خواب کا تعلق بہرصورت لاشعور سے ہے۔ یہ الگ بات، یہ جو روزمرہ زندگی میں ہم خواب دیکھتے ہیں، عام طور پر ہماری سوچ اور خیالات کے ماتحت ہوتے ہیں اور خیالات کی ایکسٹینشن ہی ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے ہم نے ایک تجربہ کیا۔ اپنے نابینا دوست (پیدائشی نابینا) سے خواب کے متعلق پوچھا تو انہوں نے آگاہ کیا کہ ان کو جو خواب 'نظر'آتے ہیں، وہ دراصل کوئی شبیہ ، امیج وغیرہ لیے ہوئے نہیں ہوتے ہیں بلکہ وہ خواب میں بھی بس کچھ سنتے ہیں اور کچھ کہتے ہی ہیں یعنی کچھ خاص نہیں۔ ان کو کچھ سفید، کچھ سیاہ یا روشنی یا تاریکی 'دکھائی'دیتی ہے اور کہے سنے الفاظ! اس کا ایک صاف مطلب یہ ہے کہ ہمارے خواب ہماری اپنی سوچ، ہمارے تصورات اور روزمرہ تجربات کے تابع ہوتے ہیں۔ تاہم، بات یہیں تک محدود نہیں ہیں۔ اصل 'خواب'تو وہ ہوتے ہیں، جو بظاہر ہماری فکر اور ہمارے شعور کے تابع نہیں ہوتے ہیں؛ اور اس حوالے سے بہت زیادہ ریسرچ کی گئی ہے۔ کچھ اسے اجتماعی لاشعور کے کھاتے میں ڈالتے ہیں تاہم ہماری دانست میں، ایسے خواب ہی نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہوتے ہوں گے جو کہ انسان کو کسی اور جہان سے، کسی اور ہستی سے، کسی اور عالم سے جوڑ دیتے ہوں گے۔ اور یہ خواب دراصل 'خواب'نہیں ہوتے ہیں بلکہ اشارہ ہوتے ہیں، غیبی پیغام ہوتے ہیں یا پھر ان کے ذریعے کچھ حقائق منکشف ہوتے ہیں، یہ 'خواب'کسی اور دنیا کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں اور غیب سے نازل ہوتے ہیں تاہم اس حوالے سے گمراہی سے بچنا ہر کس و ناکس کی بات نہیں ہے کہ اسی کانسپٹ کو لے کر کچھ افراد پیغمبری کا دعوٰی تک کر سکتے ہیں۔ یوں بھی، کسی کا دیکھا ہوا کوئی خواب کسی دوسرے کے لیے حجت نہیں ہوتا ہے۔ اب محفل جم سی جائے تو کچھ ان پٹ مزید! ان شاء اللہ!
میرے نانا ابو کی جب وفات ہونے لگی تو انہوں نے پندرہ دن پہلے خواب دیکھا کہ فرشتے آئے ان کے دائیں کاندھے پر اللہ اور دوسرے پر یا محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم لکھ گئے ...اللہ ان کی مغفرت فرمائے. ان کو اچھا درجہ دے ...
خواب کا ذکر ہوا تو ذکر ہوگیا ... ایسا خواب ہم عام آدمی کا خواب شمار کریں گے. وہ آدمی جس کی زندگی کے بیتے سال جان لیوا بیماری میں گزر گئے
خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے. اور انبیاء کے وارث مومنین ہیں. مگر اک دو حصے پا لینے سے کوئی داعی نہیں ہو سکتا ..وہ کونسے عوامل ہوں گے چاہے نفیساتی یا سماجی یا سیاسی ہوں جنہوں نے نبوت کا دعوی کرنے پر ایسے لوگوں کو مجبور کردیا
سکزوفرینیا؟ ڈیلوژنل ہونا؟ ہالوسی نیشن؟
جو ہماری خواہشات ہیں وہ تو ہمارا شاید "ڈر، خوف " ہوتی ہیں ... جو پھر بہروپ بدل بدل کے ڈراتی رہتی ہیں ..
وہ کونسی باریک لائن ہے جو ڈیلوژن، ہالوسی نیشن یا حقیقی خواب کے مابین کھینچی جاسکتی ہے؟
شاہ ولی اللہ (R.A) نے اپنی کتاب میں.بھی کچھ ایسا لکھا ہے کہ خواب دراصل ہماری imagery ہوتی ہے. اس Imagery کے تار ہلانے والا کون ہے؟ انسان خود؟ بیرون ذات؟ درون ذات؟ ہم لائن آف distinction خط کرسکتے ہیں؟ اور اس Imagery کی دو اقسام ہیں اک وہ unknowm ہیں اور دوسری known
نبوت کے باقی حصے کونسے ہیں؟ بحثیت مسلمان علم ہونا ضروری ہے. اپنے علم کے مطابق جو مجھے لگا وہ تو میں نے لکھا ہے