مریم افتخار
محفلین
یہ بھی خوب کہی۔ویسے ٹیم کے ممبران انٹرویو دینے سے مستثنیٰ نہیں ہوں گے۔
بلکہ میں تو کہتا ہوں کہ مشاعرہ کی طرز پر پہلے ٹیم کا ہی انٹرویو ہونا چاہیے۔
یہ بھی خوب کہی۔ویسے ٹیم کے ممبران انٹرویو دینے سے مستثنیٰ نہیں ہوں گے۔
بلکہ میں تو کہتا ہوں کہ مشاعرہ کی طرز پر پہلے ٹیم کا ہی انٹرویو ہونا چاہیے۔
دلچسپی ہی دلچسپی ہےوہ عید کے بعد آئیں گی غالباً
محترمہ حمیرا عدنان دلچسپی ہو تو ٹیم میں آ جائیں
وارث بھائی کا باقاعدہ انٹرویو نہیں ہوا ہے۔ ان کا نام بھی شامل فہرست رکھیے۔بہرحال محفلین تجویز دے سکتے ہیں۔ انٹرویو کے لیے فرد کا چناؤ ٹیم کا ہی اختیار ہے۔
ٹیم کے سارے فنڈز میرے پاس جمع ہونے چاہیےٹیم تشکیل پا گئی ہے تقریباََ۔
مریم افتخار، محمد ظہیر، ہادیہ، محمد ظہیر، حمیرا عدنان!
خزانے کا کمرہ کرائے کے لیے خالی ہے!ٹیم کے سارے فنڈز میرے پاس جمع ہونے چاہیے
کوئی مدیر اس مراسلے کی تدوین کر کے فہد اشرف بھائی کا نام ایڈ کر دے۔ٹیم تشکیل پا گئی ہے تقریباََ۔
مریم افتخار، محمد ظہیر، ہادیہ، محمد ظہیر، حمیرا عدنان!
اپن کو تو چھٹی ہی چھٹی ہے بس قابلیت کم ہے۔
ظہیر بھائی ہر سوال دو دفعہ پوچھیں گے۔ٹیم تشکیل پا گئی ہے تقریباََ۔
مریم افتخار، محمد ظہیر، ہادیہ، محمد ظہیر، حمیرا عدنان!
ٹیم تشکیل پا گئی ہے تقریباََ۔
مریم افتخار، محمد ظہیر، ہادیہ، محمد ظہیر، حمیرا عدنان!
ظہیرصاحب گزشتہ شام سے ہمارے حواس پر سوار ہیں۔کوئی مدیر اس مراسلے کی تدوین کر کے فہد اشرف بھائی کا نام ایڈ کر دے۔
اور پہلا سوال یہی پوچھا جائے۔۔میری طرف سے تجویز ہے کہ محفل کی ہر دلعزیز شخصیت محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی کا انٹرویو کیا جائے۔
فکر نہ کریں آپ کے انٹرویو سوالات میں میں دخل نہیں دوں گاظہیرصاحب گزشتہ شام سے ہمارے حواس پر سوار ہیں۔
بہانے بنانے کی ضرورت نہیں. جلدی سے آئیڈیاز شئیر کیجئےاپن کو تو چھٹی ہی چھٹی ہے بس قابلیت کم ہے۔
فہد کی قابلیت کا اندازہ اس بات سے لگا لیں سکول میں تاریخ کا پیریڈ ہورہا تھا، اچانک محکمہ تعلیم کی ایک افیسر داخل ہوئی اور ایک شرارتی نظر آنے والے لڑکے فہد کو کھڑا کرکے سوال کیا،اپن کو تو چھٹی ہی چھٹی ہے بس قابلیت کم ہے۔
تب شاید ہم بہت چھوٹے تھے اس لیے ہمیں یہ واقعہ یاد نہیں آ رہا، آپ بتائیں پرنسپل کی سفارش پر ہمیں جانے دیا گیا تھا یا سزا ہوئی تھی؟فہد کی قابلیت کا اندازہ اس بات سے لگا لیں سکول میں تاریخ کا پیریڈ ہورہا تھا، اچانک محکمہ تعلیم کی ایک افیسر داخل ہوئی اور ایک شرارتی نظر آنے والے لڑکے فہد کو کھڑا کرکے سوال کیا،
"بتاؤ سومنات کس نے توڑا؟"
فہد اس نئی افیسر کے اچانک سوال سے بوکھلا گیا اور بولا، "میڈم قسم لے لیں میں نے نہیں توڑا۔"
افیسر کو فہد کی کم علمی پر بہت غصہ آیا، اس نے کلاس میں موجود ٹیچر سے کہا، "دیکھئے سر، میں نے اس سے پوچھا سومنات کس توڑا یہ کہہ رہا ہے کہ میں نے نہیں توڑا۔"
ٹیچر نے جواب دیا، "سر یہ جھوٹ بول رہا ہے اسی نے توڑا ہوگا کیونکہ یہی ہر الٹا کام کرتا ہے۔"
ٹیچر کی تعلیمی قابلیت دیکھ کر محکمہ تعلیم کے افیسر کا پارہ چڑھ گیا اور اس نے پرنسپل کو بلوا لیا اور اس سے کہا، "میں نے اس لڑکے سے پوچھا سومنات کس توڑا؟ یہ کہتا ہے میں نے نہیں توڑا، اور جب آپ کے سکول کے تاریخ کے ٹیچر سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ اسی نے توڑا ہوگا کیا آپ کے سکول میں یہ قابلیت ہے؟"
پرنسپل صاحب نے رازدارانہ لہجے میں جواب دیا، "سر توڑ دیا ہے تو کیا ہوا جانے دیں نا بیچارہ چھوٹا سی بچہ ہی ہے۔"
شنید اینکہ کچھ دے دلا کر معاملہ رفع دفع کرایا گیا تھا۔تب شاید ہم بہت چھوٹے تھے اس لیے ہمیں یہ واقعہ یاد نہیں آ رہا، آپ بتائیں پرنسپل کی سفارش پر ہمیں جانے دیا گیا تھا یا سزا ہوئی تھی؟