محمد خرم یاسین
محفلین
محترم محفلین۔۔۔السلام علیکم !
اپنی بے شمار خصوصیات کی وجہ سے نادر و نایاب اور کم یاب محفلین کو ملکوں ملکوں ڈھونڈتے پھرتے آج ہم پاکستان کی شہہ رگ یعنی کشمیر بے نظیر تک آن پہنچے ہیں۔۔۔آن پہنچنے ہیں وہاں جہاں یہاں سے وہاں آنکھوں کو خیرہ کرتا سبزہ ہے۔۔۔وہ سبزہ جو کسی بے کراں سمندر کی طرح سارے منظر میں موجزن دکھائی دیتا ہے۔۔۔جس کی بانہیں کہیں اونچے نیچے پہاڑوں کے گرد حمائل نظر آتی ہیں اور کہیں ان کے دامن کو گل و گلزار بناتی دکھائی دیتی ہے۔۔۔وہ گل و گلزار جو کہیں پھل اگل رہے ہیں اور کہیں دامنِ دل کھولے چرند، پرند،انسان،حیوان سب لیے اپنے لنگر لٹا رہے ہیں۔۔۔اور ان خوبصورت مناظر میں ہمارے ساتھ موجود ہیں ہمارے آج کے مہمان۔۔۔اسی خوبصورت خطے سے تعلق کی وجہ سے بے حد حسین ذوقِ جمال اور اردو کے حوالےسے اوجِ کمال رکھنے والے ۔۔۔ہر دل عزیز محفلین ۔۔۔۔ میری مراد ہےجناب والا شان،مشفق و مہربان۔۔۔۔جناب۔۔۔۔ م حمزہ!
(م حمزہ اسٹیج پر تشریف لاتے ہوئے۔۔۔محفلین کی تالیاں)
اپنی بے شمار خصوصیات کی وجہ سے نادر و نایاب اور کم یاب محفلین کو ملکوں ملکوں ڈھونڈتے پھرتے آج ہم پاکستان کی شہہ رگ یعنی کشمیر بے نظیر تک آن پہنچے ہیں۔۔۔آن پہنچنے ہیں وہاں جہاں یہاں سے وہاں آنکھوں کو خیرہ کرتا سبزہ ہے۔۔۔وہ سبزہ جو کسی بے کراں سمندر کی طرح سارے منظر میں موجزن دکھائی دیتا ہے۔۔۔جس کی بانہیں کہیں اونچے نیچے پہاڑوں کے گرد حمائل نظر آتی ہیں اور کہیں ان کے دامن کو گل و گلزار بناتی دکھائی دیتی ہے۔۔۔وہ گل و گلزار جو کہیں پھل اگل رہے ہیں اور کہیں دامنِ دل کھولے چرند، پرند،انسان،حیوان سب لیے اپنے لنگر لٹا رہے ہیں۔۔۔اور ان خوبصورت مناظر میں ہمارے ساتھ موجود ہیں ہمارے آج کے مہمان۔۔۔اسی خوبصورت خطے سے تعلق کی وجہ سے بے حد حسین ذوقِ جمال اور اردو کے حوالےسے اوجِ کمال رکھنے والے ۔۔۔ہر دل عزیز محفلین ۔۔۔۔ میری مراد ہےجناب والا شان،مشفق و مہربان۔۔۔۔جناب۔۔۔۔ م حمزہ!
(م حمزہ اسٹیج پر تشریف لاتے ہوئے۔۔۔محفلین کی تالیاں)
آخری تدوین: