بچپن میں بڑے ہو کر کیا بننے کا ارادہ کرتے تھے اور کس طرح کے پلانز بنایا کرتے تھے؟
آٹھویں کلاس میں تھا تو ماہرنفسیات بنے کا ارادہ تھا اور اس کے ساتھ آرٹ کا بھی شوق تھا تو ڈئیزائنر بھی بننا چاہتا تھا
پلانزتو یار کچھ نہیں کرتا تھا بس جاگتے میں خواب دیکھتا تھا - فائن آرٹس اور ڈئیزائین پڑھا تو مگر جاب نہیں کی
یہاں آکرفیشن پڑھا تو اسے بھی مکمل نہیں کیا- ہاں ان شاءاللہ ماہرنفسات نا سہی ماہرسماجیات ( سوشل ورکر) کافی حدتک بن گیا ہوں
بس ڈگری کا کانٹا باقی ہے
ارادہ تو پی ایچ ڈی کا ہے بس ماسٹرز میں اٹک گیا ہوں
آپ کاروبار یا ملازمت میں کس چیز کو ترجیح دیتے ہیں اور کیوں؟
یار کاروبار میرے بس کی بات نہیں مجھے روپیہ پییسہ مینج کرنا نہیں آتا-
جاب ہی میرے جیسے بندے کے لیے مناسب ہے اور وہ بھی سوشل ورکر کی
جو لوگ اکثرسماجی اداروںاور این جی اوز وغیرہ میں کرتے ہیں- یا بحثیت استاد
ان شاءاللہ پاکستان میں آکرپڑھانے لگوں
کیا زندگی میں واقعی ناممکن کو ممکن بنایا جاسکتا ہے؟
ناممکن کام اکثر محنت اور لگن سے ممکن بن جاتے ہیں
حوصلے لگن اور مستقل مزاجی سے
تقدیر زیادہ طاقتور ہے یا تدبیر؟
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
تدبیر انسان کرتا ہے تو اس کی توفیق بھی وہی دیتا ہے جس نے تقدیربنائی ہے
تقدیر کیا ہے کون جانتا ہے؟ اگر کوشش نا کی جائے محنت سے جی چرایا جائے تو اسے
اپنی تقدیر تو نہیں کہا جاسکتا نا- خدا سب کچھ جانتا ہے ہماری سرشت کو آنے والے وقت کو
لیکن اسے مخفی اسی لیے رکھتا ہے کہ ہم اس پر اکتفا نا کربٹھیں اور عمل ، کوشش اورتدبیر کو بروئےکار لائیں
کیا انسان کی قوتِ ارادی میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ قسمت کو شکست دے سکے؟
قوت ارادی وہ چیز ہے جو آگے بڑھنے میں مددگارہوتی ہے اس کے ساتھ انسان مایوسی اور مشکلات
سے نبردآزما ہوتا اس میں بہت طاقت ہوتی ہے
تجربے کی اپنے الفاظ میں تعریف کریں؟
کسی چیز یا حالت سے جسمانی طورپر پورے احساسات کے ساتھ گزرکر اس کا ادراک کرنا
تجربہ ہوتا ہے
حسیب سوالات تو تمھارے ہرگز اوٹ پٹانگ نہیں ہاں میرے جوابات ضرور ایسے ہیں