Inception بہت اعلیٰ مووی ہے۔ اسے دیکھ کر بے اختیار دل چاہتا ہے کہ آپ بھی کچھ ایسا کر سکیں
اب اس پر ریسرچ تو کبھی نہیں کی کہ ایسا آیا واقعی ممکن ہے کہ خوابوں کے ذریعے خیالات کو بدلا جا سکے لیککن یہ بہت آگے کا کھیل معلوم ہوتا ہے اگر ایسا ممکن ہے بھی تو
جہاں تک زیارت کا تعلق ہے تو یہ صرف اپنے لئے رول بنایا ہے
میں بہت گناہگار ہوں اور جو مجھے زیارتیں نصیب ہوئی ہیں وہ میری حالت دیکھتے ہوئے سچ نہیں ہو سکتی ہیں
بس اس کے علاوہ اور کوئی وجہ نہیں ہے۔
دوسرا زیارت کو جانچنے کے لئے کہ آیا سچ میں زیارت ہوئی بھی ہے یا نہیں بہت سخت معیارات متعین ہیں۔ ان سب کو سمجھنے کے بعد ہی میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ مجھے اپنے معاملے پر یقین نہیں کرنا ہے۔ ویسے بھی سعودی علماء کا بھی یہی موقف ہے کہ یقین نہ کیا جائے کیونکہ ہم کر ہی نہیں سکتے ہیں۔ یہ ان کی صحیح حدیث کی تشریح ہے۔
اب اور کوئی کرتا ہے تو یقیناً اس نے کی ہوگی
لیکن میں اپنے معاملے میں بہت ڈرتی ہوں۔ غلطی کرنا زیادہ خطرناک ہے۔ اس سے بہتر ہے کہ انسان یقین ہی نہ کرے
Inception زندگی کی اتنی بڑی سچائی ہے جتنی کہ یہ کائنات ہے . اس کو قران پاک نے خواب سے تعبیر کرتے سورہ النمل، سورہ طہ اور سورہ کہف میں بیان تو فرمایا ...
آپ پرندہ ہدہد کو لے لیجیے، سورہ النمل میں خط کے لفظ القاء کا استعمال ہے. آپ کو خیال کے انتقال، خواب پر دسترس اور آپ بات چیت کرلیتے ..بالکل اسی طرح جسطرح حضور پرنور صلی اللہ علیہ والہ وسلم اونٹ سے بات کرلیتے ..
یہ خواب و خیال کی قوت منفی و مثبت دونوں ہوتی ہیں. اس لیے جب جادوگروں نے رسیاں پھینکی بحوالہ سورہ طٰہ کے تو، رسیاں ہی رہیں تھیں، جادگروں نے سب کے ذہن یا شعور سلب کرلیے اور ان کے ذہن میں ڈالا کہ یہ سانپ ... حضرت موسی علیہ سلام نبوت کے مقام پر،مگر پھر بھی ڈر گئے .. تب اللہ نے کہا ڈرو نہیں اور عصا پھینکو ...جب پھینکا تب وہ جادو جس کے تمام ذہنوں پر اثر تھا وہ ٹوٹ گیا اور جو اللہ نے دکھانا چاہا، وہ دیکھا گیا ...
سورہ الاعراف میں اسی بات کا ذکر ہے جب شیطان نے وساوس کی قوت مانگی ..یہ وساوس منفی خوابوں خیال کی قوت تھی. حسن بن صباح نے اسی قوت سے جنت تعمیر نہیں کی بلکہ دکھائی تھی ..وہاں نہریں بہتی نہیں تھیں ..وہاں شیشیے کے محل نہیں تھے وہاں شہد کی نہریں نہیں تھیں ... وہاں کچھ ایسا نہیں یہ شعبدہ بازی تھی ...
سورہ الفلق سورہ الناس کے حوالے سے یہی فرمایا کہ ان کے پڑھنے سے منفی قوت کا اثر زائل ہوتا ...خواب جسٹ یہ نہیں کہ زیارت ہو ..خواب ایسی کیفیت کا نام ہے جس میں آپ مثبت یا منفی قوت کے شدید زیر اثر ہوں ...
اک خواب انسان دکھاتا ہے. یا تو وہ مرشد ہوسکتا ہے یا وہ شیطان .. دونوں کے پاس قوتیں بھی اور یہ قوت فقط یقین ہے. شیطان کو اپنے منفی خیال پر یقین ہے اور نیک بندے کو اپنے مثبت خیال پر یقین ہے ...یہ یقین جب حد سے بڑھ جاتا ہے تو خواب بن جاتا ہے ...اللہ نے اس دنیا کی تجسیم بھی تو اپنے خیال سے کی، اللہ نے جو سوچا وہ ویسا ہی ہوگیا اور ویسا ہی ہوتا رہے گا ... اللہ نے یہی قوت شیطان کو بھی دے دی ...
قران پاک ہر زمانے کے لیے ہے. اس دور میں اس سے بڑی رہنما کتاب نہیں ہے. اس کو پڑھتے ایسا لگتا ہے جیسا میں اپنے سارے غم بھول جاتی. اللہ پاک تسلی دیتے کہتے ... غم نہ کر، میں ساتھ ہوں جب مجھے اکیلے ہونے کا خیال آتا ہے تو سورہ والضححی یاد آتی ہے ..اللہ نے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو تسلی دی. ہم ان کی امت اور جب کہتے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ..تو یہ تسلی ان کے توسط سے ہمیں بھی مل جاتی ہے .. اج کے دور میں قران پاک سب سے بڑا مسیحا ہے. یہی سچا ہادی ہے سچا مرشد سچا رہبر ہے
زیارت کے حوالے سے اک فرقہ کچھ کہتا ہے اور دوسرا کچھ کہتا ہے .. ہم آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے امتی ...جب ہندو پنڈت یہ کہتے کہ تم مسلمان سمجھ کے ان کو اپنا مت کہنا وہ جتنے تمھارے اتنے ہمارے ہیں .... ہندو کے دل میں آپ کی بات آپ کا جلوہ آپ کا نور یہ ثابت کرتا ہے کہ آپ کی زیارت عطا ہے، یہ ہر فرقے کیا ہر مذہب سے پاک ہے. یہ اللہ جسے چاہے عطا ہو جاتی. اسی پنڈت کی مولا علی کی وڈیو کا لنک میں آپ کو اگلی پوسٹ میں شئیر کرتی ہوِں ... آپ کو کن وجوہات کی بنا پر لگتا زیارت ہوتی نہیں؟
کیا جب سلطان صلاح الدین کو خواب میں کہا گیا کہ یہ کتے مجھے تنگ کر رہے ہیں ....!
یہ اتنا گہرا ربط ہے سچائی کا سچائی سے کہ کسی اک کی جراءت نہیں جھٹلا سکیں
..
جب حضرت رابعہ بصری کی پیدائش پر، شہر کے کسی امیر یا بادشاہ کو خواب آیا کہ ان کے باپ کو پیسے دے دو ...
امام بوصیری ...ان کو تو زیارت کی بدولت کیا کیا نہ ملا ..علاج ہوگیا، کملی مل گئی، قصیدہ لکھا گیا ..وہ قصیدہ آج جالیوں پر نقش ہے ..مجھے تو اس خاتون کی خوش قسمتی پر رشک آرہا ہے جن کے قران پاک کے ہاتھ سے لکھے نسخے اب مسجد نبوی میں ..اللہ تیری کیا شان ..یہ سوچ سوچ کے دل روتا ہے کہ ہم جھوٹے ہماری محبت بھی
.زیارت کے حوالے سے یہ فرق جاننا ضروری ہے کہ یہ روح کا روح سے ربط ہے ..یا محض انسان کا خیال ہے ...یہ بہت ضروری ہے. ڈیلوژن بھٹکا دیتے جبکہ ربط کبھی بھٹکاتا نہیں،