محبت کے موضوع پر اشعار!

تیشہ

محفلین
محبت کا اثر ہوگا ، غلط فہمی میں مت رہنا
وہ بدلے گا چلن اپنا ، غلط فہمی میں مت رہنا

تسلی بھی اسے دینا ، یہ ممکن ہے میں لوٹ آؤں
مگر یہ بھی اسے کہنا ، غلط فہمی میں مت رہنا

تمھارا تھا ، تمھارا ہوں ، تمھارا ہی رہوں گا میں '،
میرے بارے میں اس درجہ غط فہمی میں مت رہنا (ل و ل )

محبت کا بھرم ٹوٹا ہے اب چھپ چھپ کے روتے ہو
تمھیں میں نے کہا تھا نا غلط فہمی میں مت رہنا

بچالے گا تجھے صحرا کی تپتی دھوپ سے تیمور
کسی کی یاد کا سایا ، غلط فہمی میں مت رہنا ۔
 

سارہ خان

محفلین
سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی
دنیا کی وہی رونق دل کی وہی تنہائی

اک لحظ بہے آنسو اک لحظ ہنسی آئی
سیکھے ہیں نئے دل نے انداز شکیبائی

دیکھے ہیں بہت ہم نے ہنگامے محبت کے
آغاز بھی رسوائی انجام بھی رسوائی

یہ بزم محبت ہے اس بزم محبت میں
دیوانے بھی شیدائی فرزانے بھی شیدائی
(صوفی مصطفی تبسم)
 

تیشہ

محفلین
حدودِ جاں سے گزر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا
محبتوں کی نظر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

وفا کا پودا شجر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا
نصیب اس کا ثمر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

ابھی تو پھرتے ہو دوستوں میں عزیز کوئی جداُ نہیں ہے
کوئی ادھرِ ِ سے اُدھر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

یہ خوش نصیبی ہے شہر بھر میں تمھارا دشمنُ نہیں ہے کوئی
کبھی کسی کا جو ڈر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا

یہ فاصلہ سا ابھی تلک جو ہمارے دونوں کے درمیاں ہے
یہ فاصلہ مختصر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

ابھی محبت نہیں ہوئی تو کچھ اسلئے مسکراُ رہے ہو :rolleyes:
کسی کی بانہوں میں گھر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

محبتوں میں تو پتھروں کو بھی موم ہوتے سناُ ہے لیکن
تمھارے دل پہ اثر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

وہ جس کی خاطر زمانے بھر کو بنا رہے ہو تم اپنا دشمنُ
وہی نہ اپنا اگر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

بدل بدل کے ابھی تو چہرے معیار اپنا بنا رہے ہو
کوئی نہ حد نظر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

یہ کیا بچھڑنا کہ شام ہوتے ہی اپنے پیاروں میں لوٹ آنا
کبھی جو لمبا سفر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا ۔ ۔ ۔
 

ہما

محفلین
مریضِ مُحبت اُنہی کا فسانہ
سُناتا رہا دم نکلتے نکلتے
مگر ذکرِ شامِ‌الم جب بھی آیا
چراغِ سحر بُجھ گیا جلتے جلتے
 

عمر سیف

محفلین
محبت اک سفر کا سلسلہ ہے
بچھڑ کر کون کس کو سوچتا ہے
جسے مانگا تھا میں نے ہر دعا میں
وہ بن مانگے کسی کو مل گیا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
دردِ محبت زخمِ جدائی تم تو دے کر بھول گئے
دل سے لگا کر ہم نے رکھا تیری ان سوغاتوں کو
 

شمشاد

لائبریرین
ہوس ہوگی اسیرِ حلقۂ نیک و بد عالم
محبت ماورائے فکرِ ننگ و نام ہے ساقی
(ساحر)
 

زینب

محفلین
اظہار کی ضرورت نہ تمہں تھی نہ ہمہں ھے

یہ سچ ھے محبت نہ تمہں تھی نہ ہمھں ھے

اب یہ سوچ رھے ھیں کہ راستہ ہی بدل لیں

منظور رفاقت نہ تمہں تھی نہ ہمیں ھے
 
Top