محبت کے موضوع پر اشعار!

عمر سیف

محفلین
محبت اک سفر کا سلسلہ ہے
بچھڑ کر کون کس کو سوچتا ہے
جسے مانگا تھا میں نے ہر دعا میں
وہ بن مانگے کسی کو مل گیا ہے
 

عمر سیف

محفلین
وہ شخص بچھڑتے ہوئے کم بول رہا تھا
آنکھوں میں مگر ہجر کا غم بول رہا تھا
یہ تیری محبت کی کرامات ہیں فائق
شعروں میں میرے زلف کا خم بول رہا تھا۔
 

سارہ خان

محفلین
محبت کی اسیری سے رہائی مانگتے رہنا
بہت آساں نہیں ہوتا جدائی مانگتے رہنا
ذرا سا عشق کر لینا،ذرا سی آنکھ بھر لینا
عوض اِس کے مگر ساری خدائی مانگتے رہنا
 

عمر سیف

محفلین
ہو تو کمال ربطِ محبت کسی کے ساتھ
دل چیز کیا ہے جاں بھی دے دوں خوشی کے ساتھ
دراصل آدمی نہ سمجھنا اسے شکیل
جو آدمی وفا نا کرے آدمی کے ساتھ۔
 

عمر سیف

محفلین
محبت درد کا صحرا، محبت مستقل غم ہے
محبت ایک پچھتاوا، محبت مستقل غم ہے
وہی درد آشنا آنکھیں وہ بیتاب سے آنسو
وہی ایک ہجر کا دریا، محبت مستقل غم ہے۔
 

عمر سیف

محفلین
یہ دل کبھی نہ محبت میں کامیاب ہوا
مجھے خراب کیا، آپ بھی خراب ہوا
اجل میں، زیست میں، ترابت میں، حشر میں ظالم
تیرے ستم کے لیئے میں ہی انتخاب ہوا
 

عمر سیف

محفلین
دونوں جہاں تيري محبت ميں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئي شب غم گزار کر
ويراں ہے ميکدہ، خُم و ساغر اداس ہيں
تم کيا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
 
Top