محبت کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا
جانے کیوں آج تیرے نام پہ رونا آیا
(شکیل بدایونی)
 

شمشاد

لائبریرین
اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا
جانے کیوں آج تیرے نام پہ رونا آیا
(شکیل بدایونی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ لیں جناب اور لکھ دیتے ہیں

آؤ، اِک بار کُھلے دل سے، محبت سے ملیں
مستقل دل پہ لیے بار بہت ملتے ہیں
(فاخرہ بتول)
 

ظفری

لائبریرین
محبت کو سمجھنا ہے تو ناصح خود محبت کر
کنارے سے کبھی اندازہِ طوفاں نہیں ہوتا
 

شمشاد

لائبریرین
جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا ‘شکیل‘
مجھ کو اپنے دلِ ناکام پے رونا آیا
(شکیل بدایونی)
 

ظفری

لائبریرین
کس طرح اپنی محبت کی میں تکمیل کروں
غمِ ہستی بھی تو شامل ہے غمِ یار کیساتھ
 

شمشاد

لائبریرین
محبت تھی چمن سے لیکن اب یہ بد دماغی ہے
کہ موجِ بوئے گل سے ناک میں آتا ہے دم میرا
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
تو جو کہے تجدید محبت میں تو مجھے کچھ عار نہیں
دل ہے بکار خویش ذرا ہشیار، ابھی تیار نہیں
(ابن انشاء)
 

شمشاد

لائبریرین
تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ
وہ ادب گہِ محبت، وہ نگہِ کا تازیانہ
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
مژگاں کی محبت میں جو انگشت نما ہوں
لگتی ہے مجھے تیر کے مانند ہر انگشت
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
مژگاں کی محبت میں جو انگشت نما ہوں
لگتی ہے مجھے تیر کے مانند ہر انگشت
(غالب)
 
Top