تہذیب
محفلین
بصد احترام ، سنجوگ یا سنیوگ کا مطلب ہے؛مقصد آپ کا درست ہے۔ اس پر کوئی کلام نہیں۔
میں پنجاب کا خالص پینڈو بندہ ہوں۔
ہمارے ہاں جیون (پنجابی) جینا، زندہ رہنا، زندگی، حیات اسم اور فعل دونوں کے معانی میں عام مستعمل ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ ہندی میں نہیں ہو سکتا۔ ہندی اور پنجابی دونوں میں جیون کا معنیٰ زندگی ہے۔ پنجابی کی بہت مشہور کہاوت ہے: جیون لنگھیا پباں بھار (زندگی پنجوں کے بل گزری ہے: انتہائی مشکل گزری ہے)۔ پَب (بالتخصیص پاؤں کا پنجہ) ہم جانتے ہیں کہ پنجوں کے بل بیٹھنا یا چلنا کتنا مشکل ہوتا ہے۔
جوگ میرے محدود علم کے مطابق ہندی میں ملنے کو کہتے ہیں۔ اس کی مستحسن صورت سنجوگ ہے یعنی محبوب کا وصل اور اس کا نہ ہونا بجوگ اور وجوگ ہے یعنی جدائی۔ بجوگ اور وجوگ بھی لہجوں کا فرق ہے۔ ہندی ہی میں جوگ کا ایک معنیٰ سیروسیاحت اور تلاش بھی ہے، جوگی اسی سے ہے۔ پنجابی میں جوگی کے ساتھ سپیرا کے معانی منسلک ہو گئے۔ جوگن: سپیرن۔ شاید اس لئے کہ وہ مشکل مقامات پر جا کر سانپوں کو تلاش کرتے ہیں۔
جوگ بطور محنت پنجابی میں ہے اور بیلوں کی جوڑی کو بھی کہتے ہیں۔ "اج تے صحیح جوگ لگی اے" یعنی بہت کام کیا، یا اتنا کام کیا کہ تھک گئے۔ "فلانے کول دو جوگاں نیں" یعنی بیلوں کی دو جوڑیاں۔ عام طور پر (ہل، سہاگا، بیلنا وغیرہ میں) دو بیل اکٹھے چلتے ہیں، کہ ایک بیل سے زیادہ کا کام ہوتا ہے۔ رہٹ، خراس وغیرہ میں ایک بیل بھی جوت لیتے ہیں کہ وہ قدرے ہلکا کام ہوتا ہے (بہ لحاظ جانور)۔
اسی لئے کہا کہ مقصود آپ کا درست ہے اس پر اعتراض نہیں؛ زبان کے حوالے سی وضاحت ضروری محسوس ہوئی سو یہ سب کچھ عرض کر دیا۔
دعاؤں میں یاد رکھئے گا۔
اتفاق سے، مقدر، قسمت سے
مثالیں:
سنجوگ سے آج اس کا جنم دن بھی ہے
ان کا ملنا سنجوگ سے ہوا۔
ملنا خود ہندی کا لفظ ہے۔ اور وصل کا متبادل ہندی میں مِلن ہو گا۔
اوپر آپ نے لکھا ہے " جیون لنگھیا پباں بھار"
میں نے " عمراں لنگھیاں پباں بھار" سنا ہے۔ اور اس کا مفہوم یہ سمجھا تھا کہ زندگی چپکے سے بیت گئی اور پتہ بھی نہیں چلا۔ پباں بھار چلنا بلا آواز چلنے کی کوشش کو بھی کہتے ہیں ۔
آپ استاد ہیں ، آپ بہتر علم رکھتے ہیں ، خصوصی طور پر پنجابی کا، کیونکہ یہ آپ کی اپنی زبان ہے۔ جو میری سمجھ میں تھا وہ میں نے پیش کردیا۔ بحث مقصود نہیں ، علم مطلوب ہے۔