قرۃالعین اعوان
لائبریرین
افی۔۔۔!
یہ ہوئی ناں باتجو سزا بھی عائش پری دین گی منظور ہوگی
سبحان اللہ.............ہم اس سلسلہ میں بلا کے سست واقع ہوئے ہیں.........اہل خانہ گھر نہ ہوں ، تو فریج میں موجود سامان ختم ہونے کے بعد میس کے ایک ویٹر کی ڈیوٹی لگا دیتے ہیں کہ وقتاً فوقتاً گھر کا چکر لگائے اور سامان خورونوش بازار سے بہم پہنچائے........اور برتن وغیرہ صاف کرے.....اگر کسی وجہ سے اسے آنے میں دیر سویر ہو جائے، تو دودھ پہ گذارا چلتا ہے، جو فریج میں الحمدللہ بکثرت موجود ہوتا ہے........ورنہ فاقہ کشی کے فوائد ہم نے بہت یاد کر رکھے ہیں اور یوں دل کو تسلی دے لی جاتی ہےہمارے ایک ہاؤس میٹ ہیں، ان کو جب تک کچھ کہا نہ جائے تب تک خود سے انھیں کچھ سوجھتا ہی نہیں ہے۔ ہمارے چولھے میں چار کوائل ہیں، دو چھوٹے دو بڑے۔ سامنے والے دونوں کوائل قدرے زیادہ استعمال میں رہتے ہیں اس لیے ان کے نیچے کا ڈرپنگ پین (dripping pane) زنگ آلود ہو گیا تھا۔ عارضی حل ہم نے یہ نکالا تھا کہ نسبتاً بہتر حالت میں موجود دونوں پیچھے والے ڈرپنگ پین آگے والوں سے بدل دیے تھے۔ بار بار نئے پین لانا بھول جاتے تھے خیر رمضان میں ایک روز یاد رہا تو گروسری شاپنگ سے لوٹتے ہوئے لے آئے تھے۔ تب سے وہ کہیں علیحدہ رکھا ہوا تھا اور رمضان بھر چولھا زیادہ استعمال بھی نہیں ہوتا تھا۔ آج ہمیں یاد آیا تو سوچا کہ اس کو تبدیل کر ہی دیں۔
اس میں ایک مشکل ہے۔ خر مطلب گدھا، گوش مطلب کان۔ یعنی "خر گوش گزار" کا مطلب ہوا کہ گدھے کو کان میں سے گزارا جائے یعنی ایک کان سے گدھے کو داخل کیا جائے اور دوسرے سے نکالا جائے۔ ہمارے علم میں کوئی ایسا پارک بھی نہیں جہاں اتنے پڑے کانوں کو مجسمہ ہو جس میں سے گدھا آر پار ہو سکے۔ خیر یہ ضروری نہیں نسلی گدھوں کی ہی بات کی گئی ہو، گدھے تو عقلی بھی ہو سکتے ہیں۔ اور اگر عقل ہو ہی تو گدھے کیوں؟افففف
آپ گوش گزرا کیوں ہیں بھیا
خرگوش گزرا کیوں نہیں
تو کیا فرق پڑے گا؟تو پھر لا محدود کو تین سے ضرب دے دیں شونا پتر!
یہ تو تھوڑی سی ہیں دوست!!!افی۔۔۔ !
ہمارے اپارٹمنٹ کا کا ایک کمرہ ہمارے زیر استعمال ہے، دوسرا ایک بنگالی موصوف کے زیر استعمال۔ کچن اور واش روم مشترک ہیں۔سبحان اللہ.............ہم اس سلسلہ میں بلا کے سست واقع ہوئے ہیں.........اہل خانہ گھر نہ ہوں ، تو فریج میں موجود سامان ختم ہونے کے بعد میس کے ایک ویٹر کی ڈیوٹی لگا دیتے ہیں کہ وقتاً فوقتاً گھر کا چکر لگائے اور سامان خورونوش بازار سے بہم پہنچائے........اور برتن وغیرہ صاف کرے.....اگر کسی وجہ سے اسے آنے میں دیر سویر ہو جائے، تو دودھ پہ گذارا چلتا ہے، جو فریج میں الحمدللہ بکثرت موجود ہوتا ہے........ورنہ فاقہ کشی کے فوائد ہم نے بہت یاد کر رکھے ہیں اور یوں دل کو تسلی دے لی جاتی ہے
لیکن ظاہر ہے وہاں تو سب کچھ خود ہی کرنا پڑتا ہے............
تو آپ کے ساتھ مزید احباب بھی رہائش پذیر ہیں؟
یہ تو خوبی ہے اس کی کہ فرق بھی نہیں پڑے گا اس کے باوجود بھیا اور بٹیا دونوں کی باتیں رہ جائیں گی۔تو کیا فرق پڑے گا؟
بھیااااااااااااس میں ایک مشکل ہے۔ خر مطلب گدھا، گوش مطلب کان۔ یعنی "خر گوش گزار" کا مطلب ہوا کہ گدھے کو کان میں سے گزارا جائے یعنی ایک کان سے گدھے کو داخل کیا جائے اور دوسرے سے نکالا جائے۔ ہمارے علم میں کوئی ایسا پارک بھی نہیں جہاں اتنے پڑے کانوں کو مجسمہ ہو جس میں سے گدھا آر پار ہو سکے۔ خیر یہ ضروری نہیں نسلی گدھوں کی ہی بات کی گئی ہو، گدھے تو عقلی بھی ہو سکتے ہیں۔ اور اگر عقل ہو ہی تو گدھے کیوں؟
اور نہیں تو کیااینی لامحدود مسکانیں ...........
مرشد................کرم فرمائیے...........ورنہ بٹیا پری.............آپ کو تو پتا ہی ہے
ہت ترے بورہی بٹیا کے!بھیااااااااااا
پھر میں نے آپ کو وہی کہہ دینا ہے جو امی جان کہتی ہیں
اچھا پاء جی!!!یہ تو خوبی ہے اس کی کہ فرق بھی نہیں پڑے گا اس کے باوجود بھیا اور بٹیا دونوں کی باتیں رہ جائیں گی۔
اس لیے کہ فی الحال ہم صرف گوش گزار ہیں..........تاکہ ننی پری کا حکم نامہ سن سکیںافففف
آپ گوش گزرا کیوں ہیں بھیا
خرگوش گزرا کیوں نہیں
یہ بھی تھوڑی ہیں دوست
آآآآآںہت ترے بورہی بٹیا کے!
تو کہہ لیں شونا پری، روکا ہے کسی نے؟آآآآآں
مجھے کہنا تھااااااااااا
اور کیا!!!!!!!اور نہیں تو کیاا
میرے کو گوشا بھی آ جائے گا پھر