ابھی محبت نہیں ہوئی تو کچھ اسلئے مسکرا رہے ہو ،
کسی کی بانہوں میں گھر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا
محبتوں میں تو پتھروں کو بھی موم ہوتے سنا ہے لیکن
تمھارے دل پہ اثر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا
وہ جسکی خاطر زمانے بھر کو بنا رہے ہو تم اپنا دشمن
وہی نہ اپنا اگر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا
بدل بدل کے ابھی تو چہرے معیار اپنا بنا رہے ہو
کوئی نہ حد نظر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا
یہ کیا بچھڑنا کہ شام ہوتے ہی اپنے پیاروں میں لوٹ آنا
کبھی جو لمبا سفر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا ۔