قیصرانی
لائبریرین
فاخرہ بتول بھی کافی اچھا لکھ لیتی ہیںماوراء نے کہا:کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو
محبّت مت سمجھ لینا
محبّت کا لبادہ پانیوں کے رنگ جیسا ہے
محبّت سات پردوں میں نہاں ہو کر عیاں ہے،
یہ حقیقت ہے
اور اس کی خوشبوؤں کو ہم دھنک میں ڈھونڈ سکتے ہیں
مگر یہ بھی حقیقت ہے
کہ اس کو جس نے پایا ہے
وہ اپنا آپ کھو بیٹھا
یہ مل کر بھی نہیں ملتی
کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو
محبّت مت سمجھ لینا
کہ جس کو چھُو لیا جائے
خُدا وہ ہو نہیں سکتا
محبّت ایسا منتر ہے
فنا جو ہو نہیں سکتا
فاخرہ بتول
قیصرانی