ماہی احمد
لائبریرین
کلرڈ کرونی ہوتی ہے نا۔ ہر بار کوئی نہ کوئی چھوٹی سی مسٹیک ہو جاتی ہے اور پوری رپورٹ دوبارہ کاپی کرواو جی۔۔۔ اففف۔۔۔ بندے کا اپنا پرنٹر ہو تو اتنا خرچہ نہ ہو۔یہ تو سراسر ظلم ہے کہ خالی 20 صفحوں کی رپورٹ ایک ہزار کھینچ لیتی ہے۔ خالی کا یہ حال ہے تو اگر بھرے ہوئے ہوں تو کیا حال ہو گا؟
ویسے یہ رپورٹیں بیچتا کون ہے؟ خاصا منافع بخش کاروبار لگتا ہے۔
فوٹو کاپی کروانے کے تو اتنے پیسے نہیں لگتے، میرے خیال میں ایک روپے کی ایک کاپی ہوتی ہو گی۔
میں تو یہاں پر رنگین کاپیاں بھی مفت میں کرتا ہوں بلکہ دوسروں کو بھی کروا کے دے دیتا ہوں۔