محترمہ نور سعدیہ شیخ صاحبہ کے ساتھ ایک مصاحبہ!

اردو محفل پر تخلیقی کام بہت کم ہورہا ہے ، ادبی سرگرمیاں بالکل رکی ہوئی ہیں جبکہ زیادہ گپ شپ چل رہی ہے ، گپ شپ بھی چلنی چاہیے مگر خالی گپ شپ سے کوئی مقصد تو نہیں ملتا نا
آپ کی اس بات سے یہاں کچھ سوال اٹھتے ہیں ،
الف : محفل پرتخلیقی کام کی بندش کی کیا وجوہات ہیں ؟
ب : ہماری نظر میں اردو محفل اردو زبان کی تجوید و تدریس کے لیے ایک ادارے کی مانند ہے تو یہاں پر اگر اردو زبان کی تحقیقی و تخلیقی کام ست روی یا بندش کا شکار ہو رہا ہے تو اس سلسلے کو دوبارہ تازہ دام کرنے کے لیے محفلین سمیت منتظمین کو کیا اقدامات کرنے چاہیے اور آپ کا سلسلے میں کیا کردارہوگا ؟
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ کی اس بات سے یہاں کچھ سوال اٹھتے ہیں ،
الف : محفل پرتخلیقی کام کی بندش کی کیا وجوہات ہیں ؟
ب : ہماری نظر میں اردو محفل اردو زبان کی تجوید و تدریس کے لیے ایک ادارے کی مانند ہے تو یہاں پر اگر اردو زبان کی تحقیقی و تخلیقی کام ست روی یا بندش کا شکار ہو رہا ہے تو اس سلسلے کو دوبارہ تازہ دام کرنے کے لیے محفلین سمیت منتظمین کو کیا اقدامات کرنے چاہیے اور آپ کا سلسلے میں کیا کردارہوگا ؟
اس بارے میں کچھ خاص تو نہیں کہ سکتی ہوں مگر جب میں اس محفل میں شرکت کی تھی تو شاید لائبریری کے پراجیکٹس زیادہ چلتے تھے ، کبھی کسی مشاعرے کی کہانی بیان ہورہی ہوتی تھی تو کبھی شعراء پابند بحور پر مستقل بنیادوں پر کلام پوسٹ کرتے رہتے تھے ، جبکہ آپ کی تحاریروں میں متفرق تحاریر کے علاوہ کبھی مہدی تو کبھی ادب دوست تو کبھی نوید رازق تو کبھی جمیل اختر تو کبھی محمدعلم اللہ بہت اچھی تحاریر پوسٹز کرتے رہیں ہیں ، چونکہ ان کی تحاریر اکٹھی آتی تھیں بالخصوص جمیل اختر اور نوید رازق تو شاید جس پذیرائی کے وہ متمنی تھے وہ بات پوری نہیں اتری یا شاید فیس بک ان کے لیے اچھا میدان ثابت ہوا ، یہ بھی بعض محفلین میں اختلافات اس قدر بڑھے کے معطلی تک کی نوبت آگئی ۔۔۔ محمد احمد بھائی ، مہدی نقوی حجاز ، نوشین ، راحیل ، ادب دوست یا دیگر مستقل بنیادوں پر کلام پوسٹز کرتے رہتے تھے اب کبھی کبھی لا المی بہن جو کہ اب بہت کم آتی ہیں یا اکا دکا عباداللہ ، ریحان قریشی کا کلام آجاتا ہے جس میں مجھے تو لا المی کا کلام بہت پسند ہے ، جہاں تک لائبریری کے پراجیکٹس ہیں تو شاید اب ان کو کرنے والے افراد مصروف زیادہ ہوگئے ہیں ۔۔
 

نور وجدان

لائبریرین
7) آپ کے پسندیدہ محفلین کون سے ہیں اور کیوں؟
سبھی محفلین پسندیدہ ہیں :) ویسے محمد وارث اور حسان اپنی فارسی خدمات کی وجہ سے بے حد پسند ہیں ، نایاب صاحب اپنی نرم دلی کی وجہ سے پسند ہیں ، زاہد حسین اس لیے پسند کیونکہ وہ عملی طور پر زندگی کی جنگ میں بہت آگے ، محمد تابش بھیا کی صلح جو طبیعت اچھی لگتی ہے ، ابن سعید کا رکھ رکھاؤ بہت پسند ہے ،جاسمن بہنا ویسے اچھی لگتی مگر وجہ کوئی نہیں ، لاالمی کی شاعرانہ فطرت اور تخیل وغیرہ وغیرہ
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
8) آپ کے پسندیدہ ادیب، کھلاڑی، فلمی ہیرو، سیاستدان، شاعر؟
کھلاڑی : شاہد آفریدی ، انضمام ، سعید انور
ہیرو : Liam Neeson،Leonardo DiCaprio، ان کی موویز ٹیکن ، انسیپشن ، بلڈ ڈائمنڈ کی وجہ سے :)
سیاستدان: :)
شاعر: جمال احسانی ، فیض ، میر وغیرہ وغیرہ
ادیب: Elif Shafak
 
اس بارے میں کچھ خاص تو نہیں کہ سکتی ہوں مگر جب میں اس محفل میں شرکت کی تھی تو شاید لائبریری کے پراجیکٹس زیادہ چلتے تھے ، کبھی کسی مشاعرے کی کہانی بیان ہورہی ہوتی تھی تو کبھی شعراء پابند بحور پر مستقل بنیادوں پر کلام پوسٹ کرتے رہتے تھے ، جبکہ آپ کی تحاریروں میں متفرق تحاریر کے علاوہ کبھی مہدی تو کبھی ادب دوست تو کبھی نوید رازق تو کبھی جمیل اختر تو کبھی محمدعلم اللہ بہت اچھی تحاریر پوسٹز کرتے رہیں ہیں ، چونکہ ان کی تحاریر اکٹھی آتی تھیں بالخصوص جمیل اختر اور نوید رازق تو شاید جس پذیرائی کے وہ متمنی تھے وہ بات پوری نہیں اتری یا شاید فیس بک ان کے لیے اچھا میدان ثابت ہوا ، یہ بھی بعض محفلین میں اختلافات اس قدر بڑھے کے معطلی تک کی نوبت آگئی ۔۔۔ محمد احمد بھائی ، مہدی نقوی حجاز ، نوشین ، راحیل ، ادب دوست یا دیگر مستقل بنیادوں پر کلام پوسٹز کرتے رہتے تھے اب کبھی کبھی لا المی بہن جو کہ اب بہت کم آتی ہیں یا اکا دکا عباداللہ ، ریحان قریشی کا کلام آجاتا ہے جس میں مجھے تو لا المی کا کلام بہت پسند ہے ، جہاں تک لائبریری کے پراجیکٹس ہیں تو شاید اب ان کو کرنے والے افراد مصروف زیادہ ہوگئے ہیں ۔۔
ماشاء اللہ ،
آپ نے محفل کے پررونق ماضی کی یادیں تازہ کر دی ، اردومحفل آزاد فورم ہے ،یہاں سے وابستہ محفلین کی ذاتی زندگی کی مصروفیات بھی ہیں جو ان کے مشاغل پر اولیت رکھتی ہیں ۔معطلی اور بحالی تو محفلین کی محفل سے وابستگی کا حصہ ہے اور یہ سلسلہ شاید اسے ہی چلتا رہے گا ۔
بہن میرے سوالات کا تعلق محفل کے موجودہ دور اور مستقبل کے حوالے سے ہیں ؟
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
9) آپ نے کہاں تک تعلیم حاصل کی ہے اور آگے تعلیمی یا عملی میدان میں کیا کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں؟
تعلیم کا سند سے کوئی دخل نہیں ہے اگر ہوتا تو ایم اے پاس سبزی فروش نہ بنتا :) ساری زندگی تعلیم جاری رکھنے کا ارادہ ہے بس پہلے کتابیں پڑھتی تھیں اب انسانوں کو پڑھنا ہے۔۔۔ عملی میدان میں سوچ رکھا ہے ایک اسکول کھولنا ہے اسپیشل بچوں کے لیے اگر ذرائع نے ساتھ دیا اور دوسرا ایسا پروفیشنل وژنری ٹیچر بننا ہے جسکو یورپ کی ٹیکنیکس کی ضرورت نہ ہو جسکے پاس ایسی ٹیکنیکس ہوں کہ باقی ایسے ٹیچر کے محتاج ہوں:)
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
10) آپ کا روز مرہ کا معمول کیا ہے؟
صبح سویرے اٹھنا ، پھر زندگی کے لیے بھاگ دوڑ ، دوپہر سے رات تک اپنی مرضی سے زندگی گزارنا جو کہ کبھی گپ شپ ، کبھی کسی ڈرامے ، مووی کی نظر تو کبھی گھر کے کام میں صرف ہوجاتی ہے :) زندگی کے معیار کو سمجھ کے اس تک آنے میں یا پہنچ پانے میں فاصلہ باقی ہے :)
 

نور وجدان

لائبریرین
11) آپ کو فارسی سے لگاؤ ہے؟ اگر ہے تو کس حد تک اور کیوں؟
فارسی میری روح کا حصہ ہے ، شاید اسلیے کہ میرا ننھیال پشتو سے متعلق معلومات رکھتا ہے اور دونوں میں کچھ اختلافات ہیں پر شاید یہ دونوں زبانیں ایک ہی ہیں :) میرے ننھیال پشاور سے تعلق رکھتے ہیں ، ان سب کو اس سے لگاؤ ہے ، اب دیکھئے میری کزنز مثنوی رومی کا مطالعہ کررہی ہیں تو میرے کزنز آپس میں ایک دوسرے سے یہ زبان بول لیتے ہیں کیونکہ میرے ماموں اس زبان کو جانتے ہیں ، مگر میں اس میں بس دلچسپی ہی رکھتی ہوں
 

الشفاء

لائبریرین
ماشاءاللہ۔ انٹرویو لینے والی اور دینے والی دونوں ہستیوں سے سوال و جواب کی نشست و برخاست سیکھنے کو مل رہی ہے۔ایک سیر تو دوسری سوا سیر ، ماشاءاللہ۔۔۔۔ :)
 

نور وجدان

لائبریرین
12) آپ نے اپنی پہلی تحریر کب لکھی؟

لکھنا تو ویسے پہلی کلاس سے آگیا تھا :) پینسل کی پوری گرپ تھی :) تحریر تو تب ہی سے لکھی تھی :)

مذاق برطرف ، تحریر میں اسے کہوں گی جو وجدان پر اترتی ہے اور قرطاس پر بکھرتی ہے :) میری زندگی میں یہ پہلا موقع کئی دفعہ آیا ہے ۔ ایک وقت تھا جب میں خود کو پرفیکٹ سمجھتی تھی ۔مجھے لگتا تھا میں خود میں مکمل ہوں ، اس پرفیکشن کے چکر میں ،میں نے خود کو انسانی فطرت سے دور کرلیا تھا ،مجھے لگتا تھا ہر فطری کام بھی گُناہ ہے ۔ اس وقت بھی قدرت نے مجھے موقع دیا ،مجھ پر مہربان ہوئی اور میں نے پہلی نعت لکھی ، وہ نعت تو میرے پاس موجود نہیں ہے مگر اس نثری شاعری کا مصرعہ کچھ یوں تھا

منتظر ہے سوئے حرم کب آئے گی عاشقانِ محمد کی باری
مجھ کو کب ان کے در پر بلانے آئی گی ان کی سواری

اس میں نہ بحر ٹھیک ہے نا قوافی مگر مجھے یہ نعت اس کا فقرہ یاد رہا

پھر کچھ عرصہ بعد زندگی نے مواقع دئیے تو بہت سی کوتاہیاں کیں ۔۔ ان کوتاہیوں کے سبب یہ صلاحیت باقی نہیں رہی ، اسی صلاحیت کی بدولت میں نے کتابوں کے پڑھے بنا بھی پیپر دئیے ہیں اور جن جن مضامین کو ہاتھ نہیں لگایا ، انہی میں سب سے ہائیسٹ مارکس اچیو کیے ، شاید کسی کو یقین نہ آئے مگر ایم اے پارٹ فرسٹ بنا پڑھے اٹیمپٹ کیا اور پورے ملتان میں دوسری پوزیشن حاصل کی ۔۔

دھیرے دھیرے زندگی نے سبق دیا اور احساس ہوا ، میں نے محفل جوائن کرتے ہی 'شکوہ اور سوال '' پر ایک تحریر لکھی ،یہ تحریر کوئی پانچ منٹ میں مکمل ہوگئی ، میں نے کافی عرصے بعد ایسے لکھا تھا اور کچھ پل کو حیرت بھی ہوئی تھی

شکوہ اور سوال ۔۔۔۔۔!!!!

پھر ایک سال کے بعد مجھے کیا ہوا ، دل میں بس شوق کا دِیا تھا مجھے آپ جناب نبی پاک ﷺ کی زیارت نصیب ہوجائے اور محفلِ حضوری ﷺ کو پانے کا شوق تھا ، اسی خواہش میں محو ہوتے نعتیں سنتے سنتے اکثر میں نے ایسا لکھا کہ مجھے خود اپنے لکھے کا ہوش نہ رہا ، میری ایک تحریر ہے جسکا عنوان ہے کالا رنگ

کالا رنگ

میں نے یہ دو ہزار پندرہ میں لکھی تھی مگر مجھے یہ بھی علم نہیں تھا یہ میں نے لکھی ،دو ہزار سولہ اپنی پرانی چیزیں دیکھتے دیکھتے جب اس پر نظر گئی تو ایک پل کو میں بھی مبہوت ہوگئی کہ یہ میں نے لکھا ہے اور سچ تو یہ ہے ، تحاریر کے حوالے سے یہ کچھ اضافی ہی لکھ دیا مگر ہوتا یوں آیا ہے کہ کوئی میری تحاریر کو پڑھ کے یہ کہتا ہے کہ عام آدمی کی سوچ جہاں پر ختم ہوتی ہے وہاں پر میری سوچ شروع ہوتی ہے تو کوئی مجھے پاگل ، دیوانہ اور میرے لکھے ہوئے کو سپرچوئل کریپ کہے دیتا ہے ،ن دونوں باتوں ستائش اور تنقید سے مجھے فرق نہیں پڑتا تھا کیونکہ میں اپنی لکھی تحریر کو خود سمجھنے کے لیئے کچھ دوستوں سے شئیر کر لیتی ہوں ۔ اور بحث کرتے سمجھ لیتی ہوں
 
آخری تدوین:
محمد خرم یاسین ، مریم افتخار ، محمد عدنان اکبری نقیبی فہد اشرف

بہت بہت شکریہ

میں نے تو مشکل مشکل سوالات بنائے تھے مگر اب میری باری آئی ہے تو سوچ رہی ہوں میرا کیا بنے گا :) :) :) چلیں یہ وقت بھی گزر جائے گا :) امید ہے مجھے سب محفلین کے بارے میں اس انٹرویو سے مزید جاننے کا موقع مل جائے گا :) زندگی ہے ہی سیکھنے کے لیے اور ایک اور باب سیکھنے کا ساتھ سہی !
یعنی آپ نے انٹرویو نہیں لیا تھا ۔۔۔خوب خبر لی تھی :)
 
چند سوالات:
تخلیقی ادب میں آپ کی خدمات ؟
آج تک کوئی ایسی ادبی کامیابی جس پر نازاں ہوں؟
کن رسائل میں لکھتی رہیں اور کن کی باقاعدہ قاریہ ہیں؟
آپ کو شاعری سے زیادہ لگاو ہے ، خود غزلیں کیوں نہیں کہتیں ؟
کیا ہمارے ادب کو کسی قسم کے انقلاب کی ضرورت ہے ؟
موقع ملے تو کس قدیم صنفِ سخن کو زندہ کرنا پسند کریں گی؟
کونسی شاعری زیادہ متاثر کرتی ہے ، جس میں نئے خیالات ہوں، خود سے فکری مماثلت ہو یا عروضی حوالے سے زیادہ پختہ ہو؟
آپ کے خیال میں ہمارے ادب کی ترویج و اشاعت کے لیے کیا اقدامات ضروری ہیں ؟
کتب بینی کی عادت کس قدر ہے ؟
سالانہ تقریباً کتنی کتب خریدتی ہیں ؟ اور کس نوعیت کی خریدتی ہیں ؟
وہ ناول جس نے آپ کی زندگی پر زیادہ اثرات چھوڑے ہوں ؟
وہ افسانہ جسے آپ زندگی کا حاصل سمجھتی ہوں ؟
اگر کتاب لکھنے کا موقع ملے تو کس موضوع پر لکھیں گی؟
خود پر کس حد تک ادبی تنقید برداشت کرنے کا جذبہ ہے؟
آپ کی تحاریر(بالخصوص اسلامی تحاریر) میں خیالات کا بہاو ہے ، ٹھہراو نہیں، نکات ہیں لیکن ان کی وضاحت نہیں ایسا کیوں ؟ مزید یہ کہ ان کے بہاو سے لگتا ہے کہ یہ جذباتیت کا نتیجہ ہے اور ان پر زیادہ غوروفکر نہیں کیا گیا، کیا واقعی ایسا ہے یا یہ محض تاثر ہے ؟
کیا وجدان محض ایک دماغی کیفیت ہے یا مابعدالطبیعیات ؟
کونسے صوفی شعرا زیادہ پسند ہیں ؟
کوئی ایسی تحریر، موسیقی یا کوئی بھی آرٹ جس سے وجدانی کیفیت میں مبتلا ہوتی ہوں ؟
اردو محفل فورم کس طرح تخلیقی ادب کی بہتری کے لیے کام کرسکتا ہے ؟
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
ماشاء اللہ ،
آپ نے محفل کے پررونق ماضی کی یادیں تازہ کر دی ، اردومحفل آزاد فورم ہے ،یہاں سے وابستہ محفلین کی ذاتی زندگی کی مصروفیات بھی ہیں جو ان کے مشاغل پر اولیت رکھتی ہیں ۔معطلی اور بحالی تو محفلین کی محفل سے وابستگی کا حصہ ہے اور یہ سلسلہ شاید اسے ہی چلتا رہے گا ۔
بہن میرے سوالات کا تعلق محفل کے موجودہ دور اور مستقبل کے حوالے سے ہیں ؟
مستقبل میں آپ کو کسی اہم شعبے کی نظامت دی جاسکتی ہے تاکہ محفل میں کچھ تخلیقی کام ہوجائے کیونکہ آپ کی سبھی محفلین بہت مانتے ہیں اور آپ سے بہت پیار کرتے ہیں ، آپ کے بہانے سید عمران بھی تحاریر لکھا کریں گے کیونکہ وہ محفل پر موجود رہا کریں گے :) شاید باقی محفلین بھی آپ کے پیار ، روادرای خلوص کی قدر کرتے آپ کے گرد شہد کی مکھیوں کی طرح جمع ہوجائیں :)

میرا کردار اتنا ہی ہوسکتا ہے جتنا میں دیتی ہوں ، کوشش یہ کرسکتی ہوں کہ اپنی اردو کو بہتر کروں :) تاکہ محفل پر املاء کی اغلاط سے پاک اردو موجور رہے :) اردو محفل کو ابھی فیس بک جیسا مقام حاصل کرنے میں بہت دیر لگے گی کیونکہ فیس بک یا دیگر سائٹس نے افرادی قوت کو اس قدر مضبوط کردیا ہے کہ مارک کے سر پر چڑھ دوڑیں ،مثال ہے بس :) وہ سائبر دنیا کے کسی جرم سے میں پڑجائیں ، اسکے ایڈمن کو پروا نہیں ہے کیونکہ ایک اچھا بزنس چل رہا ہے یا پھر اس پر مذہبی مواد کی اشتعال انگیزی کو پھیلانے کے استعمال کیا جارہا ہے یا بہت سے ایسے متنازعہ مسائل جیسے پرائیویسی ایشو پر تو مارک کو عدالتِ عالیہ میں جوابدہ ہونا پڑا ہے ، اردو محفل کی نظامت ابھی اس لامحدود آزادی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی ہے ، اس لیے اس سلسلے میں انتظامیہ کی جانب سے ہی اقدامات اسکے فروغ کا باعث ہوسکتے ہیں
 

نور وجدان

لائبریرین
ساحلِ سمندر پرنو تعمیر شدہ بندرگاہ اور اس کے دامن سے ٹِکاکروز جہاز۔۔۔ جسے اردو محفل کی اس مصاحبہ کمیٹی کی خصوصی درخواست پر انگلستان سے بلوایا گیا ہے۔
بحری جہاز کے بالائی تختے پرسجی منقش سٹیج جس پرسیاہی مائل سرخ رنگ کمخواب کو اس سنجیدگی بچھایا گیا ہے کہ یہ اپنے آخری کناروں پر سمندر ی لہروں کی طرح ابھرتا ڈوبتا دکھائی دیتا ہے ۔
اس ازلی بے خواب، کمخوا ب پرچار گاو تکیے سلیقے سے رکھے ہیں جن سے ذرا فاصلے پر بن تار ننھے سفید مائیک اور ان مائیکوں کے پہلووںمیں سونف جس کے ساتھ الائچی کے چاک جگر سے نکلے بیج نما دانوں کے دو قالب یک جان ہوتے آمیزے کی طشتریاں رکھی ہیں۔
اسٹیج سے ذرا فاصلے پر ترتیب صعودی کے تحت گول قطاروں میں سجی نشستیں ،جن کی جانب ہمارے پیارے محفلین جوق در جوق بڑھے چلے آرہے ہیں کہ کچھ ہی دیر میں یہ جہاز سمندر کی بے تاب لہروں کی جانب بڑھا چاہتا ہے۔۔۔ان کی بے تابی کی شاید ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہر نشست کے سامنے ”جو چاہے لیجیے “کے کلیے کے تحت سیگریٹ، سگار، گلوریوں اور مختلف چاکلیٹ و وافر جوسز کا اہتمام کیا گیا ہے تا کہ ہمارے مہمانِ مصاحبہ کی گفتگو سے بھی لطف اندوز ہوتے رہیں اور ساتھ ساتھ اس نعمتِ خداوندی سے بھی۔
اچانک ساحلِ سمندر پر شور مچاتی لہروں کے ساتھ ایک اور شور بلند ہوا ہے۔۔۔اور یہ شور ہے جنابہ نورسعدیہ صاحبہ یعنی ہماری آج کی مہمانِ مصاحبہ کی آمد کا ۔۔۔
جن کے انتظار میں عدنان بھائی تین جوس پیک پی چکے ہیں۔اس شور کے ساتھ ہی سمندر میں ہلکا سا تلاطم پیدا ہوا ہے اور لہروں نے ساحل سے سر پٹک کرجنابہ کا پر شکوہ استقبال کیا ہے۔ پینل کمیٹی جلدی جلدی اپنا مائیک سنبھالنے لگی ہے ، سب حاضرین کے چہروں پر مسرت کا اظہار ہے اور اس سے پہلے کہ کوئی اور مہمانِ خصوصی کا تعارف کرائے ما بدولت نے جلدی سے مائیک سنبھال لیا ہے۔۔۔
تو سامعین و حاضرین ! انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں اور ہمارے درمیان آج ہماری اردو محفل کی وہ ہستی آ موجود ہوئی ہیں جو پسِ علم و حلم ، خلوص و صداقت اور مہر و محبت کا مجموعہ ہیں۔ ویسے تو کہا جاتا ہے وجودِ زن سے کائنات میں رنگ ہے لیکن اس مقولے کا اطلاق اردو محفل پر کیا جائے تو اس کے بے شمار رنگوں میں بڑا واضح اور خوشنما رنگ بکھیرنے میں جنابہ کا بہت ہاتھ ہے۔ کہیں یہ لوگوں کے ساتھ مصاحبے میں مصروف نظر آتی ہیں، کہیں ہنسی کی پھلجھڑیاں بکھیرتی ہیں اور کہیں اپنی وجدانی تحاریر سے شگوفے چھوڑتے ہیں۔۔۔آپ سب کی خصوصی توجہ اور تائید کے ساتھ ہم انھیں سوال و جواب کے کٹہرے میں کھینچ لائے ہیں تاکہ ہمیں آپ جنابہ کے افکار سے بھی شناسائی ہو اور آپ کی زندگی کے تجربات کے حوالے سے کچھ اصلاحی پہلو بھی مدنظر رہیں ۔
تو آپ سب کی بھر پورتالیوں کی گونج میں تشریف لاتی ہیں محترمہ نورسعدیہ صاحبہ ۔۔۔۔۔!

واہ واہ ! کیا جاندار استقبالیہ ہے ! یہ ہے آپ کی تخلیقی صلاحیتیں ! آپ نے ابھی تک جتنے بھی انٹروز کے ابتدا کی ہے بہت خوب کی ہے ، آپ کے پاس تخییل کی دولت ہے :) مجھے بہت اچھا لگا یہ سب پڑھ کے اسلیے سرگوشی کردی چپکے چپکے :)
 

نور وجدان

لائبریرین
13) کیا آپ کی کوئی تحریر کبھی ہارڈ کاپی میں شائع ہوئی؟
میری تحریر ابھی تک اس شرف سے محروم ہے :happy:

مجھ سے کافی لوگوں نے میری تحاریر کے حوالے سے بات کی کہ وہ ان کو بنا لاگت کے کتابی شکل میں پبلش کرادیتے ہیں یا کسی اور طرح بھی پیشکش کی مگر میں نے ایسی تمام پیشکش کے لیے انکار کو موزوں جانا کیونکہ میرا لکھا اگر اہم ہوگا تو پڑھ لیا جائے گا اور اگر یہ غیر اہم ہے تو وقت اسکو معدوم کردے گا ، اس حوالے سے میرے اوپر بوجھ کم ہی ہوگا :)

اگر میں ناول ، افسانہ یا کسی ایسی طرز کی صنف میں کچھ لکھ رہی ہوتی تو اپنی تحریر کسی بھی رسالے میں پبلش کرانے کے لیے بھیج دیتی :) اس حوالے سے میری کوئی بھی تحریر ہارڈ کاپی میں موجود نہیں ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
14) بچپن میں آپ کے محسوسات کیا تھے، کوئی ایک واقعہ سنائیے جو ان کی عکاسی کرے۔

محسوسات کے حوالے سے تھوڑی سی کشمکش ہوئی ہے کہ کس قسم کے محسوسات تھے ؟ اگر تو بچپن میں کیسی تھی تو اسکا جواب دیا جاسکتا ہے

بچپن میں حد سے زیادہ سادہ ، معصوم تھی ۔ مجھے یاد میرے کلاس فیلوز میری Bully کیا کرتی تھیں ، مگر جوابا مجھے ان سے بولنے کی تمنا ہی ہوا کرتی تھی ۔۔ بہت بدھو سی تھی ۔۔ ایک واقعہ اس حوالے سے یاد آتا ہے

ایک دفعہ بات ہی بات میں میری کلاس فیلو نے میرے گلے پر بلیڈ پھیر دیا تھا اور میں نے نا ہی کلاس ٹیچر نا ہی گھر میں کسی کو بتایا تھا ، جب گھر گئی تو اتنا یاد کہ بخار سے تپ رہی تھی اور امی کے لاکھ پوچھنے پر ان کو نہیں بتایا تھا ، میری امی جان کو خود اسکول ہی جانا پڑا تھا اس حوالے سے :)

اسطرح کے متعدد واقعات مجھے یہی ثابت کرتے ہیں کہ میں دوسروں کی خوشی کے لیے خود کو قربان کردیا کرتی تھی ، اس حوالے سے ایک بات اور یاد آتی ہے کہ میرا اسکول کا پہلا دن تھا مجھ سے کوئی بول نہیں رہا تھا م۔ میں نے ان کی منت سماجت کی مگر اس حوالے سے کافی عجیب سا رویہ ہی رہا تو انہوں نے ایک شرط رکھی کہ اگر میں اپنی ساری نوٹ بکس ایک ایک لڑکی کو دے دوں تو وہ سب پھر بات کریں گی ، یوں کرتے کرتے میری آدھی سے زیادہ نوٹ بکس جو کہ سال کے شروع میں لیجاتی ہیں ، ان کے پاس چلی گئیں ، گھر میں امی جان نے لاکھ پوچھا کہ کدھر ہیں نوٹ بکس تو یہ بھی بتانے میں تامل ہی کیا ۔۔ اور اس کی حقیقت بھی میری امی جان کو اسکول ہی جاکے پتا چلی

باقی بچپن کی احساس کے حوالے سے ایک تحریر ہے

منتشر خیالات

اس میں بھی ایک دو باتیں لکھیں ہیں ۔۔۔۔۔بچپن کے حوالے سے اب کافی حد تک تو سنبھل گئی ہوں کیونکہ بچپن تو ہوتا ہی سب کا ایسا ہے:)
 

نور وجدان

لائبریرین
15) آپ کے خیال میں کسی 'زندگی میں آفاقیت' کیونکر حاصل کی جا سکتی ہے؟
زندگی میں آفاقیت درونِ ذات کی سیر سے حاصل کی جاسکتی ہے ، اگر میرا عکس مثال کے طور پر "عقاب" ہے تو اس سیر میں مجھے عقاب نظر بھی آجائے گا اور مجھے طریقے بھی مل جائیں گے خارج میں کیسے عامل ہونا ہے اور خارج ہی مجھے بتادے گا کہ میں عقاب ہوں ۔ اگر میرا عکس لومڑی کے یا شیر کے جیسا ہے تو وہ بھی بالکل اسی طرح مجھے بنادے گا ۔ ہر انسان کی اپنی ایک صلاحیت ہے جو اسکو ملی ہے جب انسان اس صلاحیت کا سراغ لگالیتا ہے تو وہ اپنی ذات کی شناخت کرلیتا ہے ، روحانی ہو یا دنیوی کامیابی دونوں میں ذات کی شناخت اہم ہے اور ذات کی شناخت کے بنا کوئی بھی شخص کامیاب نہیں ہوا ہے اور جن جن کو ذات کی شناخت ہوئی ہے انہوں نے اس پر اس قدر یقین کرلیا کہ گویا وہ ایسے بن گئے ۔ دنیا میں جتنے بھی مفکر ، سائنس دان ، ولی اللہ ، فاتح یا دیگر گزرے ہیں انہوں نے "نام "اسی رسائی سے حاصل کیا ہے ۔
 
Top