محبت کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
ابھی نہ چھیڑ محبت کے گیت اے مطرب
ابھی حیات کا ماحول خوشگوار نہیں
(ساحر لدھیانوی)
 

عمر سیف

محفلین
تیرے لبوں سے محبت کے قصے سنتے ہیں تو بہت روتے ہیں
اپنے ہاتھوں پہ تیرا ہاتھ دیکھتے ہیں تو بہت روتے ہیں
نجانے تُو اجنبی ہو گیا ہے یا ہمارے ہاتھ کی انگلیاں
کہ گیلی ریت پہ تیرا نام لکھتے ہیں تو بہت روتے ہیں
 

سارہ خان

محفلین
محبّت حادثہ ہے
حادثے سے بچ نکلنے کی،
کوئی تدبیر کر لو اس سے پہلے خواب ہو جاؤ
جسے ہم حادثہ کہتے ہیں
جیون کو گھڑی بھر میں
مٹا کر خاک کرتا ہے
کوئی الزام دھرتا ہے
کبھی معذوریوں کے جال میں قیدی،
بنا کر چھوڑ دیتا ہے
یہ بندھن توڑ دیتا ہے
محبّت حادثہ ہے
حادثے سے بچ نکلنے کی،
کوئی تدبیر کر لو،
اس سے پہلے خواب ہو جاؤ​
 

عیشل

محفلین
میری روح میں جو اُتر سکیں وہ محبیتیں مجھے چاہیئں
جو سراب ہوں نہ عذاب ہوں وہ رفاقتیں مجھے چاہیئں
انہی ساعتوں کی تلاش ہے جو کلینڈروں سے اُتر گیئں
جو سمے کے ساتھ گذر گیئں وہی فرصتیں مجھے چاہیئں
 

شمشاد

لائبریرین
اے دل یہی آنسو تو ہیں سوغاتِ محبت
نادان، علاجِ غمِ پنہاں نہیں کرتے
(سرور عالم راز سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
منزلِ عشق میں پہلا ہی قدم ہے شائد
ورنہ آدابِ محبت سے گریزاں کیوں ہو
(سرور عالم راز سرور)
 

عمر سیف

محفلین
تمہارا نام میں لکھتا ہوں کاغذ پر
دیکھتا ہوں ، سوچتا ہوں
وہ کاغذ پھاڑ دیتا ہوں
پھر اُن کاغذ کے ٹُکڑوں کو
مُٹّھی میں بھینچتا ہوں
پھینک دیتا ہوں
وہیں پر بیٹھ کر لڑتا ہوں خود سے
وہی کاغذ اُٹھاتا ہوں
آنکھوں سے لگاتا ہوں
پھر اپنے پاس رکھے پانی کے پیالے میں
وہ کاغذ ڈال دیتا ہوں
میں تُم کو سوچتا ہوں
پھر اُس پانی کو
تعویذِ محبت جان کر پی لیتا ہوں ۔۔
 

عیشل

محفلین
اظہار کی ضرورت نہ تمہیں تھی نہ ہمیں ہے
یہ سچ ہے محبت نہ تمہیں تھی نہ ہمیں ہے
اب سوچ رہے ہیں کہ رستہ ہی بدل دیں
منظور رفاقت نہ تمہیں تھی نہ ہمیں ہے
 
Top