محسن حجازی
محفلین
میں نے سنا ہے کہ آپ نے بھی جواباً ڈاکٹر کو ایک تھپڑ رسید کر دیا تھا۔
گویا زندگی مسلسل جدوجہد سے عبارت ہے۔
میں نے سنا ہے کہ آپ نے بھی جواباً ڈاکٹر کو ایک تھپڑ رسید کر دیا تھا۔
آاااااا ہا آج تو محسن بھائی آن لائن نظر آرہے ہیں صبح ہی صبح درشن دے دیئے آج تو دن اچھا گزرے گا ۔۔ کیسے ہیں محسن بھائی قبلہ والدہ محترمہ کا کیا حال ہے ؟گویا زندگی مسلسل جدوجہد سے عبارت ہے۔
ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیامجبور کون کر رہا ہے، اس کو تو رہنے ہی دو۔ بندہ خود سے رونے کا بہانہ ڈھونڈتا ہے۔ ابھی تو مصروف ہو۔ نئے نئے آئے ہو۔ ابھی ماحول کو سمجھنے میں کچھ وقت لگے گا، کچھ وقت کام کو سمجھنے میں لگے گا۔ جب عادی ہو جاؤ گے تو بہنوں کے لاڈ، بھتیجوں کی معصوم حرکتیں، والدین، بھائی اور دوست یار، ان میں سے کسی ایک کی یاد ہی رلانے کو کافی ہو گی۔
یہاں بندہ جب ارد گرد یار دوست ہیں، بھولا رہتا ہے۔ جب اکیلا ہوتا ہے تو رونے کو جی چاہتا ہے۔ اس وقت اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے لیے ٹی وی لگائے رکھو اور اس کے شور میں اپنے آپ کو دبائے رکھو۔
ویسے ایک بات بتاؤں رونے سے دل ہلکا ہو جاتا ہے۔ بندہ خود کو بہت ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے۔ وہ آنسو جو بہہ جائیں بہت اچھے ہوتے ہیں۔ جو نہ بہہ سکیں وہ دل میں اتر جاتے ہیں اور بہت تکلیف دیتے ہیں۔