نور وجدان جی میں نے اس سوال کو بے ادبی یا گستاخی نہیں کہا بلکہ جواب کے طور پر صرف یہ کہا کہ نبوت کے درجوں کا علم امتی کو حاصل نہیں ہو سکتا۔ یہ ہمارا ماننا ہے اور کسی بھی دوسرے شخص کا اس سے متفق ہونا قطعی ضروری نہیں۔ باقی جو علم حاصل کرنے کی بات آپ نے اوپر بیان فرمائی اس میں بھی ہمارا ماننا یہ ہے کہ اس علم کے ساتھ شرط یہ ہے کہ وہ علم نافع ہو ورنہ علم سے لوگ ہلاک ہوتے دیکھے گئے۔۔۔ اپنی بات بیان کی کہ ہمارے نزدیک نبوت کوئی علم نہیں بلکہ عطا ہے۔
ادب گاہیست زیرِ آسماں از عرش نازک تر
نفس گم کردہ می آید جنید و با یزید اینجا
عرش کے نیچے ادب کا ایک ایسا مقام ہے جہاں جنید و بایزید رح جیسی ہستیاں بھی سانس روک کر حاضر ہوتی ہیں۔
کوئی مثل نہ ڈھولن دی
چپ کر مہر علی
ایتھے جا نئیوں بولن دی
با خدا دیوانہ باش و با محمدؐ ہوشیار۔
We beliebe in this باقی ہمیں کسی پر کوئی اعتراض ہے نہ کسی کے لیے کوئی فتویٰ۔